وحدت نیوز(ہنگو)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے وفد کے ہمراہ ضلع ہنگو کا تنظیمی دورہ کیا اور مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ وفد میں مرکزی رہنماء علامہ اقبال بہشتی اور آصف رضا ایڈووکیٹ بھی شامل تھے۔ وفد نے شہید اعتزاز حسن کے گھر جاکر انکے والد اور بھائیوں سے شہید کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کی۔
ناصر شیرازی نے شہید اعتزاز کی والدہ کو خراج عقیدت پیش کرتے پوئے کہا کہ ایسے عظیم ماں نے قوم کو شہید اعتزاز جیسا عظیم بیٹا دیا، جس نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے سینکڑوں طلبہ کی جان بچائی، جسیے ہمشہ یاد رکھا جائے گا۔
اپنے دورہ کے دوران ناصر شیرازی نے سابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ ابن علی سے بھی ملاقات کی، جس میں قومی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں وفد نے جامعہ العسکریہ کا بھی دورہ کیا، جہاں پر بزرگ عالم دین علامہ خورشید انور جوادی سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ہنگو کے حالات اور قومی مسائل پر تفصیلاً بات چیت ہوئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امام خمینی ؒ کی 31ویں برسی کے موقعہ پر میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ کا وجودطاغوتی و استکباری طاقتوں کے اسلام دشمن عزائم کے سامنے مضبوط ڈھال تھا۔انہوں نے جرات و استقامت سے اسلام کی طاقت و حقانیت کو تسلیم کرایا۔امام خمینی ؒ کی کامیابی کا بنیادی سبب ان کے قول و فعل میں ہم آہنگی تھی۔رہبر انقلاب اسلامی نے جو کہا ہمیشہ اس پر قائم رہے اور اس کا عملی مظاہرہ کر کے دکھایا۔امام خمینی ؒ کی لغت میں ناکامی نام کا کوئی لفظ درج نہیں تھا۔آپ اسلامی تعلیمات کے حقیقی پیروکارتھے جنہوں نے طرز معاشرت کے اصول اہل بیت اطہار علیہم السلام اور کلام ربی سے اخذ کر رکھے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں مسلمان زوال کا شکار ہیں جس کا بنیادی سبب اپنی حقیقی خدا سے دوری اور دنیاوی خداؤں کی پرستش ہے۔اگر زبانی اقرار کے ساتھ دل و جان سے خدا بزرگ و برتر پر پختہ ایمان قائم کر لیا جائے تو دنیاوی خوف کو شکست دی جا سکتی ہے۔موجودہ معاشرے میں فکر خمینیؒ کو شعار بناکر ہی باوقار طرز زندگی اختیار کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے اس حقیقت کا درک کرلیا تھا کہ سامراجی قوتوں کا اولین ہدف عالم اسلام ہے۔یہود و نصاریٰ سے امت مسلمہ کا امن وسکون کبھی بھی ہضم نہیں ہو سکتا۔مسلمانوں کو کمزور کرنے کے لیے ان کے اندر سے پھوٹ ڈالنی ہو گی۔امام خمینی ؒ نے بابصیرت اور کمال دانشمندی کے ساتھ اسلام دشمن قوتوں کے عزائم کو خاک میں ملا دیا ۔انہوں نے ہمیشہ اتحاد امت پر زور دیا۔مسلمانوں کی بقا و سلامتی باہمی اتحاد میں ہی مضمر ہے۔
ہمیں اس حقیقت سے لمحہ بھر بھی غافل نہیں رہنا چاہیے۔آج بھی یہود و نصاری پر عالم اسلام کے اس عظیم القدر مجاہد کے نام سے خوف و لرزا طاری ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج بھی امام خمینی ؒ کی شخصیت کو متنازع ثابت کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب آج بھی چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور ان کا نام مٹانے والوں کے نام کو بھی کوئی نہیں جانتا۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) میں جب بھی امریکہ اور یورپ جاتا تو گورے اور کالے دیکھ کر مجھے ابولہب اور حضرت بلالؓ بےاختیار یاد آتے۔ پھر ایک سوچ غالب آتی کہ آج چودہ سو برس بعد بھی گورے رنگ والا ظالم اور کالے رنگ والا مظلوم ہے۔ پھر دل کو تسلی دیتا کہ نہیں اب دنیا مہذب ہو چکی ہے، اب ایسا کہاں؟
لیکن جب امریکیوں کے دنیا میں پھیلے ہوئے مظالم دیکھتا تو پھر دنیا کے غیرمہذب ہونے کا یقین ہو جاتا۔ تاریخ فلم کی صورت لمحوں میں مناظر یاد کروا دیتی۔ کیا ہیرو شیما پر بم برسانا مہذب کام تھا؟ بوسنیا میں مذہب کے نام پر قتل کا نام مہذب دنیا تھا، مذہب ہی کے نام پر چیچنیا، افغانستان، برما (میانمار)، یمن، فلسطین، شام اور عراق میں بیدردی سے کی جانے والی قتل و غارت، کیا یہ سب مہذب دنیا ہے؟
کیا مصر، لیبیا اور عراق کو اُجاڑنے کے علاوہ ایران پر پابندیاں، یہ سب مہذب ہونے کی علامت ہے؟ دنیا بھر میں مظاہرے کرانا، حکومتیں گرانا، بم برسانا، کیا یہ سب مہذب دنیا کا کھیل تھا؟ دنیا کو غلام بنانے کا کھیل پہلے برطانیہ کھیلتا تھا پھر اس کھیل میں امریکہ کود پڑا۔ پچھلے 75برسوں سے امریکیوں نے دنیا میں مرضی کا کھیل کھیلا، امریکہ منہ زور گھوڑے کی طرح جدھر جی چاہتا، اُدھر ہی کا رخ کر لیتا۔
حواری اس کے ساتھ ہوتے۔ دوسرے ملکوں کے اندر بےسکونی کا کھیل کھیلنے والے امریکہ اور اُس کے یورپی حواریوں کے اپنے ہاں حالات پُرسکون تھے، ان کے اپنے ملکوں میں انسانیت کا درس دیا جاتا مگر اس دوران تفریق، تکبر اور فوقیت کا وائرس کہیں نہ کہیں پلتا رہا۔ یہ وائرس کورونا کے موسم میں باہر آ گیا ہے۔
امریکہ میں ایک گورے افسر نے انتہائی بھیانک انداز میں کالے جارج کی جان لے لی۔ جارج تو چلا گیا مگر امریکہ کو جگا گیا۔ اب پورا امریکہ جارج کے آخری جملے کو دہرا رہا ہے۔ پورے امریکہ میں ہنگامے ہو رہے ہیں، ہر طرف توڑ پھوڑ کے مناظر ہیں، امریکی دنیا کے کئی ملکوں میں فوج کو اقتدار میں لاتے تھے، آج پورے امریکہ میں جگہ جگہ فوج نظر آ رہی ہے، کل تک جو امریکہ پوری دنیا میں مظاہروں کا کھیل سجاتا تھا، آج وہ خود تماشا بنا ہوا ہے۔
پہلے امریکی تماشا دیکھتے تھے، اب دنیا ان کا تماشا دیکھ رہی ہے۔ یہ مکافاتِ عمل ہے، چند دنوں سے شکاگو، ڈین ور، نیویارک، میامی، سیٹل، ورجینیا، لاس اینجلس، فیلا ڈیلفیا، بوسٹن، سن انٹونیا، اٹلانٹا، ڈیٹرویٹ، لاس ویگاس، سالٹ، لیک سٹی اور ہیوسٹن سمیت کئی علاقوں میں مظاہرے ہو رہے، صرف مظاہرے نہیں ہنگامے بھی۔
بہت توڑ پھوڑ ہو رہی ہے، صرف گاڑیاں نہیں جلائی جا رہیں، امریکی پرچم بھی جلائے جا رہے ہیں، امریکہ تنزلی کا سفر کر رہا ہے۔ اس بات سے اندازہ لگائیے کہ حالیہ مظاہروں میں کچھ لوگوں نے یہ پوسٹر اٹھا رکھے ہیں کہ ’’ہم عرب نہیں ہیں کہ تم ہمیں مارو اور ہم چپ رہیں‘‘۔ یہ پوسٹر اسلامی دنیا کے چہرے پر بھی تھپڑ ہے، کاش اسلامی دنیا سمجھ سکے کہ امریکی اپنے مظاہروں میں بھی انہیں نہیں بھولے۔
اگر اسلامی دنیا چپ نہ رہتی تو فلسطین، کشمیر، برما، افغانستان، عراق، یمن، شام سمیت دیگر اسلامی ملکوں میں اندھا دھند موت تقسیم نہ ہوتی۔ اسلامی دنیا کی تباہی اور بربادی میں اس کی اپنی خاموشی کی خطا ہے، اُس نے یہ ظلم قبول کیا تو ظالم کے ہاتھ لمبے ہوتے گئے۔
شاید ایسے ہی لمحات کے لئے حضرت امام حسینؓ نے فرمایا تھا کہ ’’جب ظالم سر نہ اٹھانے دے اور دین سر نہ جھکانے دے تو پھر تیسرا رستہ گردن کٹوانے والا اختیار کرنا چاہئے‘‘ یعنی ظلم برداشت کرنے سے بہتر ہے کہ ظالم سے لڑ کر مر جائو، آپ کے اس فعل سے ظالم ختم ہو جائے گا۔
سرمایہ دارانہ نظام کی علامت امریکہ کو پہلے قرضوں نے کمزور کیا، جنگی اخراجات اسے لے ڈوبے، پھر بپھرے ہوئے کورونا نے اسے گھیر لیا اور اب مظاہروں کا لامتناہی سلسلہ چل پڑا ہے۔ چین سے وہ لڑنے کے قابل نہیں۔
سمندروں پر قبضہ کر کے دنیا پر حکومت کرنے والا امریکہ اب پانیوں میں بھی اتنا کمزور ہو گیا ہے کہ حال ہی میں ایران نے وینزویلا کو سمندری راستوں کے ذریعے تیل پہنچا دیا ہے، امریکی، ایرانی جہازوں کو نہیں روک سکے۔ آج وینزویلا میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔
اب سرمایہ دارانہ نظام مر رہا ہے، مہذب دنیا کا بھیانک چہرہ بےنقاب ہو رہا ہے، ایسے میں دنیا کو نبی کریمﷺ کے یہ الفاظ یاد رکھنے چاہئیں کہ ’’کسی عربی کو کسی عجمی پر، کسی عجمی کو کسی عربی پر، کسی گورے کو کسی کالے پر، کسی کالے کو کسی گورے پر کوئی فوقیت نہیں، سوائے تقویٰ کے‘‘۔ مظفر وارثی یاد آ گئے کہ
دفن جو صدیوں تلے ہے وہ خزانہ دے دے
ایک لمحے کو مجھے اپنا زمانہ دے دے
زندگی جنگ کا میدان نظر آتی ہے
میری ہر سانس کو آہنگ ترانہ دے دے
تحریر : مظہر برلاس
بشکریہ روزنامہ جنگ
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی اور سابق وزیر قانون بلوچستان آغا سید محمد رضا کی گاڑی پرا یف سی اور پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ اور پتھراؤ ، آغا رضا کے محافظوں سمیت ایم ڈبلوایم کے رہنما علی، لیاقت قبلہ، محمد رضا اور ماسٹر یونس زخمی ، الحمد اللہ آغا رضا اس واقعے میں محفوظ رہے ۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ اسوقت پیش آیا جب آغا رضا مغربی بائی پاس پر موجود تھے اور احتجاجی جوانوں کو پرامن رہنے کی تلقین کررہے تھےکہ اسی دورا ن دوجانب سے پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے ٹریفک کھول دیا اور پھر یک د م شدید پتھراؤاور فائرنگ شروع کردی ۔
متعدد گولیاں آغا رضا کے گاڑی میں پیوست ہوئیں ، خدا کے فضل وکرم سے آغا رضا اور ان کے ساتھی محفوظ رہے ، بعض دوست معمولی زخمی ہوئے ہیں ۔
