وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری کا کہنا ہے کہ عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار پر عزاداری کرنے والے شیعہ و سنی عمائدین پر دہشتگردی کے مقدمات قائم کرنا ریاستی اداروں کا مجرمانہ فعل ہے، اختیارات کے ناجائز استعمال کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی، ریاستی اداروں نے من گھڑت جعلی مقدمات ختم نہ کئے، تو ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔ علامہ صادق جعفری نے کہا کہ بنا کسی نقصان لڑائی جھگڑے و فساد کے مزار پر پُرامن عزاداری کرنے والے زائرین کے خلاف انسداد دہشتگردی عدالت کا مقدمہ قائم کرنا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن دہشتگرد و قاتل ملک کے کونے کونے میں آزاد گھوم رہے ہیں اور پُرامن شہریوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔
علامہ صادق جعفری نے کہا کہ نوے دن گزر جانے کے باوجود گرفتار عزاداران کا عدالتی چالان ہی اب تک مکمل نہیں ہو سکا، نہ ہی ان کے خلاف اس مقدمے میں ریاستی اداروں کے پاس ثبوت موجود ہیں، اس کے باوجود بھی ان افراد کو ریاستی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت و ریاستی ادارے اگر یہ سمجھتے ہیں کے ملت جعفریہ کے عمائدین کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرکے ہمیں دیوار سے لگانے کی سازش میں کامیاب ہو جائیں گے، تو یہ ان کی بھول ہے، عزاداری ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، اسے ہم سے دنیا کی کوئی طاقت چھین نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے، قومی خزانہ لوٹنے اور بے گناہوں کا قتل عام کرنے والے آزاد ہیں اور ذکر نواسہ رسولؐ کرنے والے جیلوں میں قید کئے جا رہے ہیں، کوئٹہ کی جامع مسجد کے امام جمعہ و اتحاد بین المسلمین کے داعی علامہ حسنین وجدانی کو بھی ایک پرانے جعلی مقدمے میں ملوث کرکے گرفتار کیا گیا ہے، جو انتہائی قابل مذمت ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنماؤں نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ امام زادہ عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار پر عزاداری کے جرم میں بے گناہ قید عمائدین اور کوئٹہ میں امام جمعہ علامہ حسنین وجدانی کو فی الفور رہا کرے اور اپنی صفوں میں سے ان کالی بھیڑوں کو باہر نکالے، جن کی ایماء پر بے قصور عزادار تین ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود حراست میں ہیں، بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے۔ احتجاجی مظاہرے میں مرکزی رہنماء مولانا تصور علی مہدی، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ مبشر حسن، مولانا عبدالحمید حسینی، مولانا بشیر انصاری، مولانا زاہد حسین ہاشمی، میر تقی ظفر، ناصر الحسینی سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