وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے سیاسی عناد کی بنیاد پر انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دے کر ملک میں تفرقہ بازی پھیلانے کی کوشش کی ہے۔اس سنگین ترین صورتحال میں کسی سینئر سیاست دان کی طرف سے ایسے غیر منطقی اور بے سروپا بیان کی توقع نہیں کی جاسکتی۔خواجہ آصف کی طرف سے وفاقی وزیر کی مخالفت میں جس طرح شیعہ قوم کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ سراسر بدنیتی پر مبنی اور قابل مذمت ہے۔مذکورہ بیان فرقہ وارانہ سوچ رکھنے والے عناصر کے شرپسندانہ عزائم کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران سے پاکستان میں داخل ہوتے ہی ایف آئی اے کے اہلکار زائرین سے پاسپورٹ لے لیتے ہیں ان کسی شخص کےتفتان سے نکلنے کا کسی صورت سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔طے شدہ طریقے کے مطابق متاثر افراد کو ادھر ہی قرنطینہ سینٹر میں رکھا جاتا ہے جبکہ صحت مندافراد کو واپس ان کے شہروں میں روانہ کر دیا جا تا ہے۔میڈیا پر آکر زائرین کے حوالے سے ابہام پیدا کر کے کرونا کے خلاف جاری جنگ کو متاثر کیا جا رہا ہے۔جو پورے ملک کے لیے سنگین خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ وہاں سے زائرین کو پاکستان میں زبردستی دھکیل دیا گیا۔ ایران میں پندرہ سے بیس ہزار پاکستانی زائرین تاحال موجود ہیں۔موجودہ صورتحال ایسے بے بنیاد پروپیگنڈے کی متحمل نہیں ہے۔ تمام  جماعتوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی مخالفت کو نظر انداز کرکے ایک پیج پر آئیں تاکہ اس وبا کو شکست دی جا سکے جس نے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان اور ان کے وزراء کے بیانات سے خطے میں سعودی ایجنڈا واضح ہو گیا ہے اور ضرورت پڑنے پر پاکستان کو دوسروں کی جنگ میں دھکیلنے کے خدشات کی تصدیق ہو گئی ہے۔ عالمی طاقتیں بالخصوص بھارت اور امریکہ پاکستان کو تنہا کرنے کے درپے ہیں۔ماضی میں امریکہ کے کہنے پر افغان جنگ کا حصہ بنے جس کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سرزمین پر بیٹھ کر ایک پڑوسی ملک کے خلاف سعودی وزیر کے سنگین ترین الزامات نہ صرف سفارتی آداب کے منافی ہیں بلکہ ہمارے قومی مفادات کے بھی برعکس ہیں۔حق تو یہ بنتا تھا کہ پاکستان کو بھارت کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی تائید کرتے ہوئے اصولی موقف اختیار کیا جاتا اور بھارت کو یہ باور کرایا جاتا کہ وہ کسی مغالطے میں نہ رہے سعودیہ عرب ہر آڑے وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے لیکن اس کے برعکس برادر پڑوسی ملک کے خلاف الزامات لگا کر ہمارے دوستانہ تعلقات متاثر کرنے کی کوشش کی گئی جو افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج کی بربریت کے خلاف آواز بلند کرنے کو دہشت گردی کہنا یہود و نصاری کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔امت مسلمہ کو ہوشمندی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔مذموم عناصر مسلم ممالک کو آپس میں الجھا کرمفادات کی تکمیل چاہتے ہیں۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ دنیا میں سب سے بڑے دہشت گرد امریکہ اور اس کے حواری ہیں۔ داعش اور القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل انہی کے ہاتھ سے ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اور ملکی مفادات کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ایسے کسی بھی فیصلے یا بیان کی قطعا حوصلہ افزائی نہ کی جائے جو ہمارے لیے نقصان دہ ہو۔انہوں نے عادل الجبیر کی پریس کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کو متنازع اور مبہم گفتگو کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنی چاہیے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں فوج بھیجنے کا فیصلہ ارض پاک کی موجودہ داخلی صورتحال سے مطابقت نہیں رکھتا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو مقامات مقدسہ کی حفاظت کے بجائے یمن کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے فوجی تعاون کی ضرورت ہے۔پاکستان کو اس تنازع کا براہ راست حصہ بننے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔دوسروں کے گھروں میں لگی آگ بجھانا دانشمندی کا تقاضہ ہے۔ اپنے گھر کو دوسروں کو آگ میں جھونکنا سمجھداری نہیں ۔ہمیں ماضی کے تجربات سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ پراکسی وار نے ہمیں ہمیشہ نقصان دیا ہے۔ایسی ہی جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ۔