وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولیٹیکل سیکریٹری علی حسین نقوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسلام آباد آئی ایٹ مرکز امام بارگاہ باب العلم پر دہشتگردی کے نتیجے میں شیعہ مسلم حساس ادارے کے ملازم کی شہادت اور دیگر 4 شیعہ مسلم نمازیوں کے زخمی ہوجانے والے واقع نے وفاقی دارالحکومت میں سیکورٹی کی صورتحال کی قلعی کھول دی ہے،اس دہشتگردی کی واردات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وفاقی حکومت اور انکے وزیر داخلہ کی ترجیحات عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں بلکہ ایک عدالتی مستند نااہل سابق وزیر اعظم اور طبقہ اشرافیہ کی خوشنودی کا حصول ہے،وفاقی دارالحکومت میں عام لوگوں پر گولیوں کی بوچھاڑ کرکے دہشتگردوں کا اطمینان سے فرار ہوجانا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے،یوں محسوس ہوتا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی صلاحیتوں سے یا تو محروم ہوچکے ہیں یا انکی صلاحیتیں کسی مخصوص ایجنڈا کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے سلب کی جاچکی ہیں،وفاقی دارالحکومت میں اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی اور سنجیدگی کا یہ عالم ہے تو اس سے ملک کے دیگر حصوں کے حالات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ نااہل حکمرانوں نے اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل کے لیئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کمزور اور اپنے درباریوں کو طاقت ور کیا جسکے نتائج پوری قوم کو بھگتنا پڑرہے ہیں،حکمرانوں کی نااہلی کے باعث پورا نظام ٹوٹی بیساکھی کے سہارے چل رہا ہے،یہاں رانا ثناء الله جیسے قاتل چور اور ملک کے خائن تو محفوظ رہتے ہیں مگر ناصر عباس شیرازی جیسے دیگر محب وطن فرزند یا تو اغوا کر کے لاپتہ کردیئے جاتے ہیں یا دہشتگردوں کو انہیں شہید کرنے کے لیئے سازگار ماحول فراہم کیا جاتا ہے،مذہبی انتہا پسندی جنونیت اور فرقہ وارانہ عصبیت کو فروغ دیا گیا اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تعلیمی اداروں, مدرسوں، مساجد، پارلیمنٹ، میڈیا اور دیگر اداروں سمیت معاشرے میں شدت پسند سوچ کی آبیاری کی گئ جس کے نتیجے میں کہیں مولانا فضل الرحمان، کہیں ملا فضل الله، کہیں اوریا مقبول، کہیں سلیم صافی، کہیں نورین لغاری تو کہیں رانا ثناء الله پنپے،ضیاء الحق سے لیکر آج تک اس شدت پسند فصل کی آبیاری  اور انکی اپنے قیمتی اثاثوں کی مانند حفاظت کی گئی،جب ببول کے بیج بوئے گئے تو یہ امید کرنا کہ گندم نکلے گی سوائے حماقت کے اور کچھ نہیں،اب بھی وقت ہے مقتدرہ پاکستان بھرپور آپریشن کے ذریعے اس پوری فصل کو تلف کرنے میں سنجیدگی دکھائے وگرنہ شاخیں کاٹنے سے سوائے توانائیاں اور وسائل کے ضیاع کے کچھ حاصل نہیں ہونا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے امام بارگاہ باب العلم اسلام آباد میں نمازیوں پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ۔امام بارگاہ کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پورے ملک کے وزیر داخلہ ہیں لیکن ان کی صلاحیتوں کا یہ حال ہے کہ ان سے ایک وفاقی دارالحکومت نہیں سنبھالا جا رہا۔اسلام آباد کے ایک مرکزی سیکٹر میں نہتے نمازیوں پر گولیاں برسائی گئیں ہیں جو ثابت کرتی ہیں کہ پورے ملک میں گورنمٹ کی کہیں بھی رٹ نہیں ہے۔امام بارگاہ پر حملہ سیکورٹی اداروں کی بدترین نا اہلی ہے۔ جس وقت یہ واقعہ رونما ہوا اس وقت اسلام آباد پولیس کا کوئی ایک اہلکار بھی امام بارگاہ کے باہر موجود نہیں تھا۔ایک کرپٹ اور نا اہل وزیر اعظم کی حفاظت کے لیے تو پور ا لاؤلشکرموجود ہوتا ہے لیکن عوام کی جان و مال کی حکومت کو ذرا بھر پروا نہیں۔ملت تشیع کا اس ملک کی سالمیت و استحکام میں بھرپور کردار ہے۔کسی کو ملت تشیع کا اس طرح خون بہانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد میں نصب سیکورٹی کیمروں کی مدد سے مجرموں کا فوری سراغ لگایا جائے۔انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ زخمیوں کی عیادت بھی کی ۔وفد میں مرکزی رہنما علامہ محمد اقبال بہشتی، ملک اقرار حسین اور ارشاد حسین بنگش بھی شامل تھے۔انہوں نے شہید کی بلندی درجات اور زخمیوں کی صحت یابی کے لئے دعا بھی کی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree