وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوب میں محلہ زاھیہ میں ایک کار بم دھماکہ میں 25 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ جس علاقے میں یہ دھماکہ ہوا ہے کہ وہ علاقہ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے حامیوں کا گڑھ ہے۔ 60 کلوگرام دھماکہ خیز مواد ٹی این ٹی ایک کار میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے بعد آس پاس کھڑی گاڑیوں اور اطراف میں واقع گھروں کو بھی آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ بہت سے لوگ آگ لگنے کی وجہ سے گھروں کے اندر پھنس گئے ہیں۔ اس لئے اس دھماکے کی وجہ سے جاں بحق اور زخمی ہونے والی افراد کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔
حزب اللہ کے ٹی وی چینل المنار کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ ایک اہم سڑک پر ہوا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے میں دھویں کے بادل دیکھے گئے۔ عرب ٹی وی کے مطابق دھماکہ بیروت کے جنوبی ٹاﺅن میں لبنانی تنظیم حزب اللہ کے زیراثر علاقے میں واقع تجارتی مرکز کے پاس ہوا ہے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے درجنوں گاڑیوں اور قریبی عمارتوں میں آگ لگ گئی۔ لبنانی وزارت داخلہ نے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ ابھی تک دھماکے میں حزب اللہ کے کسی رہنما کے جاں بحق یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
شام میں سرگرم عمل عائشہ بریگیڈ نامی دہشتگرد گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔ ویڈیو میں ماسک پہنے مسلح شخص نے کہا یہ دوسری بار ایسا ہوا ہے کہ ہم نے وقت اور میدان کا انتخاب کیا ہے۔ ملائشین ٹیلی ویژن کے مطابق دھماکے سے متاثرہ عمارتوں میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ کار بم دھماکہ حزب اللہ کے سیدالشہداء کمپلیکس کے قریب ہوا۔ یہاں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اکثر اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہیں۔ عینی شاہدین نے تاثرات میں کہا ایسے لگا جیسے زلزلہ آ گیا ہو۔ گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور مسافروں کی جلی نعشیں دیکھی ہیں۔ ایک خاتون نے کہا دھماکے کے وقت میں وہاں تھی۔ بم پھٹنے سے کئی میٹر دور جا گری۔