وحدت نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ جب تک بیرونی فنڈنگ کو بند نہ کیا جائے تب تک دہشتگردی ختم نہیں ہوگی اور نہ فرقہ واریت بند ہوگی، کوئی ملک آپ کو بکاؤ مال سمجھے اور اپنے مفادات کے لئے استعمال کرنا چاہے تو یہ کسی صورت درست نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شام کی جنگ میں قطر، کویت، اردن اور ترکی کا بھی حصہ تھا لیکن اب انہوں نے خود کو الگ کر لیا ہے، اس کے نتیجے میں اب سعودیہ اور بحرین تنہا رہ گئے ہیں، بحرین کی حکومت سعودیہ کی وجہ سے قائم ہے کیونکہ عوام ان کے ساتھ نہیں ہے، پس اس صورت حال میں ان کو نئے حریف، نئے ساتھی اور نئی فوج چاہئے اور خطے میں اپنی پالیسیوں کو جاری رکھنے کیلئے کچھ ممالک سے مدد مانگ رہے ہیں، اسی لئے گذشتہ ایک ماہ میں ان کے کئی وفد پاکستان آئے اور پاکستان کے کئی وفد ادھر جا چکے ہیں، لیکن ہمیں کسی بھی ملک میں اپنی فوج یا اسلحہ بھیجنے سے گریز چاہیئے، قومی لیول پر اور برابری کی سطح پر تمام ممالک سے تعلقات ہونے چاہیں لیکن جب کوئی ملک آپ کو بکاؤ مال سمجھے اور اپنے مفادات کے لئے استعمال کرنا چاہے تو یہ کسی صورت درست نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ طالبان سے مذاکرات تو ہو جائیں گے مگر کبھی بھی دہشتگردی ختم نہیں ہو گی اور نہ فرقہ واریت بند ہو گی،اس لئے کہ جب تک پیچھے سے پائپ لائن (بیرونی فنڈنگ) کو بند نہ کیا جائے اس وقت تک ممکن نہیں ہے کہ آپ ایسے لوگوں کو روک سکیں۔