وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس کا کہناہے کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے حق میں ایک تاریخی فیصلہ دیا ہے جس کے ذریعہ ہی دہشت گردی کے نا سور کا خاتمہ ممکن ہے، فوجی عدالتوں کا قیام اور ان کے اختیارات میں اضافہ شہدا کے خاندانوں کا درینہ مطالبہ تھا ملٹری کورٹس کے ذریعہ ہی خطرناک ترین دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکتا ہے ۔
علامہ راجہ ناصر کا مزید کہنا تھا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہزاروں افراد کے قاتلوں نے موجودہ عدالتی نظام کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آزادی حاصل کی اور اپنے مراسم عالمی دہشت گرد تنظیموں سے قائم کیے اور ملک کو پہلے سے زیادہ نقصان پہنچایا، موجودہ حالات میں ملک اس بات کا متحمل نہیں ہو سکتا کہ دہشت گرد مزے سے آزاد پھریں اور پوری قوم کو سیکیورٹی کے نام پر ان کے گھروں میں یر غمال بنا دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی عدالتی کلیدی حیثیت رکھتی پاکستان میں ایسے دہشت گردوں کی کمی نہیں جن کے خوف سے جج انہیں سزا سناتے ہیں اور نہ ہی کوئی ان کے خلاف گواہی دینے کی جرات کرتا ہے، پاکستانی عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہے ،انشااللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان سے ان وحشی درندہ صفت دہشتگردوں کا خاتمہ ہوگاانہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ نے ان افراد کو بھی بے نقاب کردیا ہے جو کہ چند روپوں کو ملکی مفاد سے زیادہ عزیز رکھتے ہیں، قوم جان لے کہ ان حالات میں فوجی عدالتوں کی مخالفت کرنے والے ملک و قوم سے مخلص نہیں ملٹری کورٹس کے حق میں فیصلہ کے بعد اس بات کی قوی امید ہے کہ ان خطرنات دہشت گردون کوان کے انجام تک پہنچایا جائے گا جنہیں کل تک کسی کا خوف نہیں تھا۔ اب ملک دشمن عناصر کو بھی سمجھ جانا چاہئے کہ وہ انصاف کو یرغمال بناکر اپنے دہشت گرد ساتھیوں کو نہیں بچا سکتے۔