وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد نےکشمیری حریت رہنما یاسین ملک سے اظہارِ یکجہتی اور بھارتی عدالت کے متصبانہ فیصلے کے خلاف جمعہ کے روز مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے بھارت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے یاسین ملک کی سزا کے خلاف سفارتی سطح پر احتجاج ریکارڈ کرانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے رہنما ایم ڈبلیو ایم نثار فیضی کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لیے بھارت کے ریاستی ادارے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔عدالت نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے یاسین ملک کو سزا سنا کر عدل و انصاف کے تقاضوں کی بدترین پامالی کی ہے۔ ریاستی جبر کشمیری قوم کے حوصلوں کو پست نہیں کرسکتا۔
علامہ علی اکبر کاظمی نے احتجاج سے خطاب میں کہا کہ یاسین ملک پر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث اور معاونت کے بھارتی الزام کو سختی سےمسترد کرتے ہیں۔بھارت حریت پسندوں کے خلاف خودساختہ پروپیگنڈے کو بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ تسلط کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ہندوستان کے ریاستی ادارے کشمیریوں کی تحریک جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے ظلم و بربریت کی روح فرسا داستانیں رقم کر رہے ہیں۔کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا سکوت افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا یاسین ملک ایک حریت رہنما ہیں ان کی رہائی کے لیے مسلم حکمرانوں کو بھارت پر زور دینا ہو گا۔کشمیر کی آزادی تحریک پاکستان کا حصہ ہے۔اس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نظریہ پاکستان سے غداری تصور کیا جائے گا۔انہوں نے مسلم ممالک سے یاسین ملک کی رہائی کے لیے سفارتی کوششیں کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