اسرائیل شکست کھا چکا ہے، بہت جلد اس کے مظالم کا سورج غروب ہونیوالا ہے، نیشنل فلسطین کانفرنس

24 July 2014

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ سیاسیات کی طرف سے منعقد ہونے والی مسئلہ فلسطین، بیت المقدس کی آزادی اور عالم اسلام کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس وقت فلسطین میں جو ٹکراؤ ہے، 1492ء میں اندلس پر یورپین نے قبضہ کیا اور سپین ہم سے چھن گیا۔ اسکے بعد فلسطین پر قبضہ کر لیا گیا، جس کا مقصد یہ تھا کہ مسلمانوں کی طاقت چھن چکی ہے۔ اس کے بعد ایران میں انقلاب آتا ہے تو وہاں پر اسرائیل کی ایمبیسی ختم کرکے فلسطین کو دیدی جاتی ہے، جس کے بعد فلسطین کے اندر مزاحمت پیدا ہوتی ہے، جو پھیلتی پھیلتی آج پوری دنیا تک پھیل چکی ہے، آج شام میں اسرائیل کے خلاف مزاحمت پر انکے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا، امریکہ سعودیہ کے کہنے پر حملہ کرنا چاہتا تھا مگر کر نہ سکا، اس وقت اسرائیل شکست کھا چکا ہے، اس کے فوجی ہلاک ہو رہے ہیں، اگر اسرائیل نے مطالم بند نہ کئے تو وہ اسرائیل کا وجود ختم ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کے قاتل ہیں، سعودیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمارے حکمران سعودیہ جا کر درپردہ اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس پورے ملک میں منایا جائیگا اور موجودہ دور کے فرعونوں کا خاتمہ کریں گے، پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد سے یزیدیت کا خاتمہ ہو جائیگا اور بہت جلد بچوں کے قاتل اور اسرائیل کے ایجنٹ اپنے انجام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک بنایا تھا اور اب گھروں سے نکلیں گے، ہاتھوں میں ہاتھ دیکر گلگت و بلتستان سے لیکر کراچی تک ملک میں تبدیلی کے لیے ہراول دستہ بنیں گے، جس طرح رئیسانی کو بلوچستان میں گھر بھجوایا تھا، اسی طرح پنجاب کے رئیسانیوں کو بھی گھر بھیجیں گے۔

 

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قائداعظم کی فلسطین کے حوالہ سے سوچ بڑی واضح تھی، جس پر مجھے یقین ہے اور بطور وزیر خارجہ مجھے اندازہ ہے کہ سعودی عرب پاکستان کی ہر مسئلہ پر مدد کرتا رہا ہے، اتنی سخت تنقید نہ کی جائے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں احساس دلایا جائے، جبکہ لندن اور فرانس میں ہونے والے احتجاج نے فرانس کے صدر کو جھنجوڑا ہے اور اب دنیا بھر میں فلسطین میں ہونے والے مظالم پر صدائے احتجاج بلند ہو رہی ہے، مگر افسوس کی بات ہے کہ مسلم امہ خاموش ہے، اب عوام ایک طرف اور حکومت ایک طرف ہے، اپنے اپنے مسائل ایک طرف مگر مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا چاہیے تھا، کاش پیپلز پارٹی کے رہنماء بھی آتے اور ذوالفقار علی بھٹو کی کوششیں بتاتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت اور عمران خان نے پشاور میں فلسطین کے عوام پر ہونے والے مظالم کی بھرپور مذمت کی اور حکومت کو فوری طور پر مداخلت کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ اقوم متحدہ فوری طور پر سیزفائر کا حکم دیکر مظلوم افراد کا قتل عام بند کروائے۔ انہوں نے جمعہ کو ہونے والے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح کم از کم پاکستان کی عوام کا پیغام فلسطینی عوام تک ضرور پہنچے گا۔

 

چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ دنیا میں ہیومن رائٹس نام کی کوئی چیز نہیں، جس کے ہاتھ میں طاقت ہے، پھر بس اسی کی مرضی چلتی ہے۔ آج کشمیر ہو، فلسطین ہو، چچنیا ہو یا کہیں بھی مظلوم مسلمان ہوں، ہیومن رائٹس مظلوم مسلمانوں کے لیے نہیں، ہمارے سیاستدان سعودیہ اور امریکہ اپنے مسائل کے حل کے لیے پہنچ جاتے ہیں مگر مظلوم مسلمانوں کے حقوق کے لیے دو لفظ نہیں بولے گئے، کیونکہ دھاندلی زدہ حکمران عوام کے کچھ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان درندوں کے ساتھ لڑ رہی ہے، وہ آئی ڈی پیز کے لیے کیمپ لگا رہی ہے، انکے لیے کھانا بھی پکائے تو پھر حکومت بھی فوج کو دے دینی چاہیے۔ اگر سعودیہ کی حکومت صحیح معنوں میں اسلامی ہوتی تو آج عالم اسلام یوں بے سہارا نہ ہوتا، پاکستان کے ہر میزائل کی رینج اسرائیل تک ہے، اگر حکومت اسرائیل کو ایک دھمکی دے کہ باز آ جاؤ ورنہ تباہ و برباد کرکے رکھ دیں گے اور وہ ڈرپوک اسرائیلی 20 سیکنڈ میں پیچھے ہٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر فلسطین میں گرنے والی ہر لاش کو اپنے گھر کی لاش سمجھ لیں تو ہم باہر نکلیں گے۔

