وحدت نیوز(مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے زیراہتمام سفیر انقلاب بانی آئی ایس او پاکستان ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید کی برسی کی مناسبت سے موسسہ شہید عاف الحسینی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمینار کی صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی۔ سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کی سعادت ساجد شاکری نے حاصل کی، ذاکر علی اسد ی نے ترانہ شہادت پیش کیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شھید ڈاکٹر کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلبا کو دین اور مکتب کی طرف دعوت دیتے تھے اس لیے کہ ہمارے نوجوان نسل گمراہ نہ ہوں، دین سے دور نہ ہوں، دین کے دائرے میں رہیں۔ شھید ڈاکٹر جیسے سوچ و فکر رکھنے والے اشخاص کہاں سے پیدا ہوتے ہیں یقینا اس کا جواب کربلا ہے، شھید ڈاکٹر غیور تھے، انہوں نے کالج اور یونیورسٹیوں میں ایسی نہضت شروع کی جس کا ثمر آج آئی ایس او کی صورت میں موجود ہے۔
شھید ڈاکٹر نے کھبی یہ نہیں کہا اس وقت حالات سازگاز نہیں بلکہ ہمیشہ وقت سے آگے رہے اور جو شخص وقت سے آگے ہوتا ہے وہی قوم کو لیڈ کرتا ہے، شھید ڈاکٹر سکوت توڑنے والے شخص تھے، جمود توڑنے والا شخص تھے، قوم نے اُنہیں علامہ مفتی جعفر حسین کے دورمیں دیکھا، ہر میدان میں دیکھا، وہ ھمیشہ حاضر رہتے تھے، وہ کھبی میدان سے غائب نہیں رہے، ڈاکٹر شھید نڈر، بہادر، شجاع، جواں مرد اور باوفا تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شہید نے آئی ایس او کی بنیاد رکھنے کے بعد گلگت بلتستان سے لیکر بلوجستان، سندھ، پنجاب، خیبر پختونخواہ ہر جگہ تشیع کی شناخت کروائی، ان کا مزید کہنا تھا کہ سفیر انقلاب شھید ڈاکٹر آئی ایس او کو شجرہ طیبہ کہتے تھے، نوجوانوں پر مشتمل تنظیمیں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتی ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک عزیز پاکستان کو توڑنے کے لیے ملک میں مذہبی، لسانی، سیاسی اور مختلف طریقوں سے فساد برپا کئے جارہے ہیں۔ پاکستان کو معاشی لحاظ سے کمزور کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔
آخر میں وطن عزیز پاکستان کی استحکام کے لیے خصوصی دعا کی گئی، سیمینار کے اختتام کے بعد سوال و جواب کا بھی سیشن ہوا، نقابت کے فرائض حجت الاسلام شیخ عارف حسین نے انجام دئیے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام عقیل حسین خان اور دیگر علمائے کرام اور طلاب بھی موجود تھے۔