وحدت نیوز (مظفرآباد) انقلاب اسلامی ایران کی 36ویں سالگرہ کے موقع پر وحدت ہاوس مظفرآباد سے جاری اپنے بیان میں مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں کشمیر کے سیکریٹری جنرل علامہ تصور حسین نقوی الجوادی نے کہاہےکہ عظیم انقلاب اسلامی جس کا سرچشمہ انقلاب کربلا ہے اور خود بانی انقلاب حضرت آیۃ اللہ خمینی بزرگوار نے فرمایا کہ ہمارا انقلاب انقلاب کربلا کا صدقہ ہے،یقیناانقلاب اسلامی کے بانی نے مقاومت ،ہمت وجوانمردی امام حسین واصحاب حسین علیھم السلام سے درس لے کر (250)ڈھائی سوسالہ شہنشاہیت کا غرور خاک میں ملا کر دنیا کے نقشہ پر ایک الہی اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی جو دنیا بھر کے مظلومین ،محرومین اور مستضعفین کے کے کرن امید ہے،رہبر معظم فرماتے ہیں'انقلاب اسلامی عالم اسلام کے لئے ہدایت کا سرچشمہ ہے،حضرت جمال الدین افغانی مرحوم جب تبلیغ دین کے لئے نکلتے تو لوگوں کو کہتے کہ 'اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے'تولوگ پوچھتے تھے کہ اگر یہ ضابطہ حیات ہے تو کہیں بطور رول ماڈل کیوں نہیں یقینا آج سید مرحوم کی روح پکار پکار کر دنیا کو متوجہ کر رہی ہوگی کہ جمہوری اسلامی ایران میں اسلام بطور رول ماڈل موجود ہے۔
حکیم الامت فلسوف مشرق حضرت علامہ محمد اقبال (رح)نے بہت پہلے اس انقلاب کی پیشنگوئی ان الفاظ میں کی تھی۔


 می رسد مردی کہ زنجیر غلامان بشکند
دیدہ ام از روزن دیوار زندان شما


ان کا مزید کہنا تھا کہ  جہاں اس انقلاب کے ذریعے مملکت ایران کو ایک آمر ،جابر اور طالم شہنشاہی نظام سے آزادی ملی اس کے ساتھ ہی برطانیہ اور امریکا سی بھی آزادی نصیب ہوئی اور اسلام وقرآن کے قوانین کا بول بالا ہواخدا وند منان اس انقلاب کو انقلاب حضرت حجت (ع)کا ضمیمہ کر دے اور اس عظیم انقلاب سے مربوط فرمائے۔

وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے زیر اہتمام شہادت امام محمد باقر ،شہداءپاکستان اورحافظ کفایت حسین کے فرزند حسن مھدی کے لیے ایک مجلس عزا منعقد کی گئی۔جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما ءعلامہ حسن ظفر نقوی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں موت سے ڈرایا جاتا ہے جب کہ ہم نے پہلے سے ہی سرخ عاشورا سے وضوکیاہوا ہے اور شہادت کے لئے آماد ہ و تیار ہیں ہم میدان مبارزہ میں ہےاور مرتےدم تک رہیں گے اور جب ہماری ثابت قدمی اور ہمارے ارادوں میں عزم و استقلال کو دیکھا تو پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام ادارے پولس ،سول ادارے سیاسی و غیر سیاسی سب جماعتوں نے ہمارے ساتھ دیا۔انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں کمیونٹی یا گروہ نہیں بلکہ ہم جیتی جاگتی قوم ہےہم اپنا راستہ دیکھانا چاہتے ہیں اور ہم نے سانحہ کوئٹہ میں یہ ثابت کردیکھایا ہے کہ ہم بیدار ہیں اور دشمن کی سازشوں کو بے نقاب کرینگے ہماری مثال سمندر کی اس بہاوکی طرح ہے جو اپنا راستہ خود بناتی ہے ہمارے راستے میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں بن سکتے اگرکوئی رکاوٹ بنے کی جسارت کرے تو ہم اس کو ملیامیٹ کردینگے۔انکاکہنا تھاکہ ہمیں خط امام سے کم ازکم استقلال اور ثابت قدمی کا درس لینا چاہیے علامہ صاحب نے انقلاب اسلامی پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی ۵۳سال سے تنہا ہے ۹۷سے اقتصادی ناقہ بندی میں ہے ۵۳سال سے مسلسل خشک جنگ لڑی اب اس میں کون جیتا۔۔؟کون ہارا۔۔؟آج پوری دنیا نے یہ اعتراف کر لیا کہ اس جنگ میں کامیابی انقلاب اسلامی کو ہوئی پس ہمیں راہ حق میں تنہا ہونے سے کو ئی ڈر نہیں انشااللہ عنقریب پاکستان کی مقدر تبدل کردینگے۔آخر میں مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری جنرل حجة الاسلام والمسلمین ڈاکٹرغلام محمد فخرالدین نے تمام علماء،طلاب اور شرکاءمجلس کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ شرک کے عالمی مرکز یعنی امریکہ کے ساتھ کوئی دوستی نہیں ہوسکتی، امریکہ عالمی فتنہ کا مرکز ہے ہمارا اس سے ٹکراؤ ہے اور انشاءاللہ جب تک یہ جنگ جاری رہے گی، ہم بھی اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس جنگ میں حاضر رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر ایم ڈبلیوایم کے شعبہ تربیت کے تحت کراچی کی مسجد و امام بارگاہ مدینۃ العلم میں منعقدہ ’’معرفت خط امام خمینی (رہ) سیمینار‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ علی افضال رضوی و دیگر علمائے کرام سمیت مجلس وحدت کے کارکنان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف رضائے الٰہی کا حصول ہونا چاہیئے، تنظیمی افراد کی ذمہ داری ہے کہ اپنی فعالیت کو قرب خدا کے حصول کا وسیلہ قرار دیں۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے ہمارے مبارزہ کو ایک جہت عطا کی ہے اور یہ بتا دیا ہے کہ اس دنیا میں عالمی استکبار (امریکہ) سب سے بڑا شیطان ہے، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہمیں اس مبارزہ کو جاری و ساری رکھنا ہے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شرک کے عالمی مراکز کے ساتھ کبھی دوستی نہیں ہوسکتی، قرآنی اصولوں کے مطابق ان سے ہمارا ہمیشہ سے ٹکراؤ ہے اور جب تک حق و باطل کا معرکہ جاری ہے یہ ٹکراؤ بھی جاری رہے گا، بس ہمیں اس مبارزہ کا حصہ بنتے ہوئے امام خمینی (رہ) کے افکار پر کاربند رہنا ہے اور اس میں کسی بھی صورت ٹھراؤ نہیں پیدا ہونے دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کربلا کی جنگ دمشق کے یزید اور کوفہ کے ابن زیاد کے خلاف جنگ نہیں تھی بلکہ یہ ہر دور کے یزید اور ابن زیاد کے خلاف قیام تھا، اگر جناب اکبر (ع) اور جناب قاسم (ع) نے کربلا میں قیام کیا تو ان کا قیام ہر دور کے شرک کے مراکز کے خلاف قیام تھا، یہ ہمارے لئے سعادت ہے کہ ہم اس قیام کا حصہ ہیں، لہٰذا عالمی استکبار کے خاتمے تک ہمیں یہ مبارزہ و قیام جاری رکھنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) کا انقلاب صرف ایران کی عوام کے لئے نہیں تھا بلکہ یہ مظلوموں کا ظالموں کے خلاف قیام تھا اور آج دنیا بھر کے مظلوم چاہے وہ ایران میں ہوں، شام میں ہوں، فلسطین میں ہوں، عراق میں ہوں یا پاکستان میں امام خمینی (رہ) کے اس انقلاب کے ثمرات سے ہی باطل کے خلاف اس مبارزہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک)  انقلاب اسلامی کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے حجاج بیت اللہ الحرام کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں حج کو امت اسلامی کی عظیم الشان عید اور عالم اسلام کی مشکلات کے علاج کے لئے معجزہ نما موقع قرار دیا ہے اور اسلامی بیداری کو کچلنے اور غیر مؤثر بنانے، مسلمان قوموں اور مسئلہ فلسطین جیسے بنیادی مسائل کو سائیڈ لائن کرنے کے حوالے سے صیہونی نیٹ ورک اور عالمی سامراجی محاذ کی ہمہ گير تلاش و کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ پرچم توحید کے سائے میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد و برادری، دشمن کی شناخت، اس کی معاندانہ روشوں اور منصوبوں کا مقابلہ، حج کے عظيم دروس اور عالم اسلام کی مشکلات اور مصائب کا اساسی اور بنیادی علاج ہیں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:

بسم الله الرحمن الرحيم
والحمدلله رب العالمين و الصلوة والسلام علی سيدالانبياء و المرسلين و علی آله الطيبين و صحبه المنتجبين
حج کے موسم کی آمد کو امت اسلامی کی عظیم عید شمار کرنا چاہیے۔ یہ گرانقدر ایام اور غنیمت موقع ہر سال مسلمانوں کو نصیب ہوتا ہے۔ یہ ایک سنہری اور معجزہ نما موقع ہے، اگر اس کی قدر و قیمت کو پہچانا جائے اور اس سے بہتر انداز میں استفادہ کیا جائے تو عالم اسلام کو درپیش بہت سے مسائل و مشکلات اور چیلینجوں کا حل نکل آئے گا۔ حج فیض الہی کا موجیں مارتا ہوا چشمہ ہے، آپ تمام سعادتمند حاجیوں کو اس وقت یہ عظیم مرتبہ حاصل ہوگيا ہے کہ صفا و صمیمیت اور معنویت سے لبریز اعمال و مناسک حج میں اپنے دل و روح کو اچھی طرح دھوئيں اور انھیں پاک و صاف بنائيں اور اپنی تمام عمر کے لئے رحمت و قدرت و عزت کا شاندار ذخیرہ اکٹھا کریں۔


 اللہ تعالٰی کے سامنے تسلیم و خشوع اور جو ذمہ داریاں مسلمانوں کے کاندھے پر ڈالی گئی ہیں ان کی نسبت عہد و وفا پر عمل، نشاط و حرکت اور دین و دنیا کے کام میں اقدام، مسلمان بھائيوں کے ساتھ گفتگو و تعامل میں رحم، عفو اور درگذر، سخت و دشوار حوادث کے مدمقابل ہمت اور خود اعتمادی، ہر چیز اور ہر جگہ اللہ تعالٰی کی مدد و نصرت پر امید۔ مختصر یہ کہ آپ مسلمان کے ہم پلہ انسان کی ساخت کو ان ایام میں الہی تعلیم و تربیت کے میدان میں اپنے لئے حاصل کرسکتے ہیں اور اپنے آپ کو ان زیورات سے آراستہ و پیراستہ بنا سکتے ہیں اور ان ذخیروں سے فائدہ اٹھا کر ان کو اپنی قوم اور اپنے ملک کے لئے اور آخر کار امت اسلامی کے لئے سوغات اور ہدیہ کے طور پر لے جاسکتے ہیں۔

 

امت اسلامیہ کو آج ایسے انسانوں کی سخت اور زيادہ سے زيادہ ضرورت ہے جو خلوص، صفا اور ایمان کے ساتھ عمل و فکر اور معاند دشمنوں کے مقابلے میں مقاومت و پائیداری کو معنوی اور روحی خودسازی کے ساتھ فراہم کریں اور یہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کو ایسی مشکلات اور دشواریوں سے نجات دلائی جاسکتی ہے، جو عزم و ایمان اور بصیرت کی کمی اور دشمن کی آشکارا عداوتوں کے ذریعہ مسلمانوں کے اندر کئی عرصہ سے موجود ہیں۔ بیشک موجودہ دور مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کا دور ہے اور اس حقیقت کو ان چیلنجوں کے ذریعہ بھی درک کیا جاسکتا ہے، جن سے آج اسلامی ممالک روبرو ہیں، اور اس حقیقت کو بھی بالکل درک کیا جاسکتا ہے کہ ایسی ہی شرائط میں پختہ عزم و ایمان، توکل، بصیرت اور تدبیر کے ذریعہ مسلمان قوموں کو ان چيلنجوں کے مقابلے میں کامیابی اور سرافرازی سے ہمکنار کیا جاسکتا ہے اور ان کی تقدیر میں عزت و عظمت کو رقم کیا جاسکتا ہے، دشمن محاذ جو امت اسلامیہ کی عزت و بیداری کو برداشت نہیں کرسکتا، وہ اپنی تمام قوت و قدرت کے ساتھ میدان میں پہنچ چکا ہے اور وہ تمام سیاسی، اقتصادی، نفسیاتی، فوجی اور تبلیغاتی وسائل کے ذریعہ مسلمانوں کو کچلنے، منفعل کرنے اور انھیں آپس میں لڑانے کے لئے استفادہ کر رہا ہے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ امریکہ کی سرکردگی میں استکباری حکومتیں ایسی حالت میں قوموں کے حقوق کا دم بھر رہی ہیں کہ یہ مسلمان قومیں، ان کے فتنوں کی آگ میں ماضی سے کہیں زیادہ اپنے جسم و جان کے جلنے کا احساس کر رہی ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین کی مظلوم قوم، جو کئی عشروں سے روزانہ صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے جرائم کے زخم سہ رہی ہے، یا افغانستان و پاکستان و عراق، کہ جہاں کی قومیں استکبار اور اس کے علاقائی آلۂ کاروں کی پالیسیوں سے پیدا شدہ دہشتگردی کی بھینٹ چڑھی ہوئی ہیں، یا شام، جو صیہونی مخالف تحریک کی حمایت کرنے کے جرم میں بین الاقوامی تسلط پسندوں اور ان کے علاقائی پّٹھوؤں کے بغض و کینے کا نشانہ اور خونریز خانہ جنگی سے دوچار ہے، یا بحرین اور میانمار، کہ جہاں ستم رسیدہ مسلمانوں کی موجودہ صورت حال پیدا کرنے والوں کو مسلمانوں کے دشمنوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے، اور یا دیگر ان اقوام پر نظر، کہ جنھیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فوجی حملوں، ظلم و بربریت یا اقتصادی بائیکاٹ اور یا سکیورٹی خطرات لاحق ہیں، پوری دنیا کو تسلط پسندانہ نظام کے ان حکام کے حقیقی چہرے کو پہچنوا سکتی ہے۔

Page 4 of 4

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree