وحدت نیوز(اسلام آباد) علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پرمظلومین کشمیر و یمن سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ، گلگت ، سکردو، پشاور، ملتان، مظفرآبادسمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر،یمن اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت اور ظالمین کے خلاف نعرے درج تھے۔شرکاء نے فلگ شگاف انداز میں کشمیر اور یمن کے مظلومین کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی۔مقررین نے اپنے خطابات میں امت مسلمہ کی بیداری پر زور دیتے ہوئے اس دور عصر کی اہم ضرورت اور دین اسلام کے حقیقی تشخص کی بقا کے لیے اولین تقاضا قرار دیا۔اس سلسلے میں مرکزی ریلی کا آغاز مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماؤں کی قیادت میں نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے ہوا جس میں ایم ڈبلیو ایم کے اراکین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سکرٹری یوتھ علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا کہ عالمی استکباری قوتیں عالم اسلام کے خلاف برسر پیکار ہیں۔اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے وہ ان مسلم حکمرانوں کو استعمال کر رہی ہیں جو دین کی بجائے تخت و تاج کو اپنی بقا کا ضامن سمجھتے ہیں۔وہ مسند نشین مسلمان حکمران جو امت مسلمہ کا لہو بہانے میں مصروف ہیں اسلام کے روشن چہرے پر بدنما داغ ہیں۔انہوں نے کہا کہ یمن کے بے گناہوں شہریوں پر آگ و بارود کی بارش کرنے والے بہت جلد اپنا بھیانک انجام دیکھیں گے۔ظالموں کے لیے خدا کی پکڑ بلاشبہ شدید ہے۔
ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ سائرہ ابراہیم نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اقوام عالم کو اپنا سکوت توڑنا ہو گا۔یورپ میں انسانی حقوق کی پامالی کے معمولی واقعات پر آسمان سر پر اٹھانے والی انسانی حقوق کی عالم تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی افواج کی درندگی کیوں نظر نہیں آتی۔کشمیری نوجوانوں کو خفیہ عقوبت خانوں میں تشدد کر کے موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔ ریاستی اداروں کے ہاتھوں نوجوان عورتوں کی عزتیں محفوظ نہیں۔مقبوضہ کشمیر کئی سالوں سے محاصرے میں ہے۔ اقوام متحدہ اگر مسلمان کو انصاف فراہم نہیں کر سکتا تو اس کا وجود بے مقصد ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیری قوم کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دیا جائے۔
کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ جامع مسجد کھارادر کےباہر کیا گیا جس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ مختارامامی، صوبائی ترجمان علامہ مبشر حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اقوام عالم کو اپنا سکوت توڑنا ہو گا۔یورپ میں انسانی حقوق کی پامالی کے معمولی واقعات پر آسمان سر پر اٹھانے والی انسانی حقوق کی عالم تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی افواج کی درندگی کیوں نظر نہیں آتی۔کشمیری نوجوانوں کو خفیہ عقوبت خانوں میں تشدد کر کے موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔ ریاستی اداروں کے ہاتھوں نوجوان عورتوں کی عزتیں محفوظ نہیں۔مقبوضہ کشمیر کئی سالوں سے محاصرے میں ہے۔ اقوام متحدہ اگر مسلمان کو انصاف فراہم نہیں کر سکتا تو اس کا وجود بے مقصد ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیری قوم کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دیا جائے۔
لاہور میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ اگر امت مسلمہ بیدار نہ ہوئی تو طاغوتی طاقتوں اور ان کے آلہ کاروں کے ذریعے انہیں ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔جو عالمی دہشت گرد تنظیمیں اسلام کے نام پر بےگناہوں کے گلے کاٹنے میں مصروف ہیں وہ یہود و نصارٰی کی ایجادکردہ ہیں۔ ہمیں ہر شخص کو اپنی صفوں سے دور کرنا ہو گا جو دین کے نام پر قتل یا تکفیر کا پرچار کرے۔ اگر مسلمان حکمت و بصیرت اور دانش سے کام لیں تو دشمنوں کی تمام چالیں ناکام ثابت ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ مظلومین کی حمایت ایک شرعی تقاضا ہے۔دنیا بھر کے مسلمان مظلومین کی حمایت میں یک زبان ہو کر ظالموں کو منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔
ملتان میں احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہاکہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی جانب سے کشمیر اور یمن میں ہونے والے مظالم پر خاموشی مجرمانہ ہے، امریکہ اور اس کے حواری انسانیت کے دشمن ہیں، کشمیر اور یمن میں ہونے والے مظالم پر او آئی سی کی خاموشی ظالم کی حمایت کے مترادف ہے، کشمیر پر مودی سرکار اور بی جے پی مظالم ڈھا رہی ہے لیکن یمن میں تو نام نہاد مسلمان ہے بے گناہوں کا خون بہا رہے ہیں۔ یمن میں نہتے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سعودی چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہیں۔ احتجاجی ریلی میں مولانا غلام جعفر انصاری سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