وحدت نیوز(شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے شکار پور پہنچ کر گوٹھ جامڑا کے متاثرین بارش و سیلاب سے ملاقات کی جن کے گھر موجودہ بارش اور سیلاب میں گر گئے ہیں اور ان کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ گاؤں کے مکین سیلابی پانی سے بچنے کے لئے نیشنل ہائی وے پر کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں جن میں بعض کے پاس ٹینٹ ہیں مگر اکثریت اب بھی بغیر ٹینٹ کے ہے۔ اس موقع پر گاؤں کے لوگوں ہزار خان کھوسہ و دیگر نے تباہ حال مکانات دکھائے اور گاؤں کی مسجد دکھائی جو کریک ہو گئی تھی اور پوری چھت ٹپک رہی تھی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بارش اور سیلاب قدرتی آفات ہیں جن سے بچاؤ کے لئے پیشگی انتظام کرنا حکومت کے فرائض منصبی میں شامل ہے مگر اقتدار اور دولت کے بھوکے حکمرانوں کی پہلی ترجیح عوامی فلاح کی بجائے دولت اور طاقت کا حصول ہے۔ آج بھی حکومت اور ریاستی اداروں کی جانب سے عوام کی کوئی مدد نہیں کی جا رہی۔ ایک طرف حکومت کی لاکھوں ٹن گندم تباہ ہو رہی ہے سرکاری گوداموں میں پڑے پڑے گندم آگ آئی ہے جبکہ دوسری طرف لاکھوں لوگ بھوکے مر رہے ہیں۔ حالیہ بارش اور سیلاب نے حکومتی کارکردگی کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔
انہوں نے اپیل کی کہ تمام اھل وطن اور اھل خیر اس مشکل گھڑی میں سیلاب متاثرین کا ساتھ دیں۔ راشن اور ٹینٹ کے ذریعے متاثرین کی مدد کریں۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو میں بھی مظلوم اور مفلس لوگوں کی مدد کریں۔اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایم ڈبلیو ایم ضلع شکار پور کے ضلع صدر برادر اصغر علی سیٹھار برادر مستنصر مہدی اور برادر بابر علی سے گفتگو کرتے ہوئے سیلاب متاثرین کیلئے ان کی خدمات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ایم ڈبلیو ایم شکار پور مشکل کی اس گھڑی میں اپنے متاثرین بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ نظر آئے گی۔