وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ دعا کمیٹی کے تحت ہفتہ وار اجتماعی دعائے توسل و جشن ولادت باسعادت امام زین العابدین علیہ السلام کا محفل شاہ خراسان روڈ پر انعقاد کیا گیا جس میں مولانا محمد بشیر انصاری نے دعا کی تلاوت کی جبکہ معروف شعراء کرام و منقبت خواں ناصر آغا، ثاقب رضا ثاقب، علی حیدر زیدی، شاہ حسین الدین رحمانی نے بارگاہ امامتؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ شرکاء سے خطاب میں علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ مزارات اسلام کی عزت اور پاکستان میں بسنے والے تمام مسالک کیلئے عزت و احترام کا مرکز ہیں، اولیاء اللہ کے مزارات کسی سے بھی گروہ سے مخصوص نہیں ہیں۔
علامہ مبشر حسن کا مزید کہنا تھا کہ امام زادہ عبداللہ شاہ غازیؒ ایک ولی اللہ ہیں، ان کے مزار پر تمام مکتبہ فکر کے لوگ اپنے طور طریقے سے عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، عزاداری ہماری عبادت ہے ہمیں اس سے روکا نہیں جا سکتا، ملک میں متعدد مزارات ایسے ہیں جہاں عزاداری کی جاتی ہے، گژشتہ ماہ کراچی میں امام زادہ حضرت عبد اللہ شاہ غازی کے مزار میں عزاداری پر عزاداروں کے خلاف دہشت گردی کے مقامات درج کرنے والے قانون کے بنیادی احکامات سے بھی نابلد ہیں، ایسے متعصب افسران کو فوری طور ہر برطرف کیا جانا چاہیئے جو عبادت کے آئینی حق کو دہشت گردی قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے زیر اثر پولیس گردی کا یہ معمولی واقعہ نہیں، ایسے متعصب افسران کو فوری طور ہر برطرف کیا جانا چاہیئے جو عبادت کے آئینی حق کو دہشت گردی قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کوئٹہ میں شیعہ عالم دین امام جمعہ مولانا غلام حسنین وجدانی کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مولانا غلام حسنین وجدانی اور امام زادہ عبداللہ شاہ غازیؒ مزار کے اسیروں پر سے جھوٹے مقدمات ختم کرے اور انہیں فی الفور رہا کیا جائے، ورنہ ملت تشیع حکومتی ایوانوں کے سامنے احتجاج کا اپنا قانونی و آئینی حق رکھتی ہے۔ آخر میں علامہ شاہ فیروز الدین رحمانی، ناصر حسینی نے ملکی سلامتی، ملت جعفریہ کے اسیروں کی رہائی کے لئے خصوصی دعا کروائی۔