Print this page

شہداء کی راہ کو زندہ رکھنا ملت کا فرض اولین ہو نا چاہیئے،علامہ اعجاز بہشتی

10 جنوری 2014

وحدت نیوز(کوئٹہ) شہادت کی آرزو رکھنا سنت آئمہ معصومین علیہ السلام ہے، چودہ سو سالہ تاریخ انسانیت گواہ ہے کہ ہم نے موت کو تو گلے لگایا لیکن ، ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا، ملت مظلوم نے اپنی شہادتوں کو کمزوری نہیں بلکے طاقت میں تبدیل کیا ، وحدت امت کے نتیجے میں ظالم و جابر قوتوں کو سر نگوں ہو نے پر مجبور کیا،جب تک زندہ ہیں شہداء کی راہ کو فراموش نہیں کریں گے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تبلیغات علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے کوئٹہ میں شہدائے علمدار روڈ کی پہلی برسی کے اجتماع سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ خدا نے قرآن کریم میں مومنین کے لئے ایک زندگی کا تذکرہ کیاہے ، یہ زندگی کوئی اور نہیں یہی شہادت کے بعد کی حیات جاودانی ہے، اس حیات میں شہید دنیا کے تمام امور پر ناظر ہو تا ہے، خداکی جانب سے رزق بھی پاتا ہے، زندگی کے خاتمے کا بہترین زریعہ شہادت کی موت ہے ، ہمارے جو عزیز اس منصب شاہانہ پر فائز ہو ئے ہیں وہ انشاء اللہ ہمارے لئے باعث بخشش و نجات بنیں گے، ان کا کہنا تھا کہ علمدار روڑ کوئٹہ پر ایک برس قبل اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے عظیم شہداء کے خون نے ملت کو ایک نیاء جذبہ حیات دیا ، شہادتوں کو ایک راہ دی، اور ایک جابر اور مفسد حاکم وقت کی سلطنت کو تشت از بام کیا ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ملت تشیع اب پہلے کی نسبت زیادہ بیدار اور ہو شیار ہے ، اپنے دوست اور دشمن کی شناخت بھی رکھتی ہے اور مشکلات سے نکلنے کا ہنر بھی جان چکی ہے ، اس ملت نے شہدائے کے خون سےدرس حریت لیتے ہوئے کوئٹہ ،پاراچنار، ڈیرہ اسماعیل خان ، راولپنڈی سمیت ملک بھر میں دشمنان دین کو شکست فاش سے دوچار کیا ،پاکستان بھر کے مومنین نے اپنی بیداری و وحدت کی بدولت بلوچستان میں ایک خائن حاکم وقت کو مسند اقتدار سے ہٹنے پر مجبور کیا ، خدا وند متعال نے چاہا تو  گذرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس بیداری میں مسلسل اضافہ ہو گا اور ان ملک و ملت کی دشمن قوتوں کو ذلیل و رسوا کر نے کا یہ عمل جاری رہے گا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree