ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی میزبانی میں سالانہ عظیم الشان اجتماع بعنوان عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین کانفرنس کا انعقاد

23 September 2024

وحدت نیوز (اسلام آباد) ولادت باسعادت سرور کونین، سید الانبیاء، رحمت العامین حضرت محمد مصطفی ص کی مناسبت سے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی میزبانی میں سالانہ عظیم الشان اجتماع بعنوان عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت  مسلمین کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں ملک بھر کی مزہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین، علمائے کرام و مشائخ عظام اور مرکزی رہنما نے خطاب کیا، کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے خواتین وحضرات کی بڑی تعداد میں شرکت۔

 کانفرنس سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں حکومتی روش کی مذمت کرتے ہوئے کہا  کہ  آقا و مولی ص کی کانفرنس میں رخنہ اندازی کی گئی جو کہ قابل مذمت اقدام تھا  عظیم و الشان کانفرنس تو منعقد ہو ہی گئی، آقا و مولی ﷺ کا ذکر تو کوئی بھی نہیں روک سکتا، حکومت وقت اپنا قبلہ درست کرے، غزہ کے مظلومین کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، حکومت پارا چنار کے حالات کو جان بوجھ کر انتہائی خراب کرنا چاہتے ہیں، گھس بیٹھیوں کے زریعے انتشار پھیلا کر دہشتگردی کروانا چاہتے ہیں اسکی مذمت کرتے ہیں۔ رحمت العالمین کے نام پر فتنہ و قتل و غارت گری تشویش ناک ہے, ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی پر امن معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے ۔ رسول خدا اس بات پر خوش ہوں گے کہ غزہ کے مظلومین ظلم برداشت کرنے کے باوجود ثابت قدم رہے، شہر تباہ ہو گئے لیکن انہوں نے پشت نہیں دکھائی، لبنان کے مجاہدین نے بھی قربانیاں دے کر عاشق رسول ہونے کا ثبوت دیا، آج ہمیں غزہ و لبنان کی عوام کا ساتھ دے کر حقیقی امتی ہونے کا ثبوت پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔

کانفرنس سے صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند دن گزر گئے، مبارک ثانی کیس کا فیصلہ نہیں آیا، اتحاد کی برکت ہے کہ مبارک ثانی کیس کا فیصلہ واپس ہوا، اتحاد میں بہت برکت ہے، پاکستان کے جتنے مسائل ہیں سب پر ہم متحد ہو کر آواز اٹھائیں گے، سات اکتوبر میں ملی یکجہتی کونسل غزہ کے لیئے تمام ملک میں متحد ہو کر بھرپور پروگرام منعقد کریں گے، اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنے دیں گے، ہماری جدوجہد متحد ہو کر جاری رہے گی۔

صاحبزادہ محمد حامد رضا سربراہ سنی اتحاد کونسل پاکستان نے کہا کہ یقینا غزہ میں ظلم کی انتہا ہو رہی ہے لیکن دیکھا جائے تو آج ہم پاکستان میں بھی غزہ کی کیفیت سے دوچار ہیں، یہاں نہ تو غزہ کے لیئے احتجاج ہو سکتا ہے اور نہ ہی رسول اکرم کی ولادت کا میلاد منانے کی اجازت ہے، ملی یکجہتی کونسل کو ڈی چوک پر اجتماع کرنا چاہئے تاکہ اس حصار سے عوام کو آزاد کروایا جا سکے اور ہمارا چیف جسٹس تو انتہائی بے شرم شخص ہے جسے بزرگوں سے بات کرنے کی بھی تمیز نہیں ہے، ایسے لگتا ہے ہماری ریاست آفیشلی طور پر اسرائیل کو تسلیم کر چکی ہے، موجودہ حکومت چیف جسٹس کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور انہیں ہی چیف جسٹس رکھنا چاہتی ہے، ہم ان پر ریفرنس دائر کرنے کی تیاری کر چکے ہیں۔

لیاقت بلوچ جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل ونائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے میلاد النبی کی اسلام آباد میں متعین کردہ جگہ پر اجازت نہ دینا باعث تعجب ہے، رسول خدا کی ذات امت کے لیئے نقطہ اتحاد ہے اور تمام مسالک کے لیئے حصار ہے، آج غزہ و بیت المقدس میں ہزاروں شہید ہونے کے باوجود عوام استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم سب کو مظلوموں کے درد کو سمجھیں اور فلسطین و لبنان کی متحد ہو کر حمایت کریں، اسرائیلی ناسور کسی کو معاف نہیں کرے گا، سات اکتوبر کو ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے  یوم الاقصی کے طور پر منایا جائے گا۔

پیر نور الحق قادری رہنما پاکستان تحریک انصاف وسابق وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اس بابرکت مجلس کا انفرادی اور ممتاز مقام ہے، آج یہ عاشقان رسول کا مشترکہ خوبصورت  اجتماع ہے، رسول خدا انسانیت کی سربلندی اور کامیابی کیلئے مبعوث ہوئے، پسے ہوئے اور ٹھکرائے ہوئے انسانوں کے مونس و مددگار بن کر آئے جس سے جہالت کے اندھیرے چھٹ گئے، اس ماہ ربیع الاول کو صہیونیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر کے منائیں، ایران کی فلسطینیوں کی معاونت لائق تحسین ہے، میلاد کے لیئے اسلام آباد میں جگہ کی اجازت نہ دینا انتہائی افسوسناک ہے۔

سیدہ معصومہ نقوی صدر مجلس وحدت مسلمین خواتین نے کہا کہ مسلمان آپس میں بھائی اور کفار کے مقابلے میں سخت ہیں، غزہ کے مظلومین کی حمایت میں مسلم حکمران ناکام ہو گئے ہیں، الٹا مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھیلانے میں گھناؤنا کردار ادا کر رہے ہیں، ہمیں ملکر بالخصوص خواتین اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسرائیلی مصنوعات کا عملی بائیکاٹ کریں۔

کانفرنس سے علامہ حسنین گردیزی، علامہ سید احمد اقبال، خواجہ مدثر، محمد عبداللہ گل، سید فدا بخاری، علامہ عارف حسین واحدی، سید ناصر شیرازی،خرم نواز گنڈا پور،علامہ ملک نصیر حسین، مفتی گلزار احمد نعیمی ،علامہ اسحاق نجفی ،پیر عتیق چشتی، سید اسدعباس نقوی، علامہ سید علی عباس نقوی، میثم کاظم، سبز علی، علامہ سید علی اکبر کاظمی، ملک اقرار حسین، تصور علی مہدی  و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree