وحدت نیوز (اسلام آباد) جامعۃ المصطفٰی العالمیہ کے زیر انتظام فاضلان حوزہ علمیہ قم کا اہم اجلاس جامعۃ الکوثر، اسلام آباد میں طلب کیا گیا، جس میں فارغ التحصیلان کی کثیر تعداد شریک ہوئی، اس اہم اجلاس میں انٹرنیشنل یونیورسٹی جامعۃ المصطفٰی العالمیہ قم کے زیرانتظام فارغ التحصیلان کی تنظیم سازی کی گئی۔ اجلاس میں جامعۃ المصطفٰی شعبہ پاکستان کے انچارج آقائے ہاشمیان کے علاوہ کثیر تعداد میں علماء کرام نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض انیس الحسنین نے انجام دیئے۔ حجت الاسلام آقائے حکیم انچارج ارتباط جامعۃ المصطفٰی العالمیہ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ آقائے ہاشمیان کے افتتاحی کلمات کے بعد حجت الاسلام علامہ شیخ محسن نجفی نے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ باقی دنیا کی طرح پاکستان میں بھی دنیا کے حقائق کو سمجھنے کے لئے علم دیا جائے۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری اورشیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد نقوی نے بھی خصوصی شرکت کی۔
مسئول جامعۃ المصطفٰی العالمیہ پاکستان شاخ نے کہا کہ آج اس اجتماع کی برکت سے بہت سے علماء کرام کی ایک دوسرے سے ملاقات ہوئی ہے کہ جو کئی سالوں سے ایک دوسرے کے ساتھ مرتبط نہیں تھے، بحمدللہ میرے لئے اور جامعۃ المصطفٰی کے لئے یہ باعث فخر ہے کہ ہم نے ایک ایسا موقع فراہم کیا ہے کہ اس علاقے کے علماء کرام ایک جگہ پر ایک فورم پر اکٹھے ہوں، ہم ان سب کے شکر گزار ہیں، بطور خاص اس اجتماع میں جتنی بھی چیدہ چیدہ شخصیات تھیں، علامہ سید ساجد علی نقوی، علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ شیخ محسن علی نجفی، جناب سید جواد ہادی، علامہ رمضان توقیر، علامہ خورشید انور جوادی اور بہت سے بڑے بڑے نام جو اس علاقے سے تھے، سب نے ہماری دعوت پر لبیک کہا اور تشریف لائے۔ انشاءاللہ تعالٰی ہم امید کرتے ہیں کہ یہ اجلاس فارغ التحصیلان میں مزید جوش و جذبہ اور ولولہ بڑھانے میں ممد و معاون ثابت ہوگا۔
علامہ انیس الحسنین خان نے کہا کہ جامعۃ المصطفٰی کی طرف سے جو مدد فارغ التحصیلان کی کرسکتے ہیں، ہم کریں گے اور اسی طرح ہمارے پاس جو بہت بڑی استعداد اور ظرفیت پائی جاتی ہے، ہماری کوشش یہ ہے کہ ہم اس اجتماع کی برکت سے علماء کرام کی تفصیلی شناخت کرائیں، کس کس شعبہ میں ہمارے علماء کرام کام کر رہے ہیں، کن کن شعبوں میں ان کی توان ہے، اور کن کن شعبوں میں ہم ان کی خدمات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، تاکہ ہم وطن عزیز پاکستان میں تشیع کے واقعی چہرے کو دنیا کے سامنے پیش کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔ فارغ التحصیلان اور جامعۃ المصطفٰی پاکستان میں بہت بڑا لشکر ہیں، اگر ان سب کا آپس میں باہمی رابطہ ہے تو دین مبین اسلام اور مکتب تشیع کی ترویج و ترقی اور اس کی تعلیمات کو آگے بڑھانے میں ممد و معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ اس پروگرام کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ ایک انجمن فارغ التحصیلان تشکیل دی جائے، جس میں سات افراد رکن ہوں گے، پھر وہ آپس میں مل بیٹھ کر صدر، نائب صدر اور جنرل سیکرٹری کا انتخاب کریں گے، جس کے لئے ووٹنگ ہوچکی ہے اور دوسری نشست میں نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