وحدت نیوز(لاہور)انجمن خدام الصوفیہ امیرملت ٹرسٹ،ختم نبوت گلوبل الائنس انٹرنیشنل اور ختم نبوت فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام گول میز کانفرنس بسلسلہ تحفظ ناموس رسالت (ص) زیر صدارت جناب عالمی مبلغ اسلام پیر طریقت ،رہبر شریعت محبوب المشائخ الحاج پیر سید منور حسین شاہ جماعتی ، قصر امین شادی ہال علامہ اقبال ٹاون لاہور میں منعقد ہوئی ۔گول میز کانفرنس میں تمام مکاتب فکر اور مسالک کے علماء کرام ، مشائخ عظام اور مذہبی سیاسی اسکالرز نے شرکت ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے جناب حجت الاسلام و المسلمین مولانا ظہیر الحسن کربلائی صوبائی آفس سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم سیکرٹریٹ ۔ لاہور نے اس عظیم الشان کانفرنس میں شرکت کی ۔تمام جماعتوں کے نمائندوں نے کانفرنس سے خطاب کیا ۔مولانا ظہیر الحسن کربلائی کا تعارف مجلس وحدت مسلمین کی مذہبی سیاسی اور ایک اہم جماعت کے طور پر کرایا گیا ۔ پیر منور حسین جماعتی نے کہا کہ پیر سید صفدر گیلانی صاحب نے کل رات ان کے آنے کی خبر دے دی تھی اگرچہ وہ خود بھکر میں تشریف فرما ہیں ۔ تو مجھے خوشی ہوئی کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندہ کی شرکت کنفرم ہوگئی ہے ۔ جناب کربلائی صاحب نے بڑے مختصر مگر جامع اور خوبصورت الفاظ میں اپنا اور اپنی تنظیم کا موقف بیان کیا ہے ہم ان کے شکر گزار ہیں ۔
اس گول میز کانفرنس میں جماعت اسلامی ، جمعیت علماء اسلام ، جمعیت اہلحدیث ، تحریک لبیک ،منہاج القرآن انٹرنیشنل اور دیگر کئی اہم جماعتوں کے نمائندوں نے خطاب کیا ۔ شیعہ جماعتوں میں صرف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندگی موجود تھی ۔ گفتگو کا محور و مرکز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جناب فائز عیسی کی طرف سے قادیانیوں کے لئے نرم گوشہ رکھنا اور ان کے خلاف فیصلے کو نظر ثانی کے لئے بھجنے کے خلاف منعقد کی گئی تھی ۔ تمام علماء کرام ,اکابرین قوم وملت ،مشائخ عظام اور پیران پیر نے چیف جسٹس کے اس اقدام کی نہ صرف مذمت کی بلکہ اسے ایک قانون پاکستان اور مسلمانوں پر حملہ قرار دیا ۔ اس عظیم الشان اجتماع کے ذریعے حکومت پاکستان اور اعلی عدلیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ قادیانیوں کے مسئلے ہم سب ایک پیج پر ہیں اور اگر اس سلسلے کوئی حرکت کی گئی تو ہم سب سڑکوں پر آئیں گے اور عوامی رد عمل دیکھائیں ۔ قادیانی کافر ہیں اور عقیدہ ختم نبوت نہ صرف ہمارا ایمان ہے بلکہ دین کی اساس ہے ۔ قرآن پاک کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے چاہیے جتنے جتن اور حربے کر لو۔ پوری قوم ہمارے ساتھ ہے ۔ ان شاءاللہ