وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعلیٰ کی میڈیا ٹیم بوکھلاہٹ کا شکار ہے تقسیم گلگت بلتستان کے حوالے سے وزیر اعلیٰ موصوف کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد مزید وضاحتوں کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ہے۔وزراء اخباری بیانات کے ذریعے سے حقائق پر پردہ ڈالنے کی بجائے متنازعہ بیان پر وزیر اعلیٰ کا احتساب کریں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف قنبری نے کہا ہے کہ لیگی وزیر اعلیٰ نے گلگت بلتستان کی اکائی کو متنازعہ بنانے کی دانستہ کوشش کی ہے اور دیدہ دلیری کے ساتھ ان کی یہ جسارت گلگت بلتستان کے عوام کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش ہے۔ ان کی یہ جسارت علاقائی حقوق کی خاطر برسر اٹھنے والی تحریک کو کچلنا مقصود ہے لیکن آج پورے گلگت بلتستان کے عوام نے ایک کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرکے ثابت کردیا کہ وہ ایک اکائی کا حصہ ہیں اور گلگت بلتستان کی تقسیم کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنائینگے۔انہوں نے صوبائی وزراء اور لیگی اراکین اسمبلی کے وضاحتی بیانا ت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوئی وضاحت کام نہیں آئیگی بہتر یہ ہے کہ اس متنازعہ بیان کو وزیر اعلیٰ سے وضاحت طلب کریں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا میڈیا سیل بوکھلاہٹ میں اسے ایک افواہ قرار دے رہا جبکہ حقیقت کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے جس کا خمیازہ وزیر اعلیٰ کو بھگتنا پڑے گا۔گلگت بلتستان کو دولخت کرنے کی تجویز ہماری شناخت اور وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش ہے استور ،سکردو،کھرمنگ،گانچھے اور شگر سے منتخب اراکین خاموشی اور سکوت کو توڑدیں تو لیگی حکومت کا اقتدار ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکتا ہے۔انہوں نے کشمیر اسمبلی کی قرارداد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنی فکر کریں ہمیں اپنے حال پر چھوڑیں۔گلگت بلتستان نہ کشمیر کا حصہ تھا نہ ہے اور نہ رہے گیا۔کشمیری رہنما بتائیں کہ آج تک انہوں نے گلگت بلتستان کے عوامی حقوق پر کیا کسی فورم میں آواز اٹھائی ہے جوآج اٹھ اٹھ کر بیانات دے رہے ہیں کہ گلگت کشمیر کا حصہ ہے۔یہ علاقہ کسی کے کہنے سے کشمیر کا نہیں ہوگا اس بات کا فیصلہ یہاں کے عوام کرینگے کہ کس کے ساتھ چلنا ہے۔