وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تین روزہ مرکزی راہیان کربلا کنونشن کے آخری روز نئے پارٹی چیئرمین کے علاوہ شوریٰ عالی (سپریم کونسل) کے 7 نئے اراکین کا انتخاب بھی عمل میں لایا گیا۔
اراکین شوریٰ عمومی نے خفیہ رائے شماری کے نتیجے میں ملک کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے 4 علمائے کرام اور 3 ٹیکنوکریٹس کو آئندہ تین سال کیلئے کثرت رائےسےرکن شوریٰ عالی منتخب کیا۔
نومنتخب اراکین شوریٰ عالی میں پنجاب سے علامہ عبد الخالق اسدی، سندھ سے علامہ مختار احمد امامی، گلگت سے علامہ شیخ نیئرعباس مصطفویٰ اور اسلام آباد سےمولانا پروفیسر سید امتیازعلی رضوی شامل ہیں۔
جبکہ 4 منتخب ٹیکنوکریٹس میں سےسکردو سے کاچوزاہد علی خان ،اسلام آباد سے نثارعلی فیضی اور پشاور سےقاسم رضا بنگش کو رکن شوریٰ عالی منتخب کیا گیا۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے اعلیٰ اختیاراتی ادارے شوریٰ عالی کل 21 اراکین پر مشتمل ہے جس میں 14 علمائے کرام اور 7 ٹیکنو کریٹس شامل ہیں۔ اس سال علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ حیدر عباس عابدی ،علامہ حیدر علی جوادی،علامہ ہاشم موسوی ،برادر عارف قمبری اوربرادر اکبر موسوی کی مدت مسئولیت کے اختتام پر نئے اراکین کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے ۔
ملک بھر سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ، صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی رہنماؤں نے نو منتخب اراکین شوریٰ کو انتخاب پر مبارک پیش کی ہےاور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