 

پاکستان عوامی تحریک کی سپریم کونسل کے سربراہ ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ فلسطین میں ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں مظالم کا شکار ہیں، ان پر ہونے والی بربریت کی بدترین مثالیں دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، پہلے فرعون آتا ہے پھر اسے ختم کرنے کے لیے موسٰی آتے ہیں، پھر پہلے یزید آتا تو اس یزیدیت کو ختم کرنے کے لیے حسین آتے ہیں۔ آج پھر وہ دن آ گیا ہے کہ اب گلی گلی اور محلہ محلہ میں نمرود بھی ہے، فرعون بھی ہے اور یزید بھی ہے، جو مظالم پر مظالم کر رہے ہیں اور ہم ان کی بربریت کے خلاف کب تک او آئی سی اور اقوام متحدہ کا منہ دیکھتے رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ اسرائیل کے قیام کے ساتھ ہی مسئلہ فلسطین شروع ہوگیا تھا، برطانیہ اور امریکہ نے اسرائیل کی پشت پناہی سے فلسطین کے معصوم مسلمانوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا، قائداعظم اس مسئلہ سے بخوبی واقف تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ فلسطینیوں کے لیے لڑیں اور انکی بھرپور مدد کریں، آج ہم قائداعظم کے فرمان کو نظر انداز کرکے نہتے فلسطینیوں کو ظالم اسرائیل کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے، اقوام متحدہ اب بیدار ہوئی ہے اور ابھی بھی جنگ بندی کو روکنے کا پروگرام بنا رہے ہیں، اب وقت آچکا ہے کہ ہم اپنے دوستوں اور دشمنوں کو پہچان سکیں، حکومت پاکستان اسرائیل حکومت کی بھرپور مذمت کرے اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے اقوام عالم کو بیدار کیا جائے۔

 

آغا حیدر علی موسوی نے کہا کہ بیت المقدس کو آزاد کروانا ہمار شرعی اور اسلامی فریضہ ہے، وہاں پر آئے دن ہونے والے مظالم کو روکنا حکومتوں کا کام ہے، جبکہ خود ساختہ انسانی حقوق کے تحفظ کی تنظیمیں اب کہاں غائب ہوچکی ہیں، جن کو امریکہ میں ہونے والی زیادتی پر احتجاج کرنا تو انہیں یاد رہتا ہے مگر غزہ میں انسانی قدروں کی بدترین پامالی پر سب نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں، صرف عالم اسلام میں قیادت کا فقدان ہے، یہی وجہ ہے کہ مسلم ممالک میں بچے بچے کو قتل کیا جا رہا ہے، جبکہ یورپ میں پرندے کو بھی مارنے پر پابندی ہے، ہم متحد ہوجائیں تو کوئی ایسی وجہ نہیں ہے کہ مسلم ممالک کی طرف کوئی میلی آنکھ سے بھی دیکھ سکے۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ اسرائیل اس وقت ایٹمی طاقت ہے اور ڈرون کی جدید ٹیکنالوجی رکھتا ہے، اسی لیے وہ دنیا میں اپنی حکمرانی قائم کرنے کے لیے وحشت اور بربیت پر اتر آیا ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ اسرائیل جس کے لئے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں، عملًا اسرائیل شکست کھا چکا ہے اور بہت جلد دم دبا کر بھاگ جائے گا، کیونکہ اسرائیل نام کا کوئی ملک نہیں، جرمنی کے اندر ہولوکاسٹ کا بہانہ بنا کر ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں کے قلب میں انہیں بسایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جو فلسطینی ہجرت کر گئے ہیں وہ واپس اپنے ملک میں آئیں، اسرائیل کی تباہی کے دن قریب آچکے ہیں اور گریٹر اسرائیل کا خواب مظلوم فلسطینیوں نے اپنے خون سے دفن کر دیا ہے، آنے والا جمعہ اس بات کا ثبوت ہوگا کہ ہم ظالموں کے دشمن اور مظلوموں کے ساتھی ہیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree