وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ عزاداری کونسل کا آن لائن اجلاس مرکزی سربراہ شعبہ عزاداری علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں محرم الحرام اور صفر میں عزاداروں کے خلاف درج مقدمات اور کے پی کے میں متنازعہ نصاب تعلیم میں خاندان رسالت خصوصاً حضرت ابوطالب علیہ السلام کی شان میں گستاخی اور ملت جعفریہ کے علماء و اکابرین کے نام شیڈول فور میں ڈالنے جیسے موضوعات پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملت جعفریہ کے علماء و اکابرین نے تسلسل کے ساتھ متنازعہ نصاب تعلیم میں متنازعہ نکات اور تکفیری سوچ کی نشاندھی کی جسے نظر انداز کیا گیا۔ کے پی کے حکومت ملت جعفریہ کے تحفظات دور کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کی اصلاح کرے اور خاندان رسالت کی شان اقدس میں گستاخی کے مرتکب عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کے حکومتوں کی جانب سے محرم اور صفر میں عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج شرمناک عمل ہے جو اھل تشیع کی مذہبی آزادی پر حملہ ہے۔ آئین پاکستان نے پاکستان کے شہریوں کو جس آزادی کی ضمانت دی ہے وہ چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئی جی پولیس پنجاب کا چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر جاری کردہ لیٹر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے جسے وکلاء کی مشاورت سے ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملت کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے ہر سطح پر ملت کے حقوق کی جنگ لڑے گی ان مقدمات کے حوالے سے آئندہ ھفتے ملتان اور اسلام آباد میں کانفرنسز کی جائیں گی۔
آن لائن اجلاس کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم عزاداری کونسل کے پی کے کے صوبائی سربراہ سید نیئر عباس جعفری، مرکزی دفتر کے مسؤل برادر ارشاد بنگش، عزاداری کونسل پاکستان کے ایڈووکیٹ سید حسنین بخاری، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید زعیم زیدی اور ایم ڈبلیو ایم آزاد کشمیر کے صوبائی سربراہ علامہ سید یاسر سبزواری نے عزاداری سے متعلق ایف آئی آرز و ایجنڈا کے نکات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