وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم اور وزراء اگر لندن سے واپس آچکے ہیں اور اقتدار کی جنگ سے کچھ فراغت ملی ہے تو چولستان پہنچیں جہاں صحرائے چولستان میں عوام پانی کی بوند بوند کے لئے تڑپ رہے ہیں اور خشک سالی کے سبب صحرائے چولسان میں جانور مر رہے ہیں بہاولپور سے فقط تیس کلومیٹر کے فاصلے پر انسان اور پیاسے جانور پانی کے لئے تڑپ رہے ہیں جبکہ ایٹمی ریاست کے ارباب اقتدار و اختیار خاموش تماشائی بن کر کسی انسانی المیے کے منتظر ہیں۔ کیا یہ ضروری ہے کہ جب انسانی المیہ جنم لے اور پیاسے جانوروں کی صحراء میں لاشیں بکھری پڑی ہوں تو حکمران نیند سے اٹھیں ؟ سانحے اور المیے کو واقع ہونے سے قبل حکمران کیوں نہیں روکتے؟
انہوں نے کہا کہ 56 لاکھ ایکڑ پر محیط چولستان کا خوبصورت صحراء قدرت کا عطیہ ہے جو بے حس حکمرانوں کی عدم توجہ کا شکار ہے۔ پنجاب کے وزیراعلی اور وزراء فی الفور صحرائے چولستان کا مسئلہ حل کریں۔ ملک بھر کے اھل خیر صحرائے چولستان کے مظلوموں اور محروموں کی مدد کو پہنچیں۔ عاشقان کربلا شہدائے کربلا کی یاد میں صحرائے چولستان کے پیاسوں کے لئے حسینی سبیل کا اہتمام کریں۔انہوں نے مجلس وحدت مسلمین صوبہ جنوبی پنجاب کے رہنما جناب سلیم صدیقی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے اپیل کی کہ مجلس وحدت مسلمین کے مقامی رہنما ان مظلوموں اور محروموں کی خبر گیری کے لئے متاثرہ علاقے کا دورہ کریں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں باران رحمت کے لئے دعا کریں تاکہ اس خطے کی خشک سالی کا خاتمہ ہو۔