وحدت نیوز (نوابشاہ)  مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے نوابشاہ پریس کلب کے سامنے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعلی تعلیمی اداروں میں بچیوں کی تعلیم انتہائی ضروری ہے ،تعلیمی اداروں کا ماحول اسلامی تعلیمات، انسانی اقدار اور ہمارے معاشرتی اقدار کے مطابق ہونا چاہئے۔ نوابشاہ کی بینظیر یونیورسٹی میں طالبہ فرزانہ جمالی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ شرمناک ہے۔ اس واقعے میں ملوث مجرموں کو سزا ملنی چاہئے تاکہ تعلیمی اداروں کا تقدس بحال ہو اور بچیوں کوپاکیزہ ماحول میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر آئیں۔

 انہوں نے کہا کہ استاد باپ کی جگہ ہوتا ہے جسے طالبات کی عزت و حرمت کا خیال اپنی اولاد کی طرح کرنا چاہئے۔ ہمارے معاشرے میں خواتین کی تعلیم و تربیت ضروری ہے ۔ تعلیمی اداروں میں غیراخلاقی واقعات کے تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔درایں اثناء علامہ مقصودعلی ڈومکی نے نوابشاہ کے گوٹھ زاہد حسین لیکھی پہنچ کر ایم ڈبلیو ایم کے یونٹ ڈپٹی سیکریٹری سعیداحمد لیکھی اور کارکن فرمان علی کے قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی۔

 انہوں نے کہا کہ مجرموں اور قاتلوں کو سزا ملنی چاہئے اور ہم اس سلسلے میں ورثاء کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی رہنما علامہ سجاد محسنی، زاہد حسین لیکھی، مولانا قلب مہدی، سید نبی شاہ و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے ایک وفد کے ہمراہ ایس ایس پی رائے اعجاز احمد سے ملاقات کی اور ان سے مقتول کارکنوں کے قتل میں ملوث سب مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایس ایس پی سے ضلع میں تشیع و عزاداری سے متعلق مسائل اور فرزانہ جمالی کے واقعہ پر بھی گفتگو کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔طاقت اوراختیارات کے نشے میں چور حکمرانوں نے احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والوں پر گولیاں برسا ئیں او متعدد مرد و خواتین کو موت کے گھاٹ اتار کریہ ثابت کیس کہ انہوں عوام کے جان و مال سے زیادہ اپنا تخت و تاج عزیز ہے۔ اقتدار کو بچانے کے لیے انسانی جانوں کے ساتھ جو وحشیانہ کھیل کھیلا گیادنیا کی جمہوری تاریخ میں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے ماڈل ٹاؤن کیس کی روزانہ سماعت کا حکم اس سانحہ کے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا تقاضہ ہے۔اس اندوہناک واقعہ میں شہید ہونے والوں کے خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام کرداروں کو نشان عبرت بنا کر غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اس امر کے عکاس ہیں کہ قانون و انصاف کی عملداری میں کسی طاقت ور کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جا رہا ۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی ان قوتوں کے لیے تکلیف دہ بنی ہونی ہے جو قانون کو آج تک گھر کی لونڈی سمجھتے آئے ہیں تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے عوامی امنگوں کے عکاس اور پاکستان کے بیس کروڑ عوام کے لیے طمانیت کا باعث ہیں۔باقر نجفی رپورٹ کو ماڈل ٹاؤن کیس کا حصہ بنانے اور انسداد دہشت گردی کی عدالت کو مذکورہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے حکم سے ذمہ داران کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہو گا اور شہدا کے خاندانوں کو یقیناانصاف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے۔عوام جمہوریت کے ان جھوٹوں دعویداروں کو پہچان چکے ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں ملک کو کرپشن ، دہشت گردی ،بدامنی، لاقانونیت ،عدم تحفظ اور بے روزگاری کے سوا انہوں نے قوم کو کچھ نہیں دیا۔مقتدر قوتوں کی نا انصافیوں کا جواب عوام انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے دیں گے۔ مایوس کن حکومتی کارکردگی کے باعث آئندہ قومی انتخابات میں بدترین شکست ان کا مقدر ہو گی۔ پاکستان کے باشعور عوام موقعہ پرست اور کرپٹ سیاستدانوں کواقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) آئین وقانون کے مطابق انصاف کی فوری فراہمی میں ناکامی پر معاشرہ مایوسی کا شکار ہو رہاہے۔قانون کو کاغذوں سے نکال کر عملی صورت میں اس کا نفاذ وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ ملک میں فوری انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ناگزیر ہو چکا ہے عوام ہر معاملے میں سپریم کورٹ کی جانب دیکھتے ہیں لوگوں کا مقامی و صوبائی عدالتوں کے نظام پر سے جیسے اعتماد ختم ہو چکا ہے۔دہشتگردی کا شکار ہونے والے ہزاروں متاثرین خاندان انصاف کے لئے ترس رہے ہیں۔ملٹری کورٹس کی تعداد بڑھائی جائیں اور تمام بڑے دہشتگردی کے سانحات کے کیسیز ملٹری کورٹس میں بھیجے جائیں۔ اس وقت ملک بھر کی عدالتوں میں لاکھوں کیسیز زیر التوا ہیں۔اس پر مذید عدلیہ اور سیاسی جماعتوں کی چپقلش معاملات کو مذید گھمبیر بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ عدلیہ کے فیصلوں کو سٹرکوں پر چیلنج کرنے کی روایت انتہائی خطرناک ہے۔ قانون کی بالادستی کے لئے عدلیہ اور پارلیمنٹ کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا۔بحیثیت پاکستانی ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ وہ مملکت خداداد پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لئے اخلاص کے ساتھ کام کریں۔ اداروں کو اپنے اختیارت سے تجاوز کرنے اور دوسرے ادارواں کے معاملات میں مداخلت سے گزیز کرنے کی پالیسی اپنانا ہو گی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ علمدارروڈ کے شہداء کی پانچویں برسی کے سلسلے میں علمدار چوک پر ’’یوم استقامت و یکجہتی مظلومین ‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں شہداء کے خانوادگان اور لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی، ممبر مرکزی شوریٰ عالی و رُکن صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضا، بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی مطہری، علامہ ولایت حسین جعفری، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنما حاجی طاہر نظری نے خطاب کیا۔

