Print this page

باچا خان یونیورسٹی پر حملہ جہالت کا نور پر حملہ ہے ،رکن جی بی اسمبلی بی بی سلیمہ

22 جنوری 2016

وحدت نیوز (گلگت) باچا خان یونیورسٹی پر حملہ جہالت کا نور پر حملہ ہے ،قیمتی انسانوں کا ضیاع قومی نقصان ہے جس کی تلافی ناممکن ہے۔ملک میں برسوں سے جاری دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ریاست درست سمت میں اقدامات نہیں اٹھا رہی ہے،سہولت کاروں اور دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے والوں کے خلاف کاروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاترہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما و رکن صوبائی اسمبلی بی بی سلیمہ نے اپنے ایک بیان میں باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن تعلیمی اداروں کو نشانہ بناکر ملکی ترقی و خوشحالی کو روکنا چاہتے ہیں لیکن یہ دشمن کی بھول ہے کہ یہ قوم ملت شہید پرورہے اور شہیدوں کے لہو سے علم کا چراغ روشن ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کی کہیں پر بھی Will نظر نہیں آرہی ہے اور نیشنل ایکشن پلان کی روح کو دفن کیا گیا ہے اور امن دشمن سرگرمیوں پر نظر رکھنی کی بجائے ملک کے وفادار بیٹوں کے خلاف مقدمات قائم کئے جارہے ہیں ۔ہماری حکومت کوداخلی امن سے آل سعود کی ناجائز حکومت کے تحفظ کی زیادہ فکر ہے جن حکمرانوں کی غیر ملکی دستر خوان پر نظر ہوگی وہ ملک و قوم کی صحیح سمت میں کیسے رہنمائی کرسکتے ہیں۔جو جماعتیں اور تنظیمیں بہ بانگ دہل داعش،طالبان اور جنگجوؤں کی حمایت پر کمربستہ ہیں جو ان ملک دشمن عناصر کو مالی و اخلاقی سپورٹ فراہم کرتے ہیں ان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کا نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت صرف اقتدار کو طول دینے میں مصروف ہے اور ملکی مسائل سے انہیں کوئی سروکار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی محض اخباری بیانات کی حد تک ہے عملی طور پر علاقائی مسائل سے لاتعلق دکھائی دے رہی ہے۔گلگت بلتستان میں گندم کی قلت اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے جہاں عوام پریشان ہیں وہاں امن و امان کی صورت حال بھی بگڑی ہوئی ہے۔گلگت شہر میں داعش کی حمایت میں وال چاکنگ کا کوئی نوٹس نہ لینا انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree