وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی اپیل پر متنازع یکساں نصاب کے خلاف جمعہ کے روز ملک بھر میں"یوم اصلاح نصاب"منایا گیا۔اس سلسلے میں اسلام آباد،لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور آزادکشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔مقررین نے شرکاء احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مذہبی منافرت کو فروغ دینے کے لیے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔یکساں نصاب کے نام پر اسلام کے تاریخی حقائق کو مسخ کر کے نئی نسل کو گمراہ کرنے کی اس کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ ایسے یکساں نصاب تعلیم کو مسترد کرتے ہیں جس کا مقصد نئی نسل کو تعصب کے زہر سے آلودہ کرنا ہو۔نجی و سرکاری اداروں میں تعلیم کے اعلی معیار کی یکسانیت کے حوالے سے حکومتی اقدامات کی ضرورت ہے ۔یکساں نصاب کے نام ہر مخصوص مسلکی تعلیمات کا فروغ کی کوشش نظریہ پاکستان کے ساتھ بددیانتی سمجھی جائے گی۔کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ مخصوص عقائد کا پرچار اور مخالف مسالک کے بنیادی عقائد کی نفی کرے۔ نصاب تعلیم کو جہاں تکنیکی و علمی اعتبار سے اعلیٰ معیار کا حامل ہونا چاہیے وہیں اسلامی تصور حیات کا رنگ بھی اس پر غالب رہنا چاہیے تاکہ مذکورہ نصاب پڑھ کر ایسی ماہر اور عصری تقاضوں کے مطابق افرادی قوت تیار ہوسکے جو اعلی انسانی و اسلامی اقدار کی حامل ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی استعماری طاقتوں کی ایماء پر ارض پاک کے خلاف طرح طرح کے جال بچھائے جا رہے ہیں۔یکساں نصاب میں ایسے اسباق کو شامل نہیں کیا گیا جو طلبا میں تخلیقی سوچ، اتحاد و اخوت اور باہمی احترام پر مبنی ایک پرامن معاشرے کی تشکیل کے لیے معاون ہوں۔ واقعہ کربلا سمیت تاریخ کے دیگر باطل شکن واقعات کو دانستہ طور پر نصاب میں شامل نہیں گیا۔ اس بددیانتی کا مقصد نئی نسل کو اسلام کے حقیقی افکار و نظریات سے دور رکھنا ہے۔ایسی سازشوں کا ہر پلیٹ فارم پر مقابلہ کیا جائے گا۔