Print this page

سزاو جزا کے قانون پرعملدرآمد ہی پاکستان میں قیام امن کی ضمانت ہے، الیاس صدیقی

19 دسمبر 2014

وحدت نیوز (گلگت) عدالتوں کی جانب سے پھانسی کی سزا پانے والوں پر سے پابندی اٹھانا حکومت کا ایک مستحسن اقدام ہے، حکومت کے اس اقدام سے ہزاروں متاثرہ خاندانوں کوانصاف مل جائیگا اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوگی۔ وقت ضائع کئے بغیر انتہائی خطرناک دہشت گردوں کو جنہیں عدالتوں کی جانب سے پھانسی کی سز ا مقرر ہوئی ہے پھندے پر لٹکایا جائے تاکہ دوسروں کو عبرت حاصل ہو۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور شہر کا حالیہ دہشت گردی کا واقعہ اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ ہے جس کی دنیا کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی اور ننھے منھے پھول جیسے بچوں کو خاک و خون میں نہلادینے والے طالبان سے ہمدردی رکھنے والے اور انہیں لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور انہیں بھی عبرت ناک سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں اور ان کے درپردہ سرپرستوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بغیر مستحکم پاکستان کا خواب ادھورا رہے گا۔ملک کی مسلح افواج ان دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے جبکہ حکومت نے ان دہشت گردوں کے پشت پناہوں کو اپنے بغل میں چھپایا ہوا ہے جس کی وجہ سے دہشت گردوں کو ملک کے کونے کونے میں آسانی کے ساتھ پناہگاہیں میسر آتی ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ عوام کے دفاع پر معمور سیکورٹی فورسز کی بھی از سر نو صف بندی کی ضرورت ہے اور ان پیرا ملٹری فورسز میں سے ایسے ناسوروں کو کاٹ کر پھینک دیا جائے جن کے درپردہ دہشت گردوں کے ساتھ رابطے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت شہر میں داعش کی حمایت میں مخصوص جگہوں پر وال چاکنگ گلگت انتظامیہ کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔حکومت فی الفور اس مذموم حرکت میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کرے اور انہیں قانون کی گرفت میں لائے بصورت دیگر اس علاقے کا امن کسی بھی وقت تہہ و بالا ہوسکتا ہے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree