وحدت نیوز (اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری (حفظ اللہ ) نے علامہ مظہر حسین کاظمی اور علامہ احمد اقبال رضوی کو اپنی کابینہ میں شامل کرلیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی کابینہ کا اجلاس رات گئے اسلام آباد میں جاری رہا، جس میں علامہ احمد اقبال رضوی شعبہ تربیت جبکہ علامہ مظہر حسین کاظمی شعبہ تعلیم کے مسئول بنا دیئے گئے۔

 اجلاس میں علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ اعجاز حسین بہشتی، علامہ ابوذر مہدوی، ناصر عباس شیرازی، علی مہدی، علامہ مبارک موسوی، علامہ مظہر حسین کاظمی اور علامہ احمد اقبال رضوی ۔ ملک اقرار حسین سمیت دیگر کابینہ کے ممبران شریک تھے۔

مرکزی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ برسی قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کا اسلام آباد میں منعقد ہونے والا ملک گیر اجتماع 25 اگست کے بجائے آٹھ ستمبر کو منعقد کیا جائے گا۔ اس حوالے سے کمیٹیاں بھی قائم کر دی گئیں، جو برسی کے امور کو دیکھیں گی۔ اجلاس میں گذشتہ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل کیانی کو نیند کیسے آجاتی ہے، جس کے ہر روز دس سے پندرہ فوجیوں کو شہید کیا جا رہا ہے، انہوں نے استفسار کیا کہ جنرل کیانی صاحب قوم اور اپنے فوجی جوانوں کو بتائیں کہ آپ کی تین سال کی توسیع سے انہیں کیا ملا ہے۔؟ ڈی آئی خان جیل پر حملہ نے پاک فوج سمیت تمام اداروں کے رسپانس نہ کرنے پر انہیں سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ ریاستی اداروں کے اس عمل سے قوم اور فوجی جوانوں میں دن بدن مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔ غیر ریاستی عناصر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر رہے ہیں تو دوسری جانب خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن یہی چاہتا ہے کہ پاکستان میں مایوسی دن بدن پروان چڑھے، کیونکہ طاقتور پاکستان کسی صورت امریکہ، بھارت، اسرائیل اور عرب ممالک کو سوٹ نہیں کرتا، جبکہ فوج کو بھی طاقتور سیاسی قوت سوٹ نہیں کرتی ہے، جتنا پاکستان کمزور ہوگا اتنا ہی ان طاقتوں کا فائد ہوگا۔ دشمن پاکستان کی ایٹمی صلاحیت سے خوفزدہ ہے، کیونکہ اگر اس ملک میں طاقتور لیڈرشپ وجود میں آگئی تو ایٹمی صلاحیت کا حامل پاکستان دنیا بھر میں اہم کردار ادا کرنا شروع کردیگا، لہٰذا اسی وجہ سے اسے کمزور کرنے کی سازشیں بنی جا رہی ہیں۔

مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر، انجنیئرز، وکلاء، کسان اور صحافی حضرات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد دراصل مختلف صلاحتیوں اور ضرورتوں کا نام ہیں، ان تمام صلاحیتوں کو آپس میں اکٹھا کیا جائے تو معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر ان کے درمیان بہترین تعلق قائم ہو اور ہر فیلڈ کا بندہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے تو بہترین معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر افراد اور ادارے اپنے دائرہ کار سے تجاوز کریں اور انہیں روکنے والا قانون عمل میں نہ آئے تو معاشرہ کمزور ہوتا ہے اور ملک میں انارکی جنم لیتی ہے۔ معاشرے کے ان طبقات کو اپنی حدود میں رکھنے کیلئے قانون بنایا جاتا ہے، عدلیہ اپنا کام کرتی ہے اور مجریہ اپنا کام، ان کے فنکشنل ہونے سے ہی ریاست کا ماں جیسا روپ سامنے آتا ہے۔
 
لیکن آج افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری ریاست ماں جیسا کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوتی جا رہی ہے، صورتحال سب کے سامنے ہے کہ اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہا۔ قاتل آزاد ہیں، شیعہ ہو، سنی ہو یا صحافی کوئی بھی اب دہشتگردوں سے محفوظ نہیں رہا۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئند چند ماہ پاکستان کیلئے انتہائی بھاری ثابت ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان کی خاموشی نے قوم کو مایوس کیا ہے۔ ایک وفاق میں بیٹھا ہوا ہے تو دوسرا صوبائی حکومت چلا رہا ہے۔ لیکن ڈی آئی خان واقعہ کے بعد دونوں اطراف سے خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ نواز حکومت کے پہلے دو ماہ نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کے الیکشن سے پہلے کے تمام دعوے دم توڑ چکے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ظالم فقط ظلم کرتا ہے، اس سے حقوق نہیں مل سکتے، حماس کی مقاومت ہی فلسطین کی آزادی کا باعث بنے گی۔ نیل سے فرات تک سرحدوں کا سوچنے والا اسرائیل اب دیواریں بناکر اپنے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ ایران وہ واحد ملک ہے جس نے حماس کو اسلحہ دیا اور سفارتی سطح پر ہر ممکن تعاون کیا۔ فسلطین کا مسئلہ عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جسے حل کیے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کو دفن نہیں ہونے دیں گے، تین سال قبل کوئٹہ میں یوم القدس کی ریلی پر حملہ کرکے 85 سے زائد معصوم افراد کو شہید کیا گیا تاکہ اسرائیل کے خلاف عوامی نفرت کو کم کیا جاسکے لیکن آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی القدس کی ریلیاں اس بات کی غماز ہیں کہ اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کیا جائیگا اور فلسطین کی آزادی تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج عراق، افغانستان، شام اور بحرین میں مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، شام کو اس لئے سزا دی جارہی کیوں کہ وہ واحد عرب ملک ہے جو فلسطین کاز کو سپورٹ کرتا ہے، آج دنیا بھر سے دہشتگردوں کو جمع کرکے مقاومت کے بلاک شام کو کمزور کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، دنیا دیکھ رہی ہے کہ شام میں مقدس مقامات تک محفوظ نہیں رہے، دہشتگرد جہاں اصحاب رسول (ص) کے مزاروں پر حملہ آور ہیں وہیں ان درندہ صفت دہشتگردوں نے بی بی زنیب سلام اللہ علیھا کے روز ے کو بھی نہیں بخشا۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ترکی، اردن، امارات، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک فلسطین کاز کی حمایت نہیں کر رہے بلکہ اسرائیلی ایجنڈے پر شام میں دہشتگردوں کو سپورٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او پاکستان کے زیر اہتمام جی سکس ٹو سے پارلیمنٹ ڈی چوک تک نکالی جانیوالی ریلی کے شرکاء سے کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان جیل پر حملہ پاک فوج اور صوبائی و فاقی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 90 سے زائد ناکے عبور کرکے دہشتگرد کیسے جیل پہنچ گئے؟، رات بھر قوم کو بتایا جاتا رہا کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔ لیکن نتیجہ صفر رہا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ فورسز اور حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ چھ شیعہ افراد کو جیل میں شناخت کرکے ان کے گلے کاٹے گئے۔ ہم پر واضح کیا جارہا ہے کہ اب تم جیلوں میں بھی محفوظ نہیں ہو، ہم ان طاقتوں کو واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اہل بیت (ع) کے ماننے والے مر تو سکتے ہیں جھک نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنرل کیانی سے پوچھتے ہیں کہ ان کی تین سال کی توسیع نے قوم اور پاک فوج کو کیا دیا؟، آئے روز ایک درجن سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کو شہید کر دیا جاتا ہے لیکن جنرل کیانی کہیں نظر نہیں آتے، دہشتگرد اعلان جنگ کررہے ہیں اور جنرل کیانی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ظلم کی بات تو ہے کہ دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں لیکن وفاقی و صوبائی حکومتیں تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ چودھری نثار نے ڈی آئی خان جیل حملے پر خاموشی اختیار کرکھی ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کی یہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

palestineوحدت نیوز (اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم دنیا کے تمام مظلوموں کے ساتھ ہیں اور ہر ظالم کے مخالف ہیں، افغانستان، عراق، مصر، کشمیر، شام اور فلسطین مسلم امہ کے سلگتے مسائل ہیں۔ آج لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا ہے لیکن مسلم امہ خاموش ہے، او آئی سی چپ ہے، مسلمانوں کے قبلہ اول پر غاصب اسرائیل کا قبضہ ہے، جس کی سرپرستی امریکہ اور یورپ کر رہا ہے۔ لٰہذا مسلم امہ کو بیدار ہونا چاہیے اور اپنے اتحاد کے ذریعے غاصب اسرائیل کو نابود کرنا دینا چاہیے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ مسلم حکمران اسرائیل کے حامی ہیں لیکن عوام اسرائیل اور امریکہ سے نفرت کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منانے کا اعلان کرکے فلسطینی مسئلے کو عربوں سے نکال عالمی ایشو بنا دیا، امام خمینی (رہ) نے فلسطین کے ایشو کو عالمی، انسانی اور تاریخ کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا، آج دنیا بھر میں القدس کی آزادی کی خاطر مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طاقتور پاکستان مسلم ممالک کی قیادت کرسکتا ہے اور ایک کمزور پاکستان سب کیلئے مسائل کا باعث بنے گا۔ لٰہذا حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے وقار کو بڑھانے اور اسے مضبوط بنانے کیلئے علمی اقدامات کریں۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ وہ آج اپنا دکھ بیان کرنا چاہتے ہیں کہ مصر کے صدر مرسی نے مصر میں کئی فاش غلطیاں کی ہیں، اسلامی بیداری کا مطلب اسرائیل سے مذاکرات کرنا اور کیمپ ڈیوڈ معاہدے کی توثیق کرنا نہیں ہوتا، ہم دیکھتے ہیں کہ ایران میں جب اسلامی بیداری آئی اور انقلاب آیا تو سب سے پہلے تہران سے امریکی سفارتخانہ بند ہوا اور فلسطین کا سفارتخانہ کھولا گیا لیکن صدر مرسی نے شام کا سفارتخانہ بند کرکے اسرائیلی سفارتخانے کو کھلا رہنے دیا۔ ہم فوجی انقلاب کی مذمت کرتے ہیں لیکن معزول صدر نے ان امور میں فاش غلطیاں کی ہیں، انہیں چاہیے تھا کہ وہ مسلم امہ سے اپنے تعلقات بہتر بناتے اور امریکہ کی سازشوں کو پہچانتے، لیکن وہ امریکی سازشوں میں گھر گئے اور نتیجہ حکومت کا خاتمہ ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو مصر میں فوجی آمریت کی پرزور مذمت کرنی چاہیے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں بین الاقوامی یکجہتی فلسطین کانفرنس بعنوان ’’فلسطین مسلم امہ کے اتحاد کا مظہر‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

amin shaheediوحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور روالپنڈی و اسلام آباد کی ماتمی انجمنوں کا مشترکہ اجلاس اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے پروگرام کے چیف آرگنائزرعلامہ امین شہیدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی اور عالمی یوم القدس کے حوالے سے نکالی جانے والی ریلی کے پروگراموں کو حتمی شکل دی گئی، اجلاس میں دونوں اہم پرگراموں میں راولپنڈی اسلام آباد کی اہم شخصیات، اداروں، انجمنوں اور بالخصوص دیگر مسالک کی شخصیات کی شرکت یقینی بنانے کے لئے الگ الگ کوآرڈیشن کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ شرکائے اجلاس کی مشاورت سے شہید قائد کی برسی کے پرگروام کیلئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی راہنما علامہ اصغر عسکری کی سربراہی میں تشکیل دی گئی، اس کمیٹی میں سید عباس شاہ، علامہ فخر عباس علوی، سید سعیدالحسن رضوی، علی عباس، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر مصور عباس اور غلام عباس کاظمی کو بطور ممبر شامل کیا گیا جبکہ القدس ریلی کے حوالے سے آئی ایس او کے ڈویزنل صدر مصور عباس کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں نوید رضا، مسرور نقوی، ظہیر عباس، منور نقوی، سعیدالحسن رضوی اور سید عباس شاہ شامل ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مصور عباس القدس ریلی کے حوالے سے تمام طلبہ و یوتھ تنظیموں سے رابطے کریں گے جبکہ دیگر مسالک کے علمائے کرام و اہم شخصیات کے ساتھ رابطے ایم ڈبلیو ایم کے عہدیدار و علمائے کرام کریں گے، اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ القدس کی آزادی کیلئے ملت اسلامیہ اور اقوام عالم کا شعور اجاگر کرنے کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں القدس کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی، اجلاس میں اتفاق رائے سے کانفرنس کے انعقاد کی ذمہ داری ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین کو سونپی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی تشکیل سے قبل بھی شہید حسینی کی برسی کا عظیم الشان پروگرام منعقد ہوتا تھا جس میں تمام ملی تنظیموں، انجمنوں اور اداروں کے افراد بھرپور انداز میں شریک ہوتے تھے، تاہم ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے اس پروگرام کو مزید بہتر انداز میں آرگنائز کرنے کی جدوجہد کی گئی جس کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی جماعت یا تنظیم سے کوئی مقابلہ نہیں، شہید کی برسی منانا ہماری دینی، ملی اور قومی ذمہ داری ہے، اللہ تعالٰی نے ہمیں شہید حسینی کی شکل میں ایک نورانی شخصیت عطا کی تھی اور ان کی شہادت کے بعد ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہے گی، اس لئے ہمیں ان کے یوم شہادت کو قومی دن کے طور پر منانا ہوگا جس میں تمام تنظیمیں، انجمنیں اور ادارے شامل ہوں۔ یوم القدس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سرزمین پاکستان پر یوم القدس کے زندہ رکھنے کا سہرہ آئی ایس او کے سر ہے، انہوں نے کہا کہ القدس اسلام اور ملت تشیع کی میراث ہے، مظلومیت کا ساتھ دینا ایک فطری تقاضہ ہے، مظلوم خواہ فلسطین میں ہوں، عراق میں ہوں یا شام میں، ہم ان کے ساتھ ہیں، شام کے موجودہ حالات کے تناظر میں یوم القدس کو پہلے سے کہیں زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ منانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یوم القدس آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین کو ہدایت کی کہ وہ ابھی سے ملت تشیع کی تمام تنظیموں کے ساتھ ساتھ دیگر مسالک کے ساتھ روابط تیز کریں اور انہیں خلوص نیت کے ساتھ القدس ریلی میں شرکت کی دعوت دیں۔

Page 12 of 12

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree