وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما اور ممبر مذاکراتی کمیٹی سید اسد عباس نقوی نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کی جانب سے کئے جانے والے کریک ڈائون کی شدید مذمت کرتے ہیں ، 12ستمبر کو جو چھاپہ مارا گیا اور اس میں ایسے کارکنان کو گرفتار کیا گیا جن کا اس دھرنے سے کوئی تعلق نہیں تھا ایسے کارکنان جو فلڈریلیف کے حوالے سے امدادی سرگرمیوں میں مصروف تھے اُن کو گرفتار کیا گیا اور دہشت گردی کے مقدمات کے تحت جیلوں میں دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے مجرموں کے ساتھ رکھا گیا ہے ، جہاںکسی بڑے حادثے کا بھی خطرہ لاحق ہے اور ان کو کسی تک پہنچے کی رسائی حاصل نہیں۔ حکومت نے ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے ملک بھر میں کارکنان کو ہراساں کیا جارہا ہے اس ملک میں جمہوریت نہیں بادشاہت ہے یاد رکھیں حکومتیں کفر سے تو قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں ۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکمران مذاکرات میں سنجیدہ نہیں طاقت کے ذریعے ہمیں راستے سے ہٹانے کی کوشش ان کی بھول ہے ہمارے مطالبات آئینی اور قانونی ہے اور اس سے ہم ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیںاپوزیشن جرگے کے اقدامات قابل تحسین ہیں لیکن حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اور بادشاہانہ طرز حکمرانی نے ان سیاسی رہنماوُں کی محنت پر بھی پانی پھیر دیا ہے ۔
کشمیر اور ملک کے دیگر علاقوں سے آئے ہوئے اسکائوٹس اور میڈیکل ریلیف کے ارکان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔ حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ اگر بے گناہ افراد کو نہ چھوڑا گیا تو سخت احتجاج کریں گے اور کارکنان کی رہائی تک احتجاج جاری رکھا جائے گا ،پریس کانفرنس میں صوبائی سیکرٹری جنرل بلوچستان علامہ مقصود علی ڈومکی، علامہ علی شیر انصاری اور علامہ ضیغم عباس صاحب بھی موجود تھے اور میڈیا کے نمائندگان نے بھی کوریج کے لئے کثیر تعدادمیں شرکت کی۔