وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے اسلام آباد سبزی منڈی دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی ناکامی سے تعبیر کیا ہے اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہارہمدردی اور تعزیت پیش کی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دھماکہ کرنے والے ملک دشمن عناصر کبھی سبی میں ٹرینوں کو نشانہ بنارہے ہیں تو کبھی سبزی منڈی اسلام آبادمیں دھماکہ کرکے اپنی وحشت و بربریت کا ثبوت دے رہے ہیں، ملک میں لاقانیت بڑھتی جارہی ہے جبکہ حکومت دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے پر ہی سارا زور لگا رہی ہے، جعفر ایکسپریس اور سبزی منڈی میں شہید ہو نے والے دسیوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ طالبان نوازحکومتی مشنری بھی برابر کی ذمہ دار ہے ۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے سوال کیا کہ گذشتہ روز ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری بلوچ کالعدم تنظیم نے قبول کی ہے توکیا اب حکومت ان سے بھی مذاکرات کی سیج سجائے گی۔ ایسی بدعت کاآغا کیا جارہا ہے جس کے بعد جو گروہ بھی ہاتھوں میں اسلحہ لیکر کھڑا ہوگا اس سے مذاکرات کی بات کی جائے گی، ان مذاکرات کی قانونی و آئینی کوئی اہمیت نہیں۔انہوں نے کہا کہ جن دہشتگردوں کے منہ کو غیرملکی پیسہ اور انسانوں کا خون لگ گیا ہے وہ سوائے طاقت کی کوئی اور زبان نہیں سمجھتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذاکرات مذاکرات کا کھیل بند کیا جائے اور ریاست مخالف عناصر کے خلاف فیصلہ کن لڑائی لڑی جائے پوری قوم حکومت اور فو ج کے ساتھ ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی پناہ گاہ مدارس کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی حکومت کو دس ماہ مکمل ہونے کو ہیں لیکن ابھی تک وہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی مرتب نہیں کرسکے۔ پوری قوم کو کنفیوژ کیا جارہا ہے۔ تحفظ پاکستان بل پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے کے بغیر قومی اسمبلی سے بل کی منظور ی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، نوا زحکومت تمام سیاسی جماعتوں کوتحفظ پاکستان بل پر اعتماد میں لے۔