وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری(حفظ اللہ) نے کہا ہے کہ ایل او سی پر ہونے والے حالیہ واقعات تشویشناک ہیں، امریکہ بھارت کو خطے میں تھانیدار بنانا چاہتا ہے، حکومت کو دوستوں اور دشمنوں میں تمیز کرنا ہوگی۔ بھارت سے آلو، ٹماٹر اور اب بجلی کے خریدار بتائیں کہ 65 برسوں سے کتنی سفارت کاری کام آئی ہے، مذاکرات اچھی بات ہے لیکن یک طرفہ ٹریفک قوم کی توہین ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ بھارت نے کبھی بھی پاکستان کیخلاف کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا، اندرونی صورتحال سے فائدہ اٹھانے والی قوتیں دراصل پاکستان کو تنہا کرنے کے درپے ہیں، امریکی ایماء پر پاکستان کو سینڈویج بنانے کی شازشیں کی جا رہی ہیں، لہٰذا حکمرانوں اور ریاستی اسٹیک ہولڈرز کو ہوش کے ناخن لینا ہونگے، پاکستان کے فقط دو ہی خیرخواہ ملک ہیں جن کی سرحدیں ہمیشہ سے پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوئیں اور انہوں نے ہمیشہ مشکل اور کڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور اس کے حواری گوادر منصوبے اور پاک ایران گیس پائپ لائن کی مخالفت کرتے ہیں، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ ان منصوبوں سے پاکستان کی ترقی اور زندگی وابسطہ ہے، ان قوتوں کی خواہش ہے کہ پاکستان کو مکمل طور پر تنہا کر دیا جائے۔
علامہ ناصر عباس جعفری (حفظ اللہ)نے کہا کہ فوج کو پاک بھارت سرحد کی صورتحال سے زیادہ اس وقت ملک کی اندرونی صورتحال پر توجہ دینا ہوگی، اگر ہم اندر سے کمزور ہوگئے تو دشمن کیلئے حملہ کرنا کوئی مشکل کام نہیں رہے گا، بھارت پاکستان پر حملے کی جرات نہیں کرسکتا کیونکہ اسے معلوم ہے کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے اور اس نے یہ طاقت کیوں حاصل کی ہے، انڈیا بخوبی جانتا ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری ( حفظ اللہ)نے کہا کہ قومی اسمبلی کا سیشن شروع ہوگیا ہے، لٰہذا قومی قیادت کو مل بیٹھ کر فی الفور دہشتگردی کیخلاف فیصلے کرنا ہوگا، دہشتگردی ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اور ملک اندر سے دن بدن کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ نواز حکومت کو مذاکرات کا ڈرامہ چھوڑ کر ملک دشمن عناصر کیخلاف فیصلہ کن آپریشن کرنا ہوگا۔