وحدت نیوز(کراچی) علامہ کاظم عباس نقوی نے بی بی زینب ؑ کی ولادت باسعادت کے موقع پر آن لائن خطاب کیا ۔ ا س موقع پر انہوں نے کہا کہ بی بی زینب ؑ اپنے زمانہ کی سیدہ تھیں ،خواتین جب یہ سوچتی ہیں کہ بی بی سیدہ زہراؑ کا مرتبہ بہت بلند ہیں ہم کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں ؟ تویہ کیفیت حجاب بن جاتی ہے جبکہ بی بی سیدہ اور بی بی زینب کو نمونہ بناکر خدا کا قرب حاصل کرنا زیادہ آسان ہوجاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر شریعتی کے مطابق ہر انقلاب کے دو رخ ہوتے ہیں ۔ ایک رخ خونی ہوتا ہے اور دوسرا پیغام کا رخ ہوتا ہے ۔ امام حسینؑ نے کربلا کا ایک رخ مکمل کیا اور بی بی زینب ؑ نے دوسرے رخ کی تکمیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ بی بی زینب ؑ انتہائی باعظمت خاتون تھیں ۔ ایک ایسے موقع پر جب نہضت کربلا کو جس کام کی ضرورت تھی عین اسی موقع پر آپ نے شریکتہ الحسین ؑ بن کر اسے بھرپور سہارادیا ۔ علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ جس انقلاب میں زینبی فکر نہیں ہوتی اور خواتین کا کردار نہیں ہوتا وہ انقلاب اپنی بقاء کا ضامن نہیں بن پاتا ۔ انقلاب اسلامی ایران کے لئے خواتین نے زینبی ؑ کردار ادا کیا،جنہیں امام خمینی نے بھی سراہا ہے ۔
علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ دین خواتین کو چار دیواری میں مقید نہیں کرتا مگر باہر نکلنے کی وجہ بھی بیان کرتا ہے ۔ خواتین کوباعظمت اور پاکیزہ ہونے کی بناء پر صرف الہی مقاصد کےلئے باہر آنے کی اجازت ہے ۔ انہوں نے حالیہ کرونا وائرس کی وباء کے متعلق گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث یہ موقع ہے کہ ہم یمن ،کشمیر اور تمام مظلومین جہاں کی بھوک ،پیاس اور مظالم کا احساس کرلیں ۔ انہوں نے کہا کہ احتیاط ضروری ہے مگر ساتھ خوف کی کیفیت سے باہر بھی آنا ہوگا ۔ جب اشیاء کا خوف دل میں آجائے تو خوف خدا دل سے نکل جاتا ہے ۔ دشمن تین طرح سے حملہ آور ہیں ۔ بائیلوجیکل وار کے ذریعے ،خوف کے ذریعہ اور خوف پھیلانے کے بعد نفسیاتی وار کے ذریعہ ۔
انہوں نے کہا کہ خوف کے ذریعہ حجت خدا سے غافل کیا جارہا ہے ۔ خوف شیطان کا حربہ ہے ۔ خوف کے ذریعہ شیطان ذہنوں اور فکروں کو اغواء کرتا ہے ۔ دشمن کی خواہش ہے کہ ہم میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت ختم ہوجائے ۔ کرونا وائرس کے ذریعہ مسلمانان عالم پر ہونے والے مظالم کو چھپادیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کربلا سے قبل کوفہ میں خوف ایجادکرکے کوفیوں کے ذہنوں کو یرغمال بنایا گیا تھا ۔ کربلا کے بعد معاشرے میں خوف مکمل طور پر طاری ہوچکا تھا ۔
انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر بی بی زینب ؑ کی شخصیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے جواس خوف کی فضاء میں بھی بالکل خوفزدہ نہ تھیں ،اسی لئے جب ظالم حاکم نے ان سے سوال کیا کہ خدا کو کیسا پایا تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے کربلا میں خدا کو انتہائی جمیل پایا ہے اور ایسا آج تک نہیں پایا ۔ یہ مرحلہ ہے بی بی زینب ؑ کی سیرت پر چلنے کا اور بے خوف ہوکر خوف خدا کو اپنانے کا ۔ جب اس خوف کی کیفیت سے ہم نکل جائیں گے تو ہمیں بی بی کا یہ جملہ کہ انہوں نے خدا کو انتہائی جمیل پایا ہے ،کی صحیح تفسیر بھی سمجھ آجائے گی اور کرونا وائرس سمیت ہر قسم کے مسائل کا حل بھی نظر آنے لگے گا ۔ انہوں نے کہا بی بی زینب کے اس جملہ کو اگر کوفی سمجھ جاتے تو شام جانے کا مرحلہ نہ آتا بلکہ کوفہ میں ہی انقلاب کربلا مکمل ہوجاتا ۔
وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد علی نوری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت دنیا سمیت وطن عزیز پاکستان اور گلگت بلتستان کے عوام کرونا جیسی موذی بیماری کے خلاف حالت جنگ میں ہے۔اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے عوام،اداروں اور ذمہ داروں کو تمام تر اختلاف اور ذاتی پسند ناپسند چھوڑ کر انسانی بنیادوں پر اس کی تدارک کے لئے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اور یہ وقت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور علاقائیت کو ہوا دینے کا نہیں بلکہ متحد اور پرعزم ہو کر آگے بڑھنے کا ہے لیکن نہایت افسوس کا مقام ہے کہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت پرانی ڈگر پر چل رہی ہے اور بلتستان ریجن کو محروم رکھنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت گلگت بلتستان میں سب سے زیادہ کرونا کے کیسز بلتستان سے ہیں لیکن ہمسایہ دوست ملک چین سے ملنے والی امداد میں بھی نا انصافی کی گئی۔صوبائی حکومت کو یہ روش ترک کرنی ہوگی۔ امدادی سامان انسانی،اخلاقی اور ضرورت کی بنیاد پر تقسیم ہونے کی بجائے جو ناانصافی ہوئی ہے اس کا فوری ازالہ ہونا چائیے، اس عمل کی وجہ سے بلتستان ریجن کے عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
شیخ احمد علی نوری نے مزید کہا کہ پورے بلتستان ریجن میں کرونا ٹیسٹینگ لیبارٹری کا نہ ہونا صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم صوبائی حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اولین فرصت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال سکردو میں لیب قائم کیا جائے تاکہ موجودہ ہنگامی صورتحال میں مریضوں کی تشخیص اور علاج ممکن ہو۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے ذیلی ادارے المجلس ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے بعدغیر معمولی حالات سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔اس سلسلے میں فصیح عباس کو اے ڈی ایم سی اسلام آباد کے چیئرمین کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل انجینئر ظہیر عباس نقوی نے کہا ہے کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔مشکل کی اس گھڑی میں مخیر حضرات پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ضرورت مند افراد کی ہر ممکن مدد کریں۔مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد نے نادار افراد تک مہینے بھر کا راشن پہنچانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
المجلس ڈیزاسٹر مینیجمنٹ سیل نے اپنے پہلے مرحلے کو مکمل کر کے متعین اہداف حاصل کر لیے ہیں۔جبکہ اگلے اہداف کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہیں۔ جس کے تحت مخیر حضرات اور دیگر آرگنائزیشنز و ورکنگ گروپس کے اشتراک سے عوام کے گھروں میں راشن کی تقسیم ، گنجان آباد علاقوں میں سپرے مہم اور ممکنہ بگڑتی صورت حال کے دوران ہنگامی حکمت عملی جیسے مسائل کو ضلعی انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کر کے حل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ادارے کی فعالیت کے امور کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے یوم پاکستان کی مناسبت سے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن پاکستان کو فوجی ،اقتصادی ،بیماری اور بیوروکریسی کی خرابی سمیت ہر طرح کے حملے سے بچانے کے لئے عزم کرنے کا دن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہر مرض سے بچانا ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے ۔ حالیہ کرونا وائرس کی وباء عارضی ہے ۔ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے محاذ جنگ پر جس انداز میں سرحدوں کا دفاع کیا جاتا ہے ،اسی انداز میں جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے ۔
