وحدت نیوز(مشہد المقدس) پاکستان میں ایک سوچے سمجھے منصونے اور سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دی گئی ہے، کچھ لوگ شام میں ناکامی کے بعد پاکستان کو شام بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔ اس میں حکومت بھی برابر کی شریک ہے ورنہ جب پہلے بھی اسی مسجد ضررار سے فتنہ اٹھتا رہا ہے تو کیوں عاشور والے دن وہاں حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین مشہد کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک خاص اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عزاداری کو محدود کرنے کی سازش ہو رہی ہے جس کو کبھی بھی اور کسی طرح کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ہم اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر عزاداری سیدالشہدا (ع)کا تحفظ کرینگے جس کے لئے ہم اپنا سب کچھ لٹانے کو بھی تیار ہیں۔ عزاداری سالہا سال سے جاری ہے اور جاری رہے گی نہ ہی آج تک کوئی جابر اس پر پابندی لگا سکا ہے اور نہ آئندہ لگا سکے گا۔ تاریخ گواہ ہے کہ عزاداری کو ختم کرنے کے لئے بڑے بڑے حکمران آئے لیکن خود تو مٹ گئے۔ آج ان کا نام ونشان بھی باقی نہیں لیکن عزاداری آج بھی باقی ہے اور الحمدللہ بڑھی ہے کم نہیں ہوئی اور آئندہ بھی پہلے سے زیادہ ہو گی۔
اُنہوں نے کہا کہ آج حسینت کی اور یزیدیت کی پہچان بہت آسان ہو چکی ہے، پورا سال ہرطرح کے جلسے جلوس ہوتے ہیں مجرے ہوتے ہیں نائٹ کلب چلتے ہیں فحاشی کے اڈے موجود ہیں لیکن ان کے خلاف یہ لوگ کبھی نہیں بولتے اور نہ بولیں گے لیکن ان کی دشمنی شیعہ نہیں ورنہ شیعہ تو اسی ملک میں رہتے اور بستے ہیں ان سے مخالفت ہوتی تو ان سے پورا سال لڑتے۔ بلکہ ان کی دشمنی حسین علیہ السلام سے ہے تبھی تو یہ لعنتی لوگ یا تو میلاد النبی کے جلوسوں پر اٹیک کرتے ہیں یا عزاداری کے جلوسوں پر جس سے نبی اکرم (ص )اور اہل بیت کے دشمنوں کی پہچان بہت واضح ہو چکی ہے اور ان دشمنان دین کے چہرے ظاہر ہو چکے ہیں۔