 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ پاکستان ایشیا کا دل ہے، اگر پاکستان غیر مستحکم ہوجائے تو پورا ایشیاء محفوظ نہیں رہے گا، اس وقت خطے میں پاکستان کو مرکزیت حاصل ہے، عالمی استکباری قوتوں کے مقابلے میں پاکستان کا طاقتور بننا اُن کے لیے حیران کن ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی پالیسی میں چائنہ کی ترقی کو اپنے لیے خطرہ قرار دیا ہے، پاکستان کو شیعہ سنی نے مل کر بنایا ہے، قیام پاکستان میں کوئی مسلکی تقسیم نہیں تھی، لیکن آج ہمیں تقسیم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، ان سازشوں میں ہمارے نااہل حکمران شریک ہیں، عالمی قوتیں پاکستان کو توڑنے کے لیے شیعہ سنی کو لڑانا چاہتی ہیں، ملک میں اس کے لیے کمین گاہیں بنائی گئیں، اس وقت یورپ کو پاکستان سے شدید خطرات ہیں، امریکہ شام ، عراق کو توڑنے کے بعد پاکستان کو توڑنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ کوئٹہ کے شہداء نے پوری دنیا کو استقامت کا درس دیا ہے، شہیدوں کا خون اثر رکھتا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 772مقامات پر احتجاجی دھرنے دیے ، پاکستان کے علاوہ یورپ میں لاکھوں لوگوں نے احتجاج کیا اور یہ صرف آپ کے شہداء کے خون کی پاکیزگی کا سبب ہے، آج ملک میں تکفیری منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، آپ کی وجہ سے دنیا کے سامنے تکفیریت بے نقاب ہوئی ہے، آپ کی آواز میں طاقت ہے، آپ دنیا کے مظلومین کے لیے مثال ہیں، آپ وطن میں بیداری کا مرکز و محور ہیں، اس ملک میں بحران پیدا کیے جارہے ہیں، ہمیں اندرونی اور بیرونی بحرانوں کا سامنا ہے، اس ملک میں  نوازشریف  کی شکل میں   ایک اور مجیب الرحمن پیدا ہوچکا ہے، ہمارے شہداء کاخون عدلیہ کے ججوں سے سوال کرتا ہے کہ ہمارے قاتلوں کو مقام عبرت کیوں نہیں بنایاگیا، اُنہیں سزائیں کیوں نہیں دی گئیں؟اس ملک کو ہمارے آباؤ اجداد نے بنایا تھا اور ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے، پاکستان کو دہشتگردی کے بلاک سے نکلنا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر پاکستان امریکی بلاک میں نہ گیا ہوتا آج ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی، اس وقت ملک میں متحرک ڈپلومیسی کی ضرورت ہے، ملک کو قابل اور فہم و ادراک رکھنے والے وزیر خارجہ کی ضرورت ہے، شام میں کامیابی کے پیچھے وہاں کی یکجہتی ہے، وہاں عوام، فوج اور حکومت ایک پیج پر تھی، عراق میں مرجعیت، عوام، فوج ایک صف پر تھیں لیکن پاکستان میں یہ یکسوئی نظر نہیں آرہی، اس وقت تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان چین،روس، ترکی اور ایران کو اکٹھا ہونا چاہیے، جس کے بعد امریکی مداخلت افغانستان میں کم ہوجائے گی، عالمی دباؤ اسی صورت ختم ہوسکتا ہے، ملک کے اندر تیزی کے ساتھ تبدیلیوں کی ضرورت ہے، تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر آنے کی ضرورت ہے اس میں جتنی تاخیر ہوگی ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ شہداء کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،ہمارے مسنگ پرسنزکو رہا کیا جائے، ہمارے لاپتہ افراد بے گناہ ہیں، ان کے خاندان کرب کی حالت میں ہیں، ہم ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ان کا کوئی جُرم ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے ورنہ انہیں رہا کیا جائے۔

وحدت نیوز(اوورسیز نیوز آن لائن) علامہ تصور حسین نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کا سراغ نہ مل سکا، انتظامیہ ریاست کی سالمیت پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ۔

تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی  اور ان کی اہلیہ پر 15فروری کو نامعلوم افراد نے قاتلانہ حملہ کیا ۔ ملزمان دن دیہاڑے کاروائی کر کے غائب ہو گئے ، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہے ۔ واقعہ کے بعد آزادکشمیر بھر سمیت پاکستان میں بھی قاتلوں کی گرفتاری کیلئے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں نے احتجاج کیا۔انتظامیہ کی یقین دہانیوں کے بعد احتجاج کا سلسلہ تو رک گیا مگر تا حال کوئی تسلی بخش کاروائی نہ ہو سکی ۔انتظامیہ کی نا اہلی پر آزادکشمیر کے عوام میں شدید بے چینی پائی گئی ہے ۔

ایک شہری نے اوورسیز نیوز آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر علامہ تصور حسین نقوی الجوادی جیسی بڑی شخصیت پر حملہ کرنے والے گرفتار نہ ہو سکے اور دن کی روشنی میں پولیس و دیگر اداروں کی نظروں سے اوجھل ہو گئے تو عام شہریوں کا کیا بنے گا ۔ انتظامیہ کو ہوش کے ناخن لینے ہونگے ، اس واقعہ کو معمولی نہ سمجھا جائے، ریاست کے امن کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم سازش کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے ، حملہ آور اور ان کے آلہ کار اگر قانون کی گرفت میں نہیں آتے تو ایسے مزید واقعات رونما ہو سکتے ہیں ۔

یاد رہے کہ علامہ تصور حسین نقوی الجوادی اور ان کی اہلیہ پر 15فروری کو دن گیارہ بجے نا معلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں علامہ تصور جوادی اور ا نکی اہلیہ زخمی ہو گئے ۔ جنہیں زخمی حالت میں سی ایم ایچ مظفرآباد منتقل کیا گیا ۔ بعد ازاں علامہ تصور جوادی کو اسلام آباد سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا تھا ۔چند روز قبل انہیں واپس مظفرآباد گھر منتقل کیا گیا ۔علامہ تصور جوادی تیزی سے روبہ صحت ہو رہے ہیں ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی کا صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں کامیاب تاریخی "مہدی برحق کانفرنس" کا انعقاد ہمارے جانباز اور نڈر کارکنان کی انتھک محنت اور خداوند متعال کے خاص لطف و کرم کا نتیجہ ہے، ہم اس تاریخی کانفرنس کی انعقاد پر قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس اور جانثار کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، سنٹرل پنجاب سے ہزاروں مرد و خواتین نے موسم اور سفر کی صعوبتوں کو بالائے طاق رکھ کر شرکت کرکے مجلس وحدت مسلمین کے قائدین اور شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی سے اپنے والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کیا، ان شاء اللہ ہم ارض پاک سے ملک دشمن دہشتگردوں اور کرپٹ مافیا کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا یہ منشور ہے کہ ہم ہر ظالم و جابر کیخلاف آہنی دیوار اور ہر مظلوم کے دست بازو بنیں گے، ہم اپنے شہداء ارض پاک کے پاکیزہ لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینگے۔

انہوں نے کہا ہمارے محبوب قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی شہادت کا سبب حب الوطنی اور مسلم امہ کے درمیان وحدت کا پیغام عام کرنا تھا، پاکستان میں ملت تشیع کے قتل عام کا اصل مطلب یہ ہے کہ وہ اس ملک کے فطری دفاع اور دفاعی فرنٹ لائن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودہ سو سال سے ہمارا قتل عام جاری ہے لیکن ہم نے ظالموں اور جابروں کے سامنے اپنے سر جھکانے سے سر کٹانے کو ترجیح دی ہے، ہمارا یہ ایمان ہے کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے جو ہماری ماوُں نے ہمیں دودھ میں پلایا ہے، وطن عزیز کی سلامتی و دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر افتخار نقوی، علامہ ملازم نقوی، علامہ حسن ہمدانی، سید حسن کاظمی، سید حسین زیدی، رائے ناصر علی، رانا ماجد علی سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Page 2 of 5

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree