وحدت نیوز(اسلام آباد) طالبان پاکستان کو کھنڈر بنانے پر تلے ہوئے ہیں ،مذاکرات اور جنگ بندی کا ڑرامہ اب ختم کیا جائے، عوام حکومت کی کنفیوژ پالیسی سے تنگ آچکے ہیں ، جنگ بندی کے اعلان کے بعد ۱۱وکلاء اور شہریوں کی خاک و خون میں غلطاں لاشیں نواز حکومت اور طالبان کے پاکستانی عوام کو مشترکہ تحفے ہیں ،ایم ڈبلیوایم پاکستان سیشن کورٹ میں بم دھماکے اور ۱۱ بے گناہوں کے قتل کی شدید مذمت کر تی ہے، ایک مرتبہ پھر اپنے موقف کا اعادہ کر تے ہیں کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف فیصلہ کن فوجی آپریشن کا آغاز جلد کیا جائے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ عالمی استعماری قوتیں طالبان کی پشت پناہی کر رہی ہیں ، حکومت پاکستان بیرونی دبائومیں طالبان کے خلاف طاقت کے استعمال سے خوفزدہ ہے، ورزانہ دہشت گرد حملے ، لاشو ں کے ڈھیر، عوام کے حوصلوں کو پست کر نے کی ایک سنگین سازش ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری اعلیٰ عدلیہ نے بھی اپنا منصفانہ کردار ادا نہیں کیا ، آج یہ دہشت گرد ناسور بن کر ملک بھر میں پھیل چکے ہیں، اگر بروقت انہیں قابو کر لیا جا تا تو آج ملک و قوم کا اتنا جانی و مالی نقصان نہ ہو تا، آج ایل مرتبہ پھر سفاک دہشت گردوں نے ضلع کچہری میں بے گناہوں کے جسموں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ، ایڈیشنل سیشن جج رفاقت احمد خان اعوان اور دیگرو کلاء سمیت بے گناہ شہریوں کا قتل انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکن اس سے بڑھ کر افسوس کا مقام یہ ہے کہ طالبان نواز سیاسی ومذہبی جماعتوں نے ایک مرتبہ پھر اس دہشت گرد کاروائی کا جواز تلاش کرنا شروع کر دیا تاکہ اپنے اتحادی طالبان کو بری الذمہ قرار دلوانے میں کامیاب ہو جائیں ۔