وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین نے تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کے حجاب پہننے پر پابندی برقرار رکھنے کے بھارتی ہائیکورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انصاف کے اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارتی عدالت انصاف و مساوات کے اصول اور برقرار رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے، یہ فیصلہ مسلمان مخالف مہم میں بے رحمی کی ایک تازہ مثال ہے، جہاں سیکولرازم کے ہتھیار سے مسلمانوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے ہائیکورٹ کے ناقص فیصلے کے بعد خاص طور پر مسلمان اقلیت کو مزید پسماندگی سے دوچار کرنے کی کوششیں تیز ہو جائیں گی، اس عمل سے ہندو انتہاپسند جماعت آر ایس ایس کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ مسلمانوں کو ہدف بنائیں گے۔
علامہ اسدی نے مطالبہ کیا بھارتی حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی حفاظت و سلامتی یقینی بناتے ہوئے مذہبی روایات پر عملدرآمد کرنے کیلئے انہیں تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ دینے والے جج کو شائد اسلامی عقائد کا علم نہیں جو یہ کہہ رہا ہے کہ اسلام میں حجاب پہننا ضروری مذہبی عمل نہیں۔ علامہ اسدی نے کہا کہ بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت قرار دیتا ہے جبکہ عملی طور پر وہاں اقلیتوں کا استحصال جاری ہے، ایسا لگتا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ نے انڈیا کی بربادی کی بنیاد رکھ دی ہے۔