آغا رضا نے وحدت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمد اللہ میں مکمل محفوظ ہوں اور دیگر دوست بھی، انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایک منظم پلاننگ کا شاخسانہ ظاہر ہوتی ہے ۔ علاقائی امن کو تباہ وبرباد کرنے کیلئے فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا د ی جارہی ہے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ عصرحاضر کو عصر خمینی رح کہنا چاہئے کیونکہ حضرت امام خمینی رح نے عالمی سامراجی نظام کو بے نقاب کیا اور اس کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا آپ نے قرآن و سنت کی روشنی میں اسلامی انقلاب بپا کیا جو نور بن دنیا میں روشنی پھیلا رہا ہے۔ امام خمینی رح کی انقلابی فکر نے دنیا بھر کے مسلمانوں میں احیاء اسلام کی فکر بیدار کی۔ فکر خمینی رح کو جغرافیائی سرحدیں محدود نہ کر سکیں بلکہ فکر خمینی عالمگیر تحریک میں بدل چکا ہے۔
انہوں نےکہا کہ فکر امام خمینی رح امت مسلمہ کے لئے مشعل راہ ہے اور امت مسلمہ کے تمام مسائل کا حل ہے۔ آپ نے عوام کی طاقت سے انقلاب بپا کیا اور اسلامی نظام کو انتخابات اور جمہوری اصولوں پر استوار کیا۔ انقلاب اسلامی رہبر معظم صدر پارلیمنٹ مجلس خبرگان سمیت اہم ذمہ داران باقاعدہ صاف اور شفاف انتخابات کے ذریعے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں جو انقلاب اسلامی کے عوام پر اعتماد کی بین دلیل ہے۔
انہوں نےکہا کہ امام خمینی نے اقتدار کی بجائے ہمیشہ اقدار کی سیاست کی اور الہی اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ آپ نے ہمیشہ ظالم استکباری قوتوں کی مخالفت کی اور ہمیشہ مظلوم و مستضعف انسانوں کی حمایت کی۔ اخلاص اور رضائے الہی کا حصول ان کا بنیادی مقصد تھا۔ آپ نے بحیثیت حکمران زاہدانہ زندگی گذاری آپ کے سیرت و کردار سے کردار انبیاء کی خوشبو آتی ہے۔ امام خمینی رح کی شخصیت اور کردار کی صداقت و عظمت ہر گذرتے دن کے ساتھ دنیا کے سامنے مزید آشکار ہوگی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے جھنگ کے محلہ حیدریہ میں عزاداری کے پروگرام کو روکنے کے لیے پولیس کی طرف سے خواتین پر بیہمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈی پی او ڈاکٹر سردار غیاث گل کو ذمہ دار ٹھہراتے ہو پنجاب حکومت سے ان کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے عبادات و مذہبی رسومات کی ادائیگی کا ہر ایک کو مکمل آزادی حاصل ہے۔اس کے باوجود مختلف علاقوں کے انتظامی افسران اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے عزاداری میں رکاوٹ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ایسا کوئی اقدام ملت تشیع کے لیے قطعاً قابل قبول نہیں۔
جھنگ میں 18جیٹھ کے روایتی پروگرام کو متعلقہ پولیس کی جانب سے روکنا ملت تشیع کے لیے اضطراب کا باعث ہے۔ خواتین عزاداران پر تشدد پولیس گردی کے سیاہ باب میں ایک نیا اضافہ ہے۔مذکورہ واقعہ پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ پولیس کے اعلی حکام ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیں۔انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ عزاداری کے پروگراموں کے حوالے سےواضح ہدایات جاری کی جائیں تاکہ انتشار پیدا کرنے والے عناصر کی سازشوں کا قلع قمع ہو سکے۔