وحدت نیوز(میانوالی) صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی اپنے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ کالا باغ پہنچ گئے ۔ 20 صفر المظفر چہلم امام حسین علیہ السلام جلوس کے بانی اور لائسنسدار جناب سید کرم حسین شاہ اور سید انتصار مھدی فرزند علامہ سید افتخار حسین نقوی کے ساتھ ملاقات اور اہم ایشوز پر گفتگو کی گئی ۔
قمر عباس شاہ پکی شاہ مردان کے مذہبی رہنما ،شیخ رضی متولی امام بارگاہ ، مولانا سجاد حسین مھدوی صوبائی سیکرٹری تبلیغات ،مولانا ظہیر کربلائی صوبائی آفس سیکرٹری ، علمدار حسین ملک ایڈووکیٹ ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع میانوالی اور کالاباغ ،علاقے دیگر مومنین اور عمائدین بھی اس ملاقات میں موجود تھے ۔
صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کو کالاباغ کے سارے حالات پر بریفنگ دی گئی ۔ کالاباغ کے حالات کا ذمہ دار ڈی پی او میانوالی اور ڈی ایس پی داود خیل ہیں ۔ مومنین کو روکے رکھا اور مخالف گروپ کو تیاری کا موقع دیا گیا ۔ سید انتصار حسین فرزند علامہ افتخار حسین نقوی اور بانی جلوس کی بہترین حکمت عملی کی وجہ حالات قابو میں رہے اور مومنین کو کنٹرول کیا ورنہ بہت زیادہ فسادات کا خطرہ تھا ۔ بانی جلوس اور علاقے کے مومنین نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کا شکریہ ادا کیا ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے حکم پرصوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب علامہ سید علی اکبر کاظمی معاون خصوصی جناب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید زاہد عباس کاظمی نےاپنے خصوصی وفد کے ہمراہ کالاباغ میں شہداء کے گھروں میں جاکر شہداء کالاباغ کے ورثا سے تعزیت پیش کی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا خصوصی تعزیتی پیغام پہنچایا ۔
صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے شہداء کے گھروں میں علاقے کے مومنین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےکالاباغ میں آج پاکیزہ خون دیا اس پاکیزہ خون کو رائیگاں نہیں ہونے دیں گے ۔ ہم ان شاءاللہ ان شہداء کے خون کی برکات سے علاقے کے مومنین کے مطالبات کا احترام کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔ علاقے کے مومنین کا مطالبہ ہے کہ حکومت یقین دلائے کہ آئندہ مشی کے راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی ۔ اور مشی کا روٹ پرمٹ جاری کرے ۔ ان کرداروں کو تعین کرکے فوری طور پر گرفتار کیا جائے جنہوں نے ہمارے جوانوں کا پاکیزہ خون بہایا ہے ۔ آئندہ مشی کی سیکیورٹی کو یقینی بنائی جائے گا ۔
ان شاءاللہ ہم شہداء کے وارثوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ علاقے کے مومنین جو فیصلہ کریں گے ہم اس کا احترام کریں گے ۔ ہم کوئی بات آپ پر اور علاقے کے مومنین پر مسلط نہیں کریں گے ۔ ان شاءاللہ بلکہ آپ کی آواز پر لبیک کہیں گے ۔ہم ہمیشہ سے امن کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ علاقے کے مومنین بھی اپنے اندر حقیقی وحدت پیدا کریں ۔ آپس میں دست وگریباں نہ ہوں دشمن آپ کی وحدت اور طاقت سے خوفزدہ ہے ۔ علامہ صاحب نے تجویز پیش کی کہ آئندہ کے حالات سے نبرد آزما ہونے کے ایک شیعہ ایکشن کمیٹی بنائیں تاکہ سارے معاملات اس کمیٹی کے ذریعے حل کروا سکیں ۔ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے ۔ شہید کی موت سے قومیں زندہ ہوتی ہیں ۔ اس پاکیزہ خوں کی قدر جانیں ۔