وحدت نیوز(دبئی)متحدہ عرب امارات میں گزشتہ نصف صدی سے پھلوں کی درآمد اور برآمد کرنے والے پاکستانی ادارہ الطاف حسین ٹریڈرز کے آنر اور منیجنگ ڈائریکٹر سے صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان اور رہنما مجلس وحدت مسلمین محمد کاظم میثم نے دبئی میں انکے آفس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستانی پھلوں کی یواے ای اور مڈل ایسٹ میں مارکیٹنگ کو سراہا اور قومی خدمت قرار دیا۔ نامور بزنس مین نے کہا کہ پاکستان بلخصوص گلگت بلتستان کے پھلوں کا کوئی ثانی نہیں البتہ تکنیکی مسائل کی وجہ سے مارکیٹ نہیں ہوتی۔
اس سلسلے میں وزیر زراعت گلگت بلتستان نے یواے ای میں گلگت بلتستان کی چیری سیب اور خوبانی کی مارکیٹنگ اور اس راہ میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لی۔ انہوں نے افریقائی ممالک اور چلی سے آنے والی چیری اور خوبانی سمیت دیگر مصنوعات اور دیگر ضروری ایس او پیز بھی دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی مصنوعات آرگینک ہونے کے ساتھ ساتھ ذائقے کے اعتبار سے کوئی ثانی نہیں رکھتا۔ اس سلسلے میں ضروری پروٹوکولز کا خیال پھلوں کے اتارنے سے پیکنگ اور یہاں پہنچنے تک رکھا جائے تو چیری خوبانی اور سیب کی مارکیٹ بن سکتی ہے۔ زمینداروں کو اس سلسلے میں مہارت سکھانے اور شفٹمنٹ کو بہتر بنانے کے سلسلے میں بھی ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ اجلاس میں طے پایا کہ ٹرائل بیس پر مقامی کسانوں کو پھلوں کو ایکسپورٹ کرنے کے حوالے سے اسی سال تربیت اور ارتباط سمیت دیگر رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے محکمہ زراعت بھرپور کردار ادا کرے گی۔
سکردو سے دبئی کی فلائیٹ ہونے کی صورت میں گلگت بلتستان کے پھلوں کو دبئی کی مارکیٹ تک پہنچانا نہایت آسان ہوگا اور اچھی مارکیٹ بناسکیں گے۔ الطاف حسین ٹریڈرز کی جانب سے وزیر زراعت کی سنجیدہ کوششوں کو اور دبئی مارکیٹ میں جی بی کی مصنوعات کو پہنچانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں سیکرٹری زراعت گلگت بلتستان خادم حسین سلیم اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر جاوید حسین سمیت دیگر ذمہ داران شریک تھے۔