وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) حکومت اور جانبدارعدالتی نظام کی جانب سے عمران خان،ڈاکٹرطاہرالقادری،شاہ محمود قریشی و دیگر رہنماوں کے وارنٹ گرفتاری ملک میں انارکی کا سبب بنے گا حکمران عوامی جدو جہد کو جبر تشدد کے ساتھ نہیں روک سکتے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ نہ روکی گئی تو تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی نااہلی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کرینگے۔ ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے پروآ کے دورے کے دوران عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوُن کے 14 شہداء اور بیسوں زخمیوں کے ملزمان کیخلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں ہوئی اور اس کے برعکس ان کے ورثا اور محب وطن پاکستانیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے حکومت عوامی احتجاج کے سامنے بے بس ہو چکی ہے او ربوکھلاہٹ میں غلطیوں پے غلطیاں کر رہی ہے۔
سید ناصرشیرازی کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں انتہا پسند دنددناتے پھر رہے ہیں وزیر داخلہ ،ہنوز دلی دور است ، کی رٹ لگانے میں مصروف ہے طالبان دہشت گردوں کیخلاف بھی یہ بزدل حکمران کاروائی سے گریزاں تھے اگر افواج پاکستان دہشت گردوں کیخلاف کاروائی نہ کرتی تو ملکی سلامتی کو ناقابل تلافی نقصان ہوتا انہوں نے کہاکہ انتہا پسندوں کیخلاف موثر کاروائی وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن ہمارے حکمران کی ترجیحات میں ملکی سلامتی سے زیادہ اپنے اقتدار کو طول دینا اور کرسی کو بچانا ہے۔ انہوں نے دربار شاہ حسین شیرازی پر حاضری دی اور وہاں کے گدی نشین پیر سید وسیم شاہ کی دعوت پر خانہ شریف کا دورہ کیا اور یتیم و بے سہارا بچوں میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم، ڈی آئی خان کے ضلعی عہدیداران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک کی داخلہ و خارجہ پالیسی بناتے وقت پاکستان کے پانچ کروڑ شیعوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ انہوں نے پروآ سرکل میں کئی سیاسی و سماجی شخصیات سے ملاقاتیں کیں، جبکہ مجلس وحدت مسلمین تحصیل پروآ کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے کارکنان کو شیعہ سنی وحدت کے پیغام کو فروغ دینے کی ہدایات جاری کیں۔