وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین صدرعلامہ باقر عباس زیدی نے پشاور سول لائنز مسجد میں دہشتگردی کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہید نمازیوں کا پاک خون ریاست کی گردن پر ہے، پشاور اس قبل بھی نمازیوں کو چن چن کر دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا دہشتگردی کے سدباب میں حکومت اور ریاستی ادارے ناکام نظر آتے ہیں ملک میں عبادت کرنا جرم بن گیا ملکی عوام نے اسلام و ملکی سالمیت کے خاطر بڑی عظیم قربانیاں دی دہشتگردی کسی واقعہ سے ہمارے حوصلہ پست نہیں ہو سکتے صوبہ میں ممکنہ دہشتگردی کے خطرہ کے باوجود دہشتگردی کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات نہیں کئے گئے،سیاسی جماعتیں اقتدار کی ہوس میں مبتلا ہیں عوام کی جان مال کا تحفظ ان کی ترجیحات میں نہیں، کالعدم جماعتیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی چھتری تلے نمازیوں کے قتل عام میں مصروف ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ پشاورمیں بے گناہ نمازیوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنا کر شہید کرنے والے یزید کے پیرو کار ہیں، پاکستان میں تکفیریت کا اسلام سے تعلق نہیں ایسی تکفیری سوچ کے خلاف منظم حکمت عملی مرتب نہ کرنے کی وجہ سے مسلسل دہشت گرد بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشتگرد وں کاکوئی دین مذہب نہیں یہ تمام کاروائیاں مملکت خدادا پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے دوسری جانب وفاقی ودیگر صوبائی حکومتیں کالعدم تکفیری سپاہوں اور لشکروں کے خلاف کوئی ٹھوس اور موثر اقدام اٹھانے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے ایسے میں عوام کی نظریں اور امیدیں پاک افواج سے ہیں عوام کا سوال آرمی چیف عاصم منیر سے ہے کے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے چہرہ مکمل سامنے آگیا ہے آخر ان دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کب شروع کیا جائے گا، انہوں نے سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے لوحقین کو تعزیت پیش کی زخمی افراد کیلئے خصوصی دعا کی اور زخمیوں کی جلد صیحتیابی کیلئے عوام سے دعاکی اپیل کی۔