وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ امور خارجہ کےمرکزی سیکریٹری علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عراق میں عوام کے جائز مطالبات بھی ہیں اور سازشیں بھی ایک ناقابل انکار حقیقت ہیں، ایک طرف بیرونی امریکی سازش ہے، اس لئے گذشتہ مظاہرین کے فقط 6% ٹیوٹر ٹرینڈ عراق سے اور باقی تقریباََ 80% سعودیہ اور باقی دیگر خلیجی ممالک اور اردن سے چلائے گئے۔ انکا کہنا تھا کہ امریکا عادل عبد المہدی کو چائنہ دورہ کی سزا اور اسرائیل حشد شعبی کے مراکز پر ہونے والے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی سزا دینا چاہتے ہیں، جس کو علی الاعلان بیان کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اندرونی طور پر بعثی سیاسی داعش میدان میں سرگرم عمل ہے اور عمار حکیم کو مرضی کی وزارتیں اس حکومت میں نہیں ملیں اور تیار صدری ہمیشہ عوامی موج پر سوار ہوتے ہیں، اس وقت انکے 6 وزیر اور سب سے زیادہ کرپٹ، انکے سفیر اور اہم حکومتی اداروں کے 50 سربراہان انکے ہیں وہ گذشتہ چاروں حکومتوں میں بھی رہے ہیں اور انہیں حکومتوں کے خلاف الزامات بھی لگاتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ موج پر سوار ہو کر وزیراعظم بننے کے خواہشمند بھی ہیں، شیعہ سیاستدانوں کو ناکام سیاستدان ثابت کر کے اسپیکر امریکی و سعودی مدد سے نیا صدام بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ عوام کرپشن، بے روزگاری اور خدمات کی کمی سے بہت پریشان ہیں، کوئی بھوک کا مسئلہ نہیں، لیکن کہتے ہیں کہ ہم ایک پٹرول اور گیس کی دولت سے مالا مال ملک ہیں لیکن ہمیں وہ سہولیات میسر نہیں جو ہمارا حق بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقریباََ 4000 امریکی سفارتکاروں اور 10 ہزار فوجیوں اور دیگر پرائویٹ امریکی سیکورٹی فورسز نے ملک کو جکڑ رکھا ہے اور عراق کا فاتح ملک ہونے کے اعتبار سے انکی کمپنیاں عراقی دولت لوٹ رہی ہیں اور انکے تابع انکے میڈیا سنٹرز عراقی حکمرانوں کو فقط اس کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں، حیدر العبادی امریکا کا پسندیدہ شخص دوبارہ نہیں آ سکا، عراق میں عوام کے جائز مطالبات بھی ہیں اور سازشیں بھی ایک ناقابل انکار حقیقت ہیں۔