علامہ باقر عباس زیدی نے عوام کو حکومت کی پالیسی پر عمل کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ اس سے بچاءو کا اہم طریقہ احتیاط اور اجتماعات سے پرہیز کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سب کو لگنے والا مرض ہے ،اس لئے عمرہ سے آنے والوں یا زائرین پر یا ایک قوم کے افراد کسی دوسری قوم کے افراد پر الزام تراشی نہ کرے ،بلکہ سب اس وبائی مرض سے بچنے کے لئے کوششیں انجام دیں ۔
انہوں نے کہا کہ اس وبائی مرض سے حفاظت اور خاتمہ کے لئے ہر فرد خدا سے ارتباط قائم کرے اور اللہ سے دعا کرے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انشاء اللہ پاکستان دوسرے بحرانوں کی طرح اس وبائی بیماری سے بھی نکل آئے گا اور ہمیشہ قائم و دائم رہے گا ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کے دن وطن کی خوشحالی ،ترقی اور تحفظ کے لیے تجدید عہد کرنا ہو گا۔قیام پاکستان سے لے کر اب تک پوری قوم نے حکومت اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ مختلف چیلنجز کا مقابلہ کرکے یہ ثابت کیا کہ مشکل کی ہر گھڑی میں پوری پاکستانی قوم ایک جسم کی مانند ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس عزم و حوصلے کے ساتھ دہشت گردی جیسے عفریت اور ملک کو درپیش مختلف چیلنجز کے خلاف پاکستانی قوم نے مثالی کامیابیاں حاصل کیں ہیں آزمائش کی موجودہ گھڑی میں اسے جذبے کو دہرانے کی ضرورت ہے۔آج کا دن ملک و قوم کی سالمیت اور بقا کے لیے انفرادی کردار کا تقاضہ کرتا ہے ۔کرونا وائرس کی وبا نے صحت عامہ کے حوالے سے پوری دنیا کو سنگین خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔یورپ اور چین جیسے ترقی یافتہ ممالک بھی اس کے حملوںسے محفوظ نہیں۔ وطن عزیز کے شہریوں کو اس وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے ہر شخص کوسنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ مضبوط معیشت ،باوقار طرز زندگی اور صحت مند پاکستان ہماری منزل ہے جس کے حصول کے لیے مزید محنت درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دن پوری قوم وطن عزیز کو کرونا وائرس سے پاک کیے بغیر سکون سے نہ بیٹھنے کا تہیہ کر لے تو اس وبا سے چھٹکارا زیادہ مشکل نہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر شخص پُرعزم اور پُرخلوص انداز سے اپنی اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اپنے حصے کاکردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان جہان وطن عزیز کی ترقی، خوشحالی اور نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں نچھاور کرنے کا تقاضہ کرتا ہے وہاںاس ملک کو مختلف چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے گلگت سے کراچی تک ایک قوم بننے کا پیغام بھی دے رہا ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) تذکرہ المعصومین ٹرسٹ کے تحت جامع مسجد و امام بارگاہ حیدری اورنگی ٹاؤن نمبر 10 کراچی میں منعقدہ دعائیہ اجتماع سے خطاب کے دوران مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ صادق جعفری نے کہا کہ کورونا ایک قومی مسئلہ ہے جس کا ہم سب متحد اور یکجا ہوکر مقابلہ کریں گے، اس سلسلے میں کسی کو مورد الزام ٹھرانا کسی طرح درست نہیں، اسی طرح کسی خاص، گروہ، مسلک اور ملک کو اس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار ٹھہرانا حکومت کیلئے خطرناک ثابت ہوگا۔
لہٰذا حکومت اور ریاستی اداروں کو یہاں بسنے والے تمام طبقات کو یکساں نگاہ سے دیکھنا ہوگا اور تمام تر وسائل کو بروائے کار لاتے ہوئے بلاتفریق رنگ و نسل عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنانا ہوگا، کیونکہ اس ملک کی تعمیر و ترقی اور استحکام میں سب کا برابر کا حصہ ہے۔ اس موقع پر نوید قمر زیدی، افسر علی رضوی، شاہد حسین زیدی، باقر علی نقوی اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور ملک میں بسنے والے افراد سے کہا کہ وہ اس مسئلے پر متحد اور متفق رہیں، بعد ازاں اس مرض سے بچاؤ کیلئے خصوصی دعا اور توبہ استغفار کی گئی۔