ہمیں ستر ہزار سے زائد لاشیں اٹھانا پڑی۔حکومت کی ناکام خارجہ پالیسیوں کی بدولت آج دنیا ہماری قربانیوں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ۔امریکہ کے بعد دیگر یورپی ممالک نے بھی پاکستان سے ’’ڈو مور‘‘ کے مطالبے کا راگ الاپنا شروع کر دیا ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے کردار کو سراہنے کی بجائے دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں ہمارا نام شامل کرنے کی دھمکی دے کر ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف امریکہ اور بھارت کا واویلا اقوام عالم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے۔پاکستان کو اس طرح کے مذموم ہتھکنڈوں سے دھمکایا نہیں جا سکتا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان کے خلاف تحریک پیش کرنے جا رہا ہے۔امریکہ نے ہمیشہ ان مسلم ممالک کی پیٹھ پر وار کیا ہے جنہوں نے اسے سر آنکھوں پر بٹھائے رکھا۔اگر پاکستان کے خلاف امریکہ کی طرف سے کوئی تحریک پیش کی جاتی ہے توپھر ہمارے قومی وقار کا واحد تقاضہ امریکہ سے راستے جدا کر لینا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ایک اٹل حقیقت ہے جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کا مقابلہ تدبر ،حکمت اور فراست سے کیا جاتا ہے۔بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں کے پاس کوئی موثر خارجہ پالیسی سرے سے موجود نہیں ۔وزیر اعظم اور ان کی کابینہ عدالت عظمی سے نااہل قرار دیے جانے والے شخص کے دفاع میں مصروف ہیں۔سیاسی مخالفین کو مختلف حربوں سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔حکومتی وزراء ریاستی اداروں کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کر کے ان کی ساکھ کو داغدار کرنے میں مصروف ہیں۔

انہونے مزید کہاکہ مجلس وحدت مسلمین ملک کی ایک ذمہ دار سیاسی و مذہبی جماعت ہے جس نے عام انتخابات میں باقاعدہ حصہ لیا ہے۔بلوچستان میں ہمارا رکن اسمبلی اس وقت وزیر ہے۔گلگت بلتستان اسمبلی میں بھی ہماری نمائندگی موجود ہے۔ہم ہمیشہ اس ملک کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے آواز بلند کرتے آئے ہیں ۔ہم اپنی حب الوطنی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔کسی کو اس بات کی قطعاََ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے ہماری جماعت پر کوئی غیر اخلاقی یا منفی الزام لگائے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت ہے جو اپنی قوم کے حقوق کے لیے آئینی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات کے حوالے سے ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں ان سے رابطے میں ہیں تاہم ابھی تک اس بات کا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ ایم ڈبلیو ایم کس جماعت کے ساتھ اتحاد کرے گی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین اور اسلامی تحریک پاکستان کی نگر میں اتحاد سے سابق حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے رہنماووں کو دماغی عارضہ لاحق ہو گیا ہے جو ان کے بیانات سے واضح ہے  ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے رہنماء سید الیاس موسوی نے ایک بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پی پی نے اپنے پانچ سالہ دور میں جہاں کرپشن کا بازار گرم کیا وہیں علمائے کرام کی بلاجواز گرفتاری کی کوششوں سے بھی ذلت اٹھائی جو لوگ کل تک حق ملکیت پر بات کرنے والوں گرفتار کرتے رہے آج وہی اسطرح کے نعروں سے صرف اپنی سیاسی ساکھ بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ۔ ہم سے گاڑی کے اخراجات پوچھنے والوں کی اوقات ہم خوب جانتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پی پی رہنماء اپوزیشن جماعتوں پرتنقیدکی بجائے اپنی حالت خصوصاً پنجاب میں تیزی سیکم ہوتے حجماور ختم ہوتی مقبولیت   پر توجہ دیں ۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی اور ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی نے ہارٹ آف ایشیا ء کانفرنس میں بھارت اور افغانستان کی طرف سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات کو بے بنیادمضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کوتلیائی سیاست کے نرغے میں آچکا ہے۔پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگانے سے پہلے افغانستان صدر اشرف غنی کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے تھی کہ پاکستان کو دہشت گردی کی آگ میں جھونکنے والی طالبانی قوتیں افغانستان میں ہی پروان چڑھی ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے ہیں ان میں بھارت اور افغانستان براہ راست ملوث رہے ہیں۔