وحدت نیوز(احادیث) قالت (علیھا السلام)” وأشهد أن لا إله إلّا الله وحده لا شريك له ، كلمة جعل الإخلاص تأويلها ، وضمّن القلوب موصولها ، وأنار في التفكّر معقولها ، الممتنع من الأبصار رؤيته ، ومن الألسن صفته ، ومن الأوهام كيفيته ، ابتدع الأشياء لا من شيء كان قبلها ، وأنشأها بلا احتذاء أمثلة امتثلها ، كوّنها بقدرته ، وذرأها بمشيّته ، من غير حاجة منه إلى تكوينها ، ولا فائدة له فـي تصويرها ، إلّا تثبيتاً لحكمته ، وتنبيهاً على طاعته ، وإظهاراً لقدرته ، وتعبّداً لبريّته وإعزازاً لدعوته "
” میں شھادت دیتی ہوں کہ خدا وحدہٴ لاشریک ھے اور اس کلمہ کی اصل اخلاص ھے،اس کا معنی دلوںسے پیوست ہے، اس کا مفھوم فکر کو روشنی دیتا ھے-وہ خدا وہ ھے کہ آنکھوںسے جس کی رویت،زبان سے تعریف اور خیال سے کیفیت کا تصور محال ھے-اس نے چیزوں کو بلا کسی مادہ اور نمونہ کے پیدا کیاھے صر ف اپنی قدرت اور مشیت کے ذریعہ،اسے نہ تخلیق کے لئے نمونہ کی ضرورت تھی،نہ تصویر میں کوئی فایدہ تھا سوائے اس کے کہ اپنی حکمت کو مستحکم کردے اور لوگ اس کی اطاعت کی طرف متوجہ ھوجائیں- اس کی قدرت کا اظھار ھو اور بندے اس کی بندگی کا اقرارکریں-وہ تقاضاٴے عبادت کرے تو اپنی دعوت کو تقویت دے”
( بحار الانوار، ج۲۹، ص۲۱۵)
مرکزی کردار سازی کونسل مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان۔