وحدت نیوز(لاہور) قومی اسمبلی میں فرقہ وارانہ منافر ت اور مذہبی شدت پسندی پر مبنی توہین صحابہ فوجداری ترمیمی بل پیش کرنے پر مجلس وحدت مسلمین نے جماعت اسلامی کی میزبانی میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ہے ۔
ایم ڈبلیوایم سینٹرل پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل پنجاب کےآج جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں ۔ ہم نے ہمیشہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم کو مضبوط کیا اور آگے بھی مضبوط تر بنائیں گے ۔ مگر ہم کسی بھی تکفیری گروہ کے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچنے دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کا قیام بھی تکفیری گروہوں کی آشیرباد کو ختم کرنے اور پاکستان کو مسلکی پاکستان کی بجائے مسلم پاکستان بنانے کےلئے عمل لایا گیا تھا ۔ مگر افسوس کہ جماعت اسلامی جو کہ اس پلیٹ فارم کا حصہ ہے اور اس نے تکفیری گروہ کی نمائندگی کرتے ہوئے باقی تمام مسالک کےاور بالخصوص مولانا سید ابوالاعلی مودی کے نظریات کو پس پشت ڈال کر متنازعہ بل کو پیش کیا اور اس بل کو اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم جو کہ تمام مذہبی جماعتوں کا نمائندہ فورم ہے ڈسکس نہیں کیا گیا ۔ اور نہ ہی تمام مسالک کے سربراہان کو اعتماد لیا گیا ، جس کی وجہ سے ہم آج کے اس اجلاس جو کہ جماعت اسلامی کے مرکز میں منعقد ہونے جارہا ہے کا بائیکاٹ کرتے ہیں ۔