پاکستان میں کلاشنکوف اور منشیات کو متعارف کرنے والے عناصر بھی پناہ کی غرض سے افغانستان سے پاکستان میں داخل میں ہوئے تھے۔پاکستان کی سالمیت و استحکام کے خلاف پڑوسی ممالک کی کارستانیاں کوئی ڈھکی چھپی نہیں۔پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت اور پھر واویلا چور مچائے شور کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں پاکستانی مدعوئین کے ساتھ بھارت کا تضحیک آمیز رویہ قابل مذمت ہے۔بھارت نے میزبانی کا حق ادا کرنے کی بجائے کم ظرفی کا ثبوت دیا ہے۔سفارتی آداب کے منافی اس نامناسب رویہ پر بھارت کو حکومتی سطح پر معذرت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کا وقار ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے۔کسی بھی ملک کا پاکستان کے ساتھ جارحانہ رویہ قابل قبول نہیں۔کانفرنس میں شریک دیگر ممالک کو بھی بھارت کے اس ناروا رویہ پر تنقید کرنا چاہیے تھی۔ہمیں اپنی خارجہ پالیسی پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔خطے کے دیگر ممالک سے ہم آہنگی اور دوستانہ روابط کو بڑھانے کے لیے مربوط لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا افغانستان سمیت خطے کے دیگر مسلم ممالک سے بھارت کے مضبوط تعلقات ہمارے کمزور خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔بھارت کی طرف سے افغانستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار ہمیں خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے کافی ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) ایم پی اے آغا رضا نے علاقے میں تعلیمی اداروں کے قیام کیلئے مسلسل کوششوں سے پی بی 2 میں ریزیڈینشل اسکول اور یونیورسٹی کا کام شروع کیا، جو آئیندہ سالوں میں اپنی تکمیل کو پہنچ جائے گا اور تعلیم کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا جو کہ ایک مثبت اقدام ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ تعلیمی ادارے بنانے کے دوران بھی ایک نام نہاد اسٹوڈنٹ فیڈریشن اپنے بیانات سے قوم کی دل آزاری کر رہی ہے۔ تخریبی سوچ رکھنے والے ہمیشہ تخریبی اندازے ہی لگاتے ہیں اور اپنی بے وقوفانہ سوچ سے آگے کبھی بڑھ ہی نہیں پاتے، فاشسٹ ٹولہ اپنی انا سے آگے بڑھے اور قوم کیلئے کچھ سوچیں۔ ایک فاشسٹ ٹولہ جو خود کو قومی جماعت اور طلباء کے نمائندے سمجھتے ہیں ، مسلسل تعلیمی اداروں کے قیام کے خلاف اپنے بیانات سے اپنی تعلیم دشمنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے ترجمان محمد ھادی جعفری نے کہا ہے کہ ایک اسٹوڈنٹ فیڈریشن کا تعلیم کے خلاف بیان سمجھ سے بالا تر ہے۔ فاشسٹ ٹولہ اور نام نہاد اسٹوڈنٹ فیڈریشن قوم کو گمراہ کرنے میں مصروف نظر آ رہے ہیں اور تعلیمی اداروں کے خلاف کام کرکے قوم کو تاریکی میں رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی بی 2 کے نمائندے نے مسلسل جدوجہد کے بعد اپنے علاقے میں یونیورسٹی اور ریزیڈینشل اسکول کے پروجیکٹ کو منظور کروایا اور اسکا کام شروع ہوا مگر اب ایک نام نہاد اسٹوڈنٹ فیڈریشن ان پروجیکٹس کے خلاف کام کرنے میں مصروف ہیں۔اگر اتنا کام فاشسٹ ٹولہ قوم کی خدمت کیلئے کرتا تو آج قوم کو منہ دیکھانے کے قابل ہوتا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پی بی 2 کے نمائندے ایم پی اے آغا رضا نے علاقے میں بنیادی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھائے۔ عوام کے پانی کے مسئلے پر کام ہوا، کھیل کیلئے کام ہوا، تعلیمی اداروں کے ضروریات کیلئے فنڈز فراہم کئے گئے،طلباء میں فنڈز تقسیم کئے گئے،معیاری تعلیم کو عام کرنے کی کوششیں کی گئی اور اسکے علاوہ بے شمار اقدامات کے ذریعے قوم کی خدمت کی گئی مگر اسکے باوجود قوم دشمن اور فاشسٹ ٹولہ اپنے بیانات سے ان عناصر کی دل جوئی کر رہا ہے جو قوم کو تاریکی میں رکھنا چاہتے ہیں۔ آج فاشسٹ ٹولہ اپنے بیانات سے ہمارے دشمنوں کی زبان سے ادا ہونے والے الفاظ پیش کر رہا ہے، جو ان کے تعلیم و قوم دشمنی کی واضح دلیل ہے۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہماری قوم تعلیم سے محبت رکھنے والی قوم ہے، ہمارے نوجوان باہنر اور محنتی ہیں ۔ ہم تعلیم کے فروغ کیلئے اپنا کام جاری رکھیں گے اور مسترد شدہ فاشسٹ ٹولے کے عزائم ناکام بنا دیں گے۔

Page 1 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree