وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام امامیہ جامع مسجد پشاور میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف کراچی، لاہور، اسلام آباد ، کوئٹہ سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کیےگئے،مظاہروں میں بڑی تعداد میں خواتین ،بزرگ،بچے شریک ہوئے،مظاہرین نے پشاور اور کوئٹہ دہشتگردی کو ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے ساتھ شیعہ نسل کشی قرار دیتے ہوئے بلوچستان اور خیبر پختون خواہ حکومت کی مکمل ناکامی کی شدید مذمت کی،اتوار کو مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان بھی کیا ہے،پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں کثیر تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم ضلع راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی اور ضلع اسلام آباد کے سیکریٹری جنرل ظہیر عباس نقوی نے کہا کہ اس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا غیر معمولی ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں۔دہشت گردوں کے ساتھ ریاست کی مفاہمتی پالیسی کا یہ باب ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے تاکہ مستقبل میں مزید سانحات سے بچا جا سکے۔
انہوں نے کہا خانہ خدا میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کا نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی کوئی وطن ہے۔دہشت گردوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا امن وسلامتی کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو مزید چوکنا ہونا ہو گا تاکہ درندہ صفت عناصر کو کسی شرپسندی کا کوئی موقع نہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چالیس سال میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ شکار ملت تشیع ہوئی ہے۔اس پرامن اور محب وطن قوم کو مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کو امدادی کارروائیوں میں فوری حصہ لینے کی ہدایت بھی کی۔
لاہور میں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں مظاہرین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی، انہوں نے ہاتھوں میںبینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم پنجاب کے رہنما علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ حسن رضا ہمدانی اور دیگر مقررین نے کہاکہ پشاور سانحہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ریاست فرض اولین ہے جس میں وہ مکمل طورپر ناکام دکھائی دیتی ہے۔
کراچی میں نمائش چورنگی سے گورنر ہاؤس تک ایم ڈبلیوایم ، آئی ایس او اور ایس یوسی نے احتجاجی ریلی نکالی جس کی قیادت علامہ سید باقرعباس زیدی نے کی، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جامع مسجد امامیہ پشاور میں خودکش حملہ دراصل ریاست کی شہہ رگ پر حملہ ہے، تکفیری دہشت گردوں کو قومی سیاسی دھارے میں شامل کرنے کی کوشش قومی سلامتی اور استحکام کےلئے خطرہ بن چکی ہے ۔ اگر مقتدر قوتوں کو وطن عزیز کی سلامتی عزیز ہے تو ملک دشمن تکفیری دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کا آغا زکریں اور ان کے ان کے سلیپرسیلز اور ان کے پشت پناہوں کے خلاف موثر اقدامات اٹھائیں۔
ملتان میں چوک کمہاراں والاپر بھی ایم ڈبلیوایم اور آئی ایس اوکی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی ، علامہ قاضی نادر علوی ، سلیم عباس صدیقی ودیگر نے کہاکہ پوری قوم سانحہ پشاور کے غم میں سوگوار ہے، پشاور میں ایک بارپھر بربریت کی تاریخ رقم کی گئی، نہتے نمازیوں کو جن میں معصوم بچے بھی شامل تھے کو بے دردی سے نشانہ بنایا گیااور ان کے اعضاء خاک پر بکھر گئے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور آرمی چیف جنرل باجوہ سے مطالبہ کیا کہ خداراشیعیان حیدرکرارؑ پر رحم کھائیں اور ان درندہ صفت دہشت گردوں کو لگام دیں۔