Print this page

سعودی بادشاہ عبداللہ نے مصر میں عوامی قتل عام کی اجازت دے دی

19 اگست 2013

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک)  ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، سعودي عرب کے حکمراں کا کہنا ہے کہ بقول ان کے دہشت گردي کے خلاف مصر کي جنگ کي حمايت کرتے ہيں اور محمد مرسي کے حاميوں کي سرکوبي، عبوري حکومت کا شرعي حق ہے -سعودي بادشاہ عبد اللہ بن عبد العزيز نے جمعہ کے روز ٹي وي پر اپني ايک تقرير ميں عرب ملکوں سے اپيل کی ہے کہ وہ مصر کو ناپائدار بنانے کي کوششوں کا مقابلہ کريں -

انہوں نے کہا کہ سعودي عرب، دہشت گردي، گمراہي، فتنہ اور مداخلت کي کوشش کرنے والوں کے خلاف اپنے مصري بھائيوں کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا  -
انہوں نے کہا کہ مصر ميں مداخلت اور اس ملک کے عوام کو گمراہ کرنے والوں کو گرفتار کرنا ايک شرعي حق ہے - مصر ميں حاليہ تبديليوں کے سلسلے ميں سعودي عرب کے حکمراں کا يہ پہلا بيان ہے -

سعودي عرب، مصر کے معزول ڈکٹيٹر حسني مبارک کا اہم حامي تھا اور اس نے محمد مرسي کي برطرفي کے بعد مصر کو پانچ عرب ڈالر کي مدد کا وعدہ کيا  ہے - اسي طرح سعودي عرب کے فرمانروا، عدلي منصور کو مصر کا عبوري صدر بنائے جانے کے بعد انہيں مبارک باد دينے والے پہلي غير ملکي حکمراں  تھے- متحدہ عرب امارات، بحرين اور کويت نے بھی مصر کے سلسلے ميں سعودي عرب جيسا موقف اختيار کيا ہے -

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree