وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور حکومت سے عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سید اسد عباس نقوی کو دو روز بعد اسلام آباد پولیس نے رہا کر دیا، جبکہ ایم ڈبلیوایم کے باقی گرفتار کارکنان تا حال پولیس کی تحویل میں ہیں ، جن میں ایم ڈبلیوایم آزاد جموں کشمیر کے صوبائی رہنما بھی شامل ہیں ، واضح رہے کہ اسد عباس نقوی کو گذشتہ روز ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹریٹ سیکٹر جی سکس فورسے الصبح پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا تھا، جس کے بعد پہلے مجلس وحدت مسلمین اور بعد ازاں پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل نے بھی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے مذاکرات کو کارکنان کی رہائی تک موخر کر دیا تھا، مذاکرات میں تعطل کے پیش نظر پولیس نے نواز حکومت کی ایماءپرایم ڈبلیوایم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عباس کو رہا کر دیا ہے، لیکن اتحادی جماعتوں کے قائدین نے باہمی مشاور ت سے فیصلہ کیا ہے کہ ایم ڈبلیوایم ، پی اے ٹی اورایس آئی سی کے تمام گرفتار کارکنان کی رہائی تک حکومت سے مذکرات کا عمل معطل رہے گا، اس حوالے سے اپوزیشن جرگے کے رکن سینیٹر رحمٰن ملک کو آگاہ کردیا گیا ہے۔