وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے سانحہ 10 جنوری علمدار روڈ کوئٹہ کے شہداء کی نویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ تکریم شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں چار دھائیوں تک دھشت گردی کی آگ جلائی گئی۔ پاک فوج اور ریاستی اداروں نے آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے دوران لا تعداد قربانیاں دے کر دھشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑا اس لئے ضروری ہے کہ دھشت گردوں کو دوبارہ منظم ہونے سے روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دھشت گردوں کے خلاف آپریشن منظم اور مربوط انداز سے جاری رہنا چاہئے تاکہ وطن عزیز پاکستان کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکے۔ دھشت گردی ملک و قوم کے لئے زہر قاتل ہے۔ کالعدم تنظیموں کے شرانگیزی اور فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی جلسے نیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کالعدم تنظیموں کے نفرت انگیز جلسوں میں سیاسی شخصیات اور حکومتی وزراء کی شرکت المیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی ہزار شہداء کے ورثاء دھشت گردوں کو پھانسی کے پھندے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ دھشت گردوں کو اثاثہ سمجھنے والوں نے پہلے ہی ملک و قوم کا بہت نقصان کیا ہے۔ قصاص میں حیات ہے یہ قرآن کریم کا قانون ہے لہذا مجرموں کو نشان عبرت بنایا جائے۔اس موقع پر کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، سابق صوبائی وزیر آغا سید محمد رضا، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی مطہری، علامہ ولایت حسین جعفری، ارباب لیاقت علی ہزارہ و دیگر نے خطاب کیا۔