وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ملیر کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید احسن عباس رضوی نے ملیر جعفرطیار سمیت دیگر ملحقہ علاقوں میں اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہےجیسے علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے جو دن دیہاڑے روزانہ راہگیروں کو دیدہ دلیری سے لوٹ کر فرار ہو جاتے ہیں۔ گلی محلوں میں ہونے والی ایسی وارداتوں کا زیادہ نشانہ خواتین کو بنایا جا رہا ہے،آج بھی اسٹریٹ کرائم کی دو مختلف وارداتوں میں خواتین نقدی اور زیورات سے محروم ہوگئیں ہیں۔دفاتر، اسکول، کالجز جانے والی اور دیگر ملازمت پیشہ خواتین کو راہ چلتے لوٹنے کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز منظر عام پر آنے کے باوجود بھی مجرم قانون کی گرفت سے بچے ہوئے ہیں۔
متعلقہ پولیس افسران روایتی دعوؤں سے اہل علاقہ کو مطمئن کرتے نظر آتے ہیں،گزشتہ دنوں اعلیٰ پولیس افسران کی جرائم پرقابوپانےکی یقین دہانی کے بعد بھی جرائم پیشہ عناصر اپنی کاروائیاں با آسانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی وارداتوں نےعوام میں عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ کیا ہے،علاقے میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔یوں لگتا ہے جیسے علاقے میں قانون کی بالادستی کی بجائے جرائم پیشہ عناصر کا راج ہے۔چور، ڈاکو اور لٹیرے پولیس سے زیادہ طاقتور دکھائی دے رہے ہیں ۔
انہوں نےکہا کہ جب تک ان افراد پر آہنی ہاتھ نہیں ڈالا جاتا تب تک علاقے میں لاقانونیت کا غلبہ رہے گا۔عوام کو تحفظ کی فراہمی ریاستی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے۔پولیس کے گشتی نظام کو زیادہ فعال کر کے بہتری لائی جا سکتی ہے۔انٹیلیجنس بنیادوں ،سی سی ٹی وی اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ڈاکوؤں تک پہنچنے میں معاونت لی جائے تاکہ خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں۔