وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے عزم و ہمت اور قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔ مشکل وقت میں ہمیں ایک دوسرے کا سہارا بننا چاہئے۔ زائرین کے لئے تفتان بارڈر پر قرنطینہ کے ناقص انتظامات کے باعث ایک طرف زائرین کو شدید تکالیف سے گذرنا پڑا تو دوسری جانب یہ وائرس کے پھیلنے کا باعث بنا۔ حکومت تفتان بارڈر پر انتظامات کو بہتر بنائے۔
انہوں نےکہا کہ مجلس وحدت مسلمین اور ملت جعفریہ کے رضاکار جوانوں نے عزم و ہمت سے زائرین کی خدمت کرکے خدمت کی بہترین مثال قائم کی۔ ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں میں ہر مشکل وقت میں ملک و ملت کی خدمت کا پر خلوص جذبہ موجود ہے۔ انہوں نےکہا کہ مختلف متاثرہ ممالک سے آنے والے مسافروں کے لئے قرنطینہ کا کوئی پروگرام نہیں جبکہ فقط زائرین کے لئے قرنطینہ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ جس نے بہت سارے سوالات کو جنم دیا ہے۔ زائرین کے خلاف متعصبانہ رویوں کو ختم کیا جائے۔ حکومت زائرین کے لئے قائم کئے گئے قرنطینہ مراکز میں انتظامی نقائص کو برطرف کرتے ہوئے زائرین کی بہتر خدمت کی مثال قائم کرے۔
انہوں نےکہا کہ ملک میں جاری لاک ڈاون کی صورت میں دھاڑی دار مزدوروں اور خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کے لئے تین وقت کا کھانا نا ممکن ہوچکا ہے۔ حکومت معاشرے کے غریب اور مستضعف طبقات کے لئے خصوصی اہتمام کرے۔
ہمیں ہر عمل کو خدا کی خوشنودی کے لیے انجام دیتے ہوئے اس کی مدد کا طلبگار رہنا چاہیے، محترمہ حنا تقوی
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع لاہور کی سیکرٹری جنرل محترمہ حنا تقوی کی زیرصدارت ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین لاھور کی کابینہ کا اجلاس وحدت ہاوس لاھور میں منعقد ھوا۔میٹنگ میں کرونا وائرس کے پیش نظر درپیش مسائل،شعبان المعظم اور رمضان المبارک کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔ کابینہ اراکین میں تنظیمی لٹریچر بھی تقسیم کیا گیا۔
کابینہ اراکین سے گفتگو کے دوران فرمان سیدہ کونین بی بی فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا بیان کرتے ہوئے محترمہ حنا تقوی کا کہنا تھا جو اپنی خالصانہ عبادت کو اللہ کی بارگاہ میں پیش کرے گا اللہ اپنی بہترین مصلحتوں کا رخ اس کی طرف موڑ دے گا۔
محترمہ حنا تقوی کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر عمل کو خدا کی خوشنودی کے لیے انجام دیتے ہوئے اس کی مدد کا طلبگار رہنا چاہیے۔کابینہ اراکین میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترمہ عظمی نقوی ، محترمہ فرحانہ فصاحت، محترمہ نجبہ،محترمہ فرخندہ، محترمہ حمیرا، محترمہ بشری، محترمہ نسیم، محترمہ عندلیب، محترمہ رضوانہ، محترمہ ساجدہ محترمہ،محترمہ افشین ، محترمہ مشال اور محترمہ عذرا نے میٹنگ میں شرکت کی۔
وحدت نیوز(سکھر) مجلس وحدت مسلمین اور وحدت یوتھ صوبہ سندھ کےدرجنوں رضاکاراپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کرمسلسل 6روز سے سکھرمیں سندھ حکومت کی جانب سے زائرین کیلئے قائم قرنطینہ مرکز میں خدمات کی انجام دہی میں مصروف عمل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے لیبر کالونی سکھرمیں قائم قرنطینہ مرکز جہاں تفتان بارڈر سے زائرین کو لاکر ٹھرایا گیا ہے انتظامیہ کی جانب سے کوروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر سرکاری افسران اور انتظامیہ نے زائرین کے قریب جانے اور کھانا پہنچانے سے انکارکردیا تھا ، الحمد اللہ ایم ڈبلیوایم کے رضا کار گذشتہ چھ روز سے اپنی جانوں کی پروا کیئے بغیر ان زائرین امام حسین ؑ اور امام رضا ؑ کی خدمت میں شب وروز مصروف ہیں ۔
حکومتی غفلت اور تفتان بارڈر پر زائرین کے لیئے کیئے گئے غیر مناسب اقدامات کے باعث سکھر قرنطینہ مرکز میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد151تک پہنچ گئی ہے، محکمہ صحت سندھ کے 27ملازمین جن کی ڈیوٹی قرنطینہ سینٹر میں عائد کی گئی تھی موت کے خوف سے ڈیوٹی سے فرار ہوگئے ، سکھر کے محکمہ صحت کے27 اہلکاروں کو فرائض کی عدم انجام دہی پر شوکارز نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل چوہدری اظہر حسن کی زیر نگرانی وحدت یوتھ کے رضا کاروں نے زائرین کی خدمات کا آغاز کیا جو کہ الحمد اللہ روز اول سے تاحال جاری ہے ۔
سکھر، خیرپور، لاڑکانہ اور نواب شاہ سمیت مختلف اضلاع سے مسلسل وحدت یوتھ کے رضاکار اپنی خدمات کی انجام دہی ہے کیلئے سکھر قرنطینہ کیمپ میں پہنچ رہے ہیں ، آج نواب شاہ سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی کی سربراہی میں رضاکاروں کی ایک ٹیم سکھر پہنچی ، اس ٹیم کے ہمراہ مختلف ادویات اور امدادی سامان بھی تھا جو انہوں نے سکھر میں موجود رضاکاروں کے حوالے کیا۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رضا کار قرنطینہ کیمپ کے قیام کے پہلے روز سے ہی چوہدری اظہر حسن کی زیر نگرانی اپنے فرائض انتہائی جاں فشانی اور بھرپور لگن کے ساتھ خوشنودی الہٰی کے لئے انجام دے رہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ کے لیے ضروری اقدامات کے ساتھ ساتھ انتظامی معاملات پر بھی نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ملک میں اشیا ئے خورد و نوش کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔خریداری کے مراکز میں آٹا اور صابن سمیت گھریلو استعمال کی مختلف اشیاء کی عدم دستیابی کی اطلاعات سے لگتا ہے کہ منافع خور عناصر اورموقعہ پرست مافیا نے اپنی سرگرمیاں تیز کر دیں ہیں۔انہوں نے کہا آفات ناگہانی اور مشکل حالات کا مقابلہ جرات،حوصلے اور ایثار کے جذبے سے کرنا زندہ قوموں کا شعار ہے۔ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنا ہو گی جو امتحان کی اس گھڑی میں عوام کے لیے مشکلات کھڑی کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تھوک و پرچون کا کاروبار کرنے والے دکانداروں کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اشیا ء فروخت کرتے وقت ذخیرہ اندوزوں سے محتاط رہیں تاکہ گھریلو صارفین کے روپ میں وہ اشیا ئےخوردونوش کی غیر معمولی مقدار حاصل نہ کر سکیں۔انہوں نے کہا کرونا وائرس حکومت کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی ذمہ دارنہ طرز عمل کا تقاضہ کرتا ہے۔عوام کو چاہیے کہ وہ ذخیرہ اندوز عناصر پر بھی کڑی نظر رکھیں اور ایسے مذموم عناصر سے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ان ہنگامی حالات میں حکومت کی طرف سے بتائی جانے والی تدابیر پر سختی سے عمل اس مرض کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد دے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کے معاملے میں احتیاط نہیں برتی گئی جس سے کرونا وائرس کے پھیلائو کے امکانات میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ایران سے آنے والے زائرین کو تشخیصی عمل سے گزارے بغیر اکھٹے رکھا گیاجو کرونا سے بچائو کی تدابیر کی صریحاََ خلاف ورزی ہے۔حکومت کے اس غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی نقصان کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر پر بزرگوں،خواتین، بچوں اور مریضوں کی بڑی تعداد کے ساتھ قیدیوں جیسا سلوک نامناسب ہے۔تفتان میں موجود زائرین کے فوری ٹیسٹ کرکے جو لوگ صحت مندہیں انہیں ان کے گھروں کی طرف روانہ کیا جائے جب کہ مریضوں کو قرنطینہ سینٹرز میں داخل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس عالمی وبا کی صورتحال اختیار کرچکا ہے۔جس کا مقابلہ حکومت اور عوام کو مل کر کرنا ہو گا۔عوام کو چاہیے کہ وہ محکمہ صحت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔کسی بھی آفت ناگہانی یا ہنگامی صورتحال کا مقابلہ جرات و استقامت سے کیا جاتا ہے۔ ہم سب ایک قوم بن کر کرونا کی وبا کو شکست سے دوچار کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس انسانی المیہ کو سیاست کی نذر کرنے والوں کی سوچ پر افسوس ہوتا ہے ۔تفتان کے زائرین کے حوالے سے خواجہ آصف کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور حقیقت سے عدم آگہی کا ثبوت ہے۔متاثر مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کے اظہار کی بجائے اسے انتقامی رنگ دیا جانا افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے سندھ حکومت کے اقدامات باقی صوبوں کی نسبت قدرے بہتر ہیں تاہم ان میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔پنجاب کی وزیر صحت کو چاہیے کہ وہ مختلف علاقوں اور صحت کے مراکز کا دورہ کریں اور حالات کو قابومیں رکھنے کے لیے اقدامات کریں۔
بلوچستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے صوبے کے عملی اقدامات ناکافی اور غیر تسلی بخش ہیں۔بلوچستان حکومت کو چاہیے کہ محض بیانات سے کام چلانے کی بجائے جنگی حکمت عملی طے کرے تاکہ کرونا وائرس کو شکست دی جاسکے۔عوامی رہنمائی اور آگہی کے سلسلے میں بلوچستان کے علما اور دیگر موثر شخصیات کو بھی اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے شوری عمومی کے ملک گیر سالانہ کنونشن منعقدہ اپریل 2020 کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع جنوبی کراچی کے تحت ’’ سیرت امام علی ؑ ‘‘ کی مناسبت سے درس کا انعقاد مسجد و امام بارگاہ ابو طالب سولجر بازار میں کیا گیا ۔ اس موقع پر شرکائے درس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سجاد مہدوی نے کہا کہ امام علی ؑ نسلوں پر اثر انداز ہونے والی شخصیت ہیں ،ان سے ہر زمانہ استفادہ کرتا رہے گا ، امام علی ؑ کی تمام صفات کمال پر تھیں ، اسی لئے امام علی ؑ کی شخصیت کے تمام پہلوئوں پر تحقیق کی جانی چاہئیے ۔
علامہ سجاد مہدوی نے کہا کہ ہمیں تحقیق کرنی چاہئے کہ رسول خدا نے اعلان ولایت کے بعد اس پر مزید کیا کیا کام کیا ؟ ہمیں امام علی ؑ کی سیاسی سیرت کے پہلووں کو سمجھنا چاہیئے ۔ امام ؑ نے اپنی سیاسی زندگی کے مختلف مواقعوں پر مختلف قسم کے موقف و اقدامات اٹھائے ،جنہیں جاننے کی ضرورت ہے ۔ امام ؑ کی سماجی زندگی کے مختلف موقف بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔
علامہ سجاد مہدوی نے عدل و سخاوت کے فرق کو سمجھاتے ہوئے بتا یا کہ عدل و سخاوت دونوں الگ الگ طرح کی فضیلتیں ہیں ۔ عادل سب کو پورا حق دیتا ہے جبکہ سخی اپنا حق بھی دوسرے کے لئے چھوڑ دیتا ہے ۔ اس بناء پر دیکھا جائے تو سخاوت زیادہ اہم خوبی ہوئی ۔ مگر اس کے باوجود جب امام علی ؑ سے پوچھا گیا کہ عدل افضل ہے یا سخاوت ؟تو امام ؑ نے جواب دیا کہ عدل بہتر ہے کیونکہ عدل ہر چیز کو اس کی جگہ پر رکھتا ہے ۔ جبکہ سخاوت استثنائی و انفرادی معاملہ ہے۔ عدل معاشرے کی بنیاد اور سخاوت اس کی خوبصورتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سخاوت ایک مستحب عمل ہے۔ اگر اسے قانون بنادیا جاتا تو وہ قانونی مجبوری بن جاتا اور اس کی وہ اہمیت نہ رہتی، جو اب ہے ۔ سخاوت میں ایک کو فائدہ اور دوسرے کو نقصان ہوتا ہے، مگر عدل میں دونوں کو حق ملتا ہے۔ امام علی ؑ کے مطابق معاشرے کو مضبوط بنیادوں پر چلانے کے لئے عدل کی ضرورت ہے۔ مولانا سجاد مہدوی نے بتایا کہ امام علی ؑ کی سخاوت عروج پر تھی ،مگر اس کے باوجود وہ عدالت کو بہتر قرار دیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سوچنے کا پہلو یہ ہے کہ امام علی ؑ عادل تھے تو پھر لوگ ان کے دشمن کیوں ہوگئے اور انہیں قتل کیوں کیاگیا ؟کیونکہ عادل پسند شخص معاشرے میں بھی عدالت دیکھنا چاہتا ہے ۔ اسی لئے امام علی ؑ چاہتے تھے کہ سب لوگ عدل پر عمل کرے۔ معاشرے میں عدل کا نفاذ امام علی ؑ کے قتل کی بنیاد بنا ۔
علامہ سجاد مہدوی نے کہا کہ عدل میں بہت وسعت ہے۔ امام علی ؑ کے مطابق جو عدل میں تنگی محسوس کرتا ہے، اس کے لئے ظلم و جور مزید مصیبت بن جائے گا۔ مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع جنوبی کراچی کے تحت ہفتہ وار درسی نشست میں پیش امام مسجد و امام بارگاہ ابوطالب ؑ مولانامحمد عباس شاکری صاحب نے خصوصی شرکت کی ۔ اس موقع پر کرونا وائرس کے متاثرین کے لئے خصوصی دعا کی گئی ۔