وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل برکت علی مطہری نے سانحہ اے پی ایس کی پانچویں برسی کے موقعہ پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پوری قوم نے غیرمعمولی قیمت چکائی ہے۔آرمی پبلک سکول کے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ نہتے اور معصوم طلبا کونشانہ بنا کر دشمن نے اپنے کم ظرف ہونے کا ثبوت دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کو سب سے زیادہ نقصان انتہاپسندی نے پہنچایا ہے۔ ملک دشمن مذموم عناصر کے خلاف پوری قوم متحد اور انہیں قانون کے مطابق عبرتناک سزاؤں سے دوچار دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کامیابی کے ساتھ حتمی مراحل کی طرف بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔اس ملک کو دہشت گردگروہوں سے پاک کرنے کے لیے دہشت گردوں کی جڑوں کو کاٹنا ہو گا۔
علامہ برکت مطہری نے کہا کہ انتہا پسندانہ رجحان رکھنے والے مذہبی ادارے دہشت گردوں کی وہ نرسریاں ہیں جو دہشت گرد عناصر کی فکری نشونما میں مصروف ہیں۔اان تمام اداروں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے جو تکفیر کے پرچار میں مصروف ہیں۔ بلوچستان سمیت پورے ملک میں ایسے عناصر موجود ہیں جو میڈیا پر بیٹھ کر منافرت کے بیج بو رہے ہیں اور دہشت گردی کی بنیاد بن رہے ہیں۔
ان کامزیدکہناتھاکہ ان عناصر کے ساتھ غیر ضروری لچک نے ان کے حوصلوں کو تقویت دے رکھی ہے۔ جب ملک و قوم کی سلامتی کا مسئلہ ہو تو پھر ریاست کو کسی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہے۔انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردوں کی بیخ کنی ہر محب وطن کا مطالبہ ہے جو بالآخر پورا ہو کر رہے گا۔