Print this page

علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کا خون ریاست پر ایک قرض ہے جس کو ابھی تک اتارا نہیں جا سکا،زاہد کاظمی

10 جولائی 2017

وحدت نیوز(مظفرآباد) علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کا خون ریاست پر ایک قرض ہے جس کو ابھی تک اتارا نہیں جا سکا،حکومت اور ریاستی مشینری اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے میں تا حال ناکام رہی ہے۔لیکن ہم یہ بات باور کروانا چاہتے ہیں کہ جب تک مجرموں کو  قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا نہیں کر لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ان خیالات کا اظہار سید زاہد حسین کاظمی ریاستی سیکرٹری روابط نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد دے جاری اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے مہذب شہری ہیں اور قانون کی علمبرداری اور اس کی پاسداری کو اپنا فرض اولین سمجھتے ہیں،لیکن حکومت و انتظامیہ اس بات کو ہماری کمزوری سمجھتی ہے۔ پورا پاکستان اس بات کا گواہ ہے کہ ہم نے ہزاروں لاشیں اٹھانے کا باوجود حوصلہ و صبر کا دامن نہیں چھوڑا لیکن جب ہم نے یہ محسوس کیا کہ ہماری مظلومیت کی شنوائی نہیں ہو رہی تو ہم سڑکوں پر نکلے اور جب تک اپنے مطالبات کو تسلیم نہیں کروا لیا اس وقت تک نہیں اٹھے۔ آزاد حکومت و انتظامیہ بھی حالات کو اسی سمت لے جارہی ہے۔دن دیہاڑے ایک عالم دین اور اس کی اہلیہ کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا مگر ریاستی انتظامیہ عرصہ پانچ ماہ  ہونے کے باوجود اس کیس کو حل نہیں کروا سکی۔ مظفرآباد ڈویژن میں آئے روز کالعدم جماعتیں اپنی سرگرمیاں شروع رکھے ہوئے ہیں لیکن قانون نافذ کرنیوالے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جن لوگوں کی آزاد کشمیر داخلہ پر پابندی ہے وہ نام تبدیل کرکے عوامی اجتماعات سے خطاب کر کے چلے جاتے ہیں مگر انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے۔ اس بات کا یہی مطلب ہے کہ کالعدم جماعتوں کو انتظامیہ کی آشیر باد حاصل ہے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree