وحدت نیوز(گلگت)وزیر زراعت گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا ہے کہ گورنر گلگت بلتستان کا بیان جھوٹے الزام لگانے والوں پر بم بن کر گرا ہے۔ جس کے بعد الزام لگانے والوں میں کھلبلی مچ گئی ہے اور گورنر کو بیان واپس لینے کے لیے دباو دیا جا رہا ہے۔ میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گورنر سید مہدی شاہ نے واضح طور پر کہا کہ شراب بل حفیظ کے دور میں پاس ہوا ہے۔ یہ بیان حقیقت پر مبنی ہے اس بیان کے بعد کسی قسم کی بحث کی گنجائش نہیں رہتی، ابھی کوشش ہو رہی ہے کہ کسی طرح گورنر اپنے بیان سے پھر جائے۔ ویڈیو بیان اور دستاویزات کے بعد اس حقیقت سے انکار شاید ممکن نہ ہو۔ اس معاملے میں تمام سنجیدہ افراد اس بات کی گواہی دیں گے کہ ریونیو ایکٹ کو مذہبی جماعتوں کے خلاف پروپیگنڈا کے طور پر استعمال کیا گیا اور سراسر جھوٹ بولا گیا۔
کاظم میثم کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعتوں کے خلاف جس طرح جھوٹے الزامات لگائے گئے اس سے مذہبی جماعت کے کارکنان کی دل آزاری ہوئی ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان کے تمام صوبوں میں الکحل کے استعمال کو کس دور میں اور کس نے منظور کیا۔شیڈول فور کا سہارا لے کر ہمدردی لینے کی کوشش کرنے والے دراصل حالیہ ججز کی غیرقانونی تقرریوں پر اور بلتستان ریجن کو یکسر نظر انداز کرکے گورنر کی جانب سے کیے گئے دستخط کو چھپانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ گورنمنٹ کو بائی پاس کرکے پی ڈی ایم کے اشارے پر گورنر نے غیرقانونی طور پر ججز کی جو تقرری کی ہے، اس کے خلاف حکومت نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح ہو گیا کہ شراب کا بل حفیظ دور حکومت میں منظور ہوا،وزیرزراعت کاظم میثم